پاکستان سے ایک ارب 72 کروڑ ڈالر دیگر ممالک کو بھیج دیئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع کا اخراج دوگنا ہوگیا اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ملک سے منافع کا اخراج ایک ارب 72 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 82 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا منافع کا اخراج طویل عرصے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے تنازع کا موضوع بنا ہوا ہے.
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے اس معاملے پر مداخلت کی اور منافع کی زیادہ واپسی کی وکالت کی چونکہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت ہے اور اس اہم مدد کو برقرار رکھنا چاہتا ہے لہذا حکام نے منافع کے اخراج سے متعلق تجاویز کو قبول کیا زرمبادلہ کے ذخائر 8 ماہ کی کم ترین سطح پر ہونے کے باوجود ایس بی بی مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر کو 14 ارب ڈالر تک لے جانے کے بارے میں پرامید ہے جو ابتدائی ہدف 13 ارب ڈالر سے زیادہ ہے یہ امید بنیادی طور پر غیر متوقع طور پر زیادہ ترسیلات زر کی وجہ سے ہے، اسٹیٹ بینک نے مالی سال 25 کے اختتام تک ترسیلات زر میں 38 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے. اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25 کے پہلے 9 ماہ کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) پر ادائیگیاں ایک ارب 64 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ مالی سال 24 کے اسی عرصے میں 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھیں اسی طرح غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری پر ادائیگیاں 7 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہیں، جو مالی سال 24 میں 6 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے قدرے زیادہ ہیں اس عرصے کے دوران چین کے منافع میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 7 کروڑ 90 لاکھ 70 ہزار ڈالر کے مقابلے میں بڑھ کر 20 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ہوگیا. اگرچہ چین طویل عرصے سے پاکستان کا سب سے بڑا غیرملکی سرمایہ کار رہا ہے لیکن منافع کا اخراج تاریخی طور پر معمولی رہا ہے برطانیہ نے 9 ماہ کے عرصے میں سب سے زیادہ منافع حاصل کیا جس نے 51 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے زائد وصول کیے جو گزشتہ سال کے 15 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے برطانیہ پاکستان کا سب سے پرانا غیر ملکی سرمایہ کار بھی ہے. امریکا کو منافع کا اخراج تقریبا 4 گنا بڑھ کر 19 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 4 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا اگرچہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کبھی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا لیکن حالیہ برسوں میں چین سے پاکستان کو برآمدات میں اضافے کی وجہ سے اسے چین نے پیچھے چھوڑ دیا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر ملکی سرمایہ منافع کا اخراج کے اسی عرصے مالی سال کے کروڑ ڈالر لاکھ ڈالر جو گزشتہ
پڑھیں:
اوپیک پلس ممالک کا پیداوار بڑھانے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی
امریکہ(نیوز ڈیسک)تیل کی عالمی قیمتوں میں بدھ کے روز تقریباً 2 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپیک پلس آئندہ ماہ اپنی تیل کی پیداوار میں اضافے میں تیزی لا سکتا ہے۔
برینٹ کروڈ فیوچر 1.14 ڈالر یا 1.69 فیصد کی کمی سے 66.30 ڈالر پر بند ہوا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 1.17 ڈالر یا 1.84 فیصد کی کمی سے 62.50 ڈالر پر بند ہوا۔ اس سے قبل برینٹ کی قیمت 68.65 ڈالر فی بیرل تھی جو 4 اپریل کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔
اوپیک پلس مذاکرات سے واقف تین ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اوپیک پلس کے متعدد رکن ممالک تجویز کریں گے کہ گروپ جون میں مسلسل دوسرے ماہ تیل کی پیداوار میں اضافے میں تیزی لائے۔
قبل ازیں خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تقریباً ایک فیصد اضافہ ہوا جس سے گزشتہ دن کے اضافے کا سلسلہ جاری رہا، کیونکہ سرمایہ کاروں نے ایران پر نئے پابندیوں، امریکہ کے خام تیل کے ذخائر میں کمی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے فیڈرل ریزرو پر نرم لہجے کا جائزہ لیا۔
شرح سود میں کمی نہ کرنے پر ٹرمپ کی جانب سے فیڈ کے چیئرمین جیروم پاول کو برطرف کرنے کی دھمکیوں سے دستبرداری کے بعد مارکیٹ کو حمایت ملی، ٹرمپ نے چین پر کم محصولات کے امکان کا بھی اشارہ دیا ہے۔
برینٹ کروڈ فیوچر 61 سینٹ یا 0.9 فیصد اضافے سے 68.05 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 60 سینٹ یا 0.94 فیصد اضافے سے 64.27 ڈالر فی بیرل پر رہا۔
امریکہ نے منگل کو ایرانی مائع پٹرولیم گیس اور خام تیل کی شپنگ کے بڑے تاجر سید اسداللہ امامجومہ اور ان کے کاروباری نیٹ ورک پر تازہ پابندیاں عائد کیں۔
وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ امامجومہ کا نیٹ ورک ایران کے ایل پی جی اور خام تیل کو غیر ملکی منڈیوں میں بھیجنے کا ذمہ دار ہے، جس کی مالیت سینکڑوں ملین ڈالرز تک پہنچتی ہے۔
دریں اثنا، مارکیٹ ذرائع نے منگل کو امریکن پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر میں تقریبا 4.6 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔
10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف