دبئی میں پراپرٹی کی تاریخی فروخت و فروخت، 3 ماہ میں 38 ارب ڈالر کے سودے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

یو اے ای (آئی پی ایس )متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تاریخی خریدو فرخت کی۔ سال کے ابتدائی 3 ماہ میں مجموعی طور پر 45474 پراپرٹی سودے ہوئے جن کی مالیت 142.

7 ارب درہم (تقریبا 38 ارب امریکی ڈالر سے زائد) رہی۔

دبئی کے رئیل اسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق پراپرٹی کی تعداد اور مالیت گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 22 فیصد اور 30 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔دبئی میں تیار شدہ پراپرٹی (گھر فلیٹ عمارت) کے شعبے نے اب تک کی بہترین کارکردگی دکھائی جہاں 87.5 ارب درہم (تقریبا 25 ارب امریکی ڈالر) مالیت کے 20034 سودے ہوئے۔یہ سودے گزشتہ دو سالوں کے ابتدائی تین ماہ کے موازنے میں 21 فیصد اور مالیت میں 34 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ میں زیر تعمیر (آف پلان) پراپرٹیز کی فروخت کا غلبہ رہا

تمام سودوں کا 56 فیصد رہی۔25440 آف پلان سودے 55.2 ارب درہم (تقریبا 15.7 ارب امریکی ڈالر ) کی مالیت کے رہے جو 2024 کے ابتدائی تین ماہ کے مقابلے میں 24 فیصد اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔تعمیرات کے شعبے سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں کہ دبئی میں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ بڑھتے ہوئے کرایوں کی وجہ سے رہائشی افراد گھر خریدنے پر زیادہ غور کر رہے ہیں۔ابوظبی کی پراپرٹی مارکیٹ نے بھی غیر معمولی تبدیلی کا مظاہرہ کیا جہاں تیار شدہ پراپرٹیز کی فروخت میں 9 فیصد اضافہ ہوا اور ان کی مالیت 75 فیصد بڑھ کر 9.6 ارب درہم (تقریبا 2.7 ارب امریکی ڈالر ) تک پہنچ گئی۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پاکستان کا اضافی ایل این جی فروخت کرنے پر غور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان نے اضافی ایل این جی فروخت کرنے پر غور شروع کردیا۔

میڈیا ذرائعکے مطابق پاکستان میں ایل این جی کی سپلائی میں اضافے کے سبب گیس کی پیداوار والے مقامی صنعت کاروں کو 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز سالانہ نقصان کا سامنا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کے پاس اس وقت کم از کم تین ایل این جی کارگو اضافی ہیں جنہیں قطر سے درآمد کیا گیا تھا اور ملک میں اس کارگو کا کوئی خریدار موجود نہیں۔

پاکستان میں ایل این جی کا بڑا حصہ گیس سے چلنے والے بجلی کے پلانٹس پر خرچ کیا جاتا تھا لیکن پچھلے تین برسوں کے دوران اس طریقے سے بجلی کی پیداوار مسلسل کم ہو رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کی جگہ ملک میں سستے سولر پینل سے گھریلو سطح پر بجلی پیدا کی جا رہی ہے، اس لیے پاکستان سوچ رہا ہے کہ اپنی اضافی ایل این جی کسی اور کو فروخت کردے۔

متعلقہ مضامین

  • سیف علی خان کو شاہی وراثت میں بڑا دھچکا، 15,000 کروڑ کی جائیداد “دشمن پراپرٹی” قرار
  • جمعہ بریانی جس کی 22 دیگیں صرف 3 گھنٹوں میں فروخت ہو جاتی ہیں
  • دبئی میں منشیات کے ذائقے والی مٹھائیاں فروخت کرنے والا گروہ گرفتار
  • زمین پر ملنے والی مریخ کی چٹان کی فروخت لاکھوں ڈالر میں متوقع
  • پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں بیرونی قرضوں کی وصولی کے بعد بڑا اضافہ ریکارڈ
  • چینی کی بڑھتی قیمتوں کو بریک نہ لگ سکی،مزید مہنگی
  • اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 5 ارب ڈالر کا تاریخی اضافہ
  • پاکستان کا اضافی ایل این جی فروخت کرنے پر غور
  • افغان کرکٹ اسٹار راشد خان ایم ایچ ڈیولپرز کے برانڈ ایمبیسیڈر مقرر