شاہکوٹ، بیوی کے بہیمانہ تشدد سے شوہر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
شاہکوٹ میں بیوی کے بہیمانہ تشدد سے شوہر جاں بحق ہوگیا ہے۔
پولیس کے مطابق پنجاب کے علاقے شاہکوٹ کے نواحی گاؤں 32/35 چودہ ایل میں بیوی کے بہیمانہ تشدد سے شوہر جاں بحق ہوگیا ہے، واقعہ گندم کی فصل کی تقسیم کے معاملے پر پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ : خاتون نے بیٹے اور شوہر کو کیوں قتل کیا؟
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول اور اس کے بھائیوں نے مل کر گندم کی فصل کاشت کی تھی، تاہم خاتون کا خیال تھا کہ فصل کی تقسیم میں ان کے شوہر کے خاندان نے ناانصافی کی اور انہیں کم حصہ دیا گیا، اس معاملے پر میاں بیوی کے درمیان جھگڑا شدت اختیار کرگیا۔
جھگڑے کے دوران مبینہ طور پر بیوی نے شوہر پر شدید تشدد کیا، جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی اور وہ دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سکھر: گھریلو ناچاقی پر بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے، پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے، مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری جانب اہل علاقہ میں واقعے کے بعد خوف کی فضا قائم ہے اور لوگ افسوسناک واقعے پر ماتم زدہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بیوی پنجاب پولیس شاہکوٹ شوہر جاں بحق فصل کم حصہ گندم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیوی پولیس شوہر جاں بحق شوہر جاں بحق بیوی کے
پڑھیں:
اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔
تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔
تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔
تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔
Post Views: 4