چین-کمبوڈیا “آہنی دوستی” وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو گی، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
چین-کمبوڈیا “آہنی دوستی” وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو گی، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اگلے مرحلے میں چین-کمبوڈیا تعلقات کی ترقی کی سمت کی نشاندہی ہو ئی ہے، رپورٹ
بیجنگ :
چینی صدر شی جن پھنگ کے حالیہ دورہ کمبوڈیا نے چین کمبوڈیا ” آہنی دوستی” میں نیا موضوع اور نئی قوت محرکہ فراہم کی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، چین کمبوڈیا تعلقات کو جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری سے لے کر نئے دور میں چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے تک، اور پھر نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے تک اپ گریڈ کیا گیا، جو چین اور کمبوڈیا کے بین الاقوامی سطح پر مل کر کام کرنے کے عزم کا بہترین مظہر ہے۔
چین اور کمبوڈیا کے تعلقات میں نئی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور کمبوڈیا کی پانچ جہتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں۔ عالمی تجارتی تحفظ پسندی میں اضافے کے پیش نظر، فریقین تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کی خواہش رکھتے ہیں.
گزشتہ برسوں سے چین اور کمبوڈیا نے ہمیشہ ایک دوسرے کے مرکزی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کو سمجھا اور ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔صدر شی کے حالیہ دورے کے دوران چین اور کمبوڈیا نے دوطرفہ تعاون کی30 سے زائد دستاویزات کا تبادلہ کیا، جن میں صنعتی اور سپلائی چین کا تعاون، مصنوعی ذہانت اور ترقیاتی امداد سمیت متعدد شعبے شامل ہیں ۔ فریقین نے کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گلوبل ساؤتھ کے اہم اراکین کی حیثیت سے چین اور کمبوڈیا کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا نہ صرف دونوں ممالک کے مفاد میں ہے بلکہ دنیا کے لیے بھی سازگار ہوگا۔ وقت کی آزمائشوں پر پورا اترنے والی چین کمبوڈیا “آہنی دوستی” مزید بڑھتی جائےگی اور اس سے خطے اور دنیا کے امن اور ترقی میں مزید مثبت توانائی بھی فراہم کی جائےگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین کمبوڈیا آہنی دوستی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، انہوں نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔
مریم نواز نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے، جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت کا حجم 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، جرمنی کی رینیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، پنجاب حکومت نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔