وزن کم کرنے کی نئی دوا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے امید کرن
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص کرنے والے لوگ جلد ہی ’ایلی للی‘ کمپنی کی نئی اور ’فورگلیپرون‘ وزن کم کرنے والی دوا سے اس کی تازہ ترین طبی جانچ کے بعد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کون سی عام غذائیں ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بن سکتی ہیں؟
دوا ساز کمپنی ’ایلی للی‘کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈیوڈ رِکس کے مطابق ’ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ہماری تازہ ترین انکریٹین دوا حفاظت و برداشت، گلوکوز کنٹرول اور وزن میں کمی کے لیے ہماری توقعات پر پورا اترتی ہے‘۔
ڈیوڈ رِکس کے مطابق ’اس نئی دوا کی روزانہ ایک گولی کے استعمال سے مطلوبہ فوائد تک پہنچا جاسکتا ہے، اگر یہ دوا منظور ہو جائے تو اسے دنیا بھر کے استعمال کے لیے بڑے پیمانے پر لانچ کیا جا سکتا ہے‘۔
اس دوا کی تیاری سے متعلق کیے جانے والے ٹیسٹ ریزلٹ کے مطابق تقریباً 2 تہائی ٹیسٹ کے شرکا جنہوں نے 36 ملی گرام ’فورگلیپرون‘ کی سب سے زیادہ خوراک لی، ان میں A1C کی سطح 6.
یہ بھی پڑھیں:خاموش قاتل: ذیابیطس کی تشخیص میں تاخیر خطرناک، ماہرین کا انتباہ
مطالعہ کے شرکا جنہوں نے دوا کی سب سے زیادہ خوراک لی، ان کا اوسطاً 16 پاؤنڈ وزن کم ہوا، جو وزن میں تقریباً 8 فیصد کمی کی نمائندگی کرتا ہے۔
اندازہ ہے کہ یہ دوا 2026 میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کے لیے دستیاب ہوگی۔
کلینکل ٹرائل نے دواسازی کی صنعت میں زبردست دلچسپی پیدا کی ہے اور یہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کے بنیادی طریقہ کو سرنج استعمال کرنے کے بجائے گولی سے بدل سکتا ہے۔
کمپنی کے مطابق اس دوا نے مریضوں کے بلڈ شوگر کے ساتھ ساتھ جسمانی وزن کم کرنے میں مدد کی ہے، جبکہ اب تک یہ اُن انجیکشن کی طرح محفوظ ثابت ہوئی ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض عام طور پر استعمال کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایلی للی ٹائپ 2 ذیابیطس ذیابیطس وزنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹائپ 2 ذیابیطس ذیابیطس ٹائپ 2 ذیابیطس کے کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔
عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔