دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے،احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر ڈولپمنٹ اینڈ پلاننگ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے، مارکیٹ میں نئی تبدیلی کے لئے خود کو تیار رکھیں، ایک وقت میں ہر گھر میں قالین تیار کیا جاتا تھا، یہ انڈسٹری آج ختم ہوچکی ہے۔
سیالکوٹ میں صعنت کاروں سے خطاب نے کہا کہ شہر اقبال خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی مہارت رکھتا ہے، ذہن میں ایک ہی سوال اٹھتا ہے پاکستان وہ کیوں نہیں بن سکا جو بننا چاہئے تھا۔ 1960 پاکستان کی مجموعی 200 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ تھی، آج دیگر ممالک ہم سے بہت بہتر ایکسپورٹ میں زرمبادلہ کما رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا دوسرا چیلینج یہ ہے دنیا چوتھی اور پانچویں جنریشن میں جا رہی ہے، آرٹیفشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی سے بہت کچھ بدل جائے گا، ہمیں اس کے لئے فوری ٹاسک فورس قائم کرنا ہو گی نہیں تو پیچھے رہ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے ہر چیز کو سیاسی کر دیا ہے ہماری کوشش ہے کہ صاف پانی کے پلان پر عملدرآمد کریں، دنیا میں ترقی سڑکوں اور کارخانوں سے نہیں ہو تی، جس ملک میں انسانی وسائل موجود ہیں وہاں ترقی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ میں چودہ سال تک ہر فرد کی تعلیم لازمی ہے، ہماری شرح خواندگی ساتھ فیصد ہے، ہر کامیاب ملک میں پچاس فیصد آبادی خواتین سپورٹ پر مشتمل ہے، ترقی پذیر ممالک میں شامل ہونے کے لئے 90 فیصد شرح خواندگی ہونی چاہیے، ہمارے ملک میں چالیس فیصد نئی نسل ذہنی تناؤ کا شکار ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سوشل پلان کے بغیر آپ عمارت کھڑی نہیں کر سکتے، صعنتکاروں کو اپنی ایکسپورٹ کو چھ بلین ڈالر تک پہنچانے کے سوشل۔اکنامک پلان تیار کرنا چاہئے، دنیا کا تجارتی سسٹم اب نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، 5 سالہ ایکسپورٹ پلان تیار کرے تاکہ واضح ہو سکے حکومت آپ کے لئے کیا کر سکتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے اکنامک ریفارمز کی ضرورت ہے، مارکیٹ میں نئی تبدیلی کے لئے خود کو تیار رکھیں، ایک وقت میں ہر گھر میں قالین تیار کیا جاتا تھا، یہ انڈسٹری آج ختم ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس انڈسٹری پر سرمایہ کاری نہیں کی، ہمیں آنے والے کل کے لئے خود کو تیار رکھنا چاہیے، دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ رہیں، ہم ایس ایم ای سیکٹرکے لئے منصوبہ لے کر آرہے ہیں، صنعتکاروں کے تمام مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کہ
پڑھیں:
نائجیریا میں 8 ہزار 780 کلو جولو ف رائس تیار کر کے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوجا: نائجیریا کی شیف ہلڈا باچی نے لگوس میں 8 ہزار 780 کلوگرام وزنی جولوف رائس تیار کرکے دنیا کا سب سے بڑا جولوف رائس بنانے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائجیریا کی نامور شیف ہلڈا باچی نے ایک اور غیر معمولی کارنامہ سرانجام دے کر دنیا بھر کی توجہ حاصل کرلی، انہوں نے لگوس میں 8 ہزار 780 کلوگرام وزنی جولوف رائس تیار کرکے دنیا کا سب سے بڑا جولوف رائس بنانے کا نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اس شاندار کامیابی کی باضابطہ توثیق کرتے ہوئے اسے دنیا کی تاریخ میں اب تک تیار کی جانے والی سب سے بڑی ’نائیجیرین اسٹائل جولوف رائس ڈش‘ قرار دیا، جو نہ صرف نائجیریا بلکہ پورے مغربی افریقہ کی کھانوں کی روایت اور ثقافتی شناخت کا نمایاں اظہار ہے۔
ہلڈا باچی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں اپنے مداحوں کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک بار پھر یہ کامیابی حاصل کر لی ہے۔
اس دیوہیکل ڈش کی تیاری کے لیے تقریباً 5 ٹن باسمتی چاول، 600 کلو پیاز، 750 کلو کھانے کا تیل اور ٹماٹر کی گریوی میں میرینیٹ کیا ہوا مصالحہ استعمال کیا گیا۔ یہ تمام اجزا ایک 20 فٹ چوڑے دیگ نما برتن میں پکائے گئے، جہاں تقریباً 8 ہزار افراد اس موقع پر موجود تھے اور شیف کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ ہلڈا باچی نے 2023 میں 93 گھنٹے 11 منٹ تک مسلسل کھانا پکانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا، تاہم یہ اعزاز بعد میں آئرلینڈ کے شیف ایلن فشر نے اپنے نام کر لیا تھا۔
جولوف رائس مغربی افریقہ کا روایتی پکوان ہے، جو عموماً ٹماٹر کی گریوی میں چاول، گوشت یا مچھلی کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے۔ اس کی ابتدا قدیم وولوف سلطنت (موجودہ سینیگال، موریتانیا اور گیمبیا) میں ہوئی، جہاں 14ویں صدی میں چاول کی کاشت عام تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ ڈش پورے مغربی افریقہ کی ثقافت اور ذائقے کی پہچان بن گئی۔