جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، اسرائیل کی دوستی کسی صورت قبول نہیں کی جائےگی، مسلم حکمران امریکا اور یورپ کے طلبہ سے سبق سیکھیں جو فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ علما کرام نے فلسطین میں جہاد کا فتویٰ دیا ہے لیکن حکمران اس کی راہ میں رکاوٹ ہیں، تاہم ہم اسرائیلی اشیا کا بائیکاٹ کریں گے، اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر فلسطین کے حق میں آواز اٹھائی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں ’سیو غزہ مارچ‘ کرنے پر جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد اسلام آباد سے گرفتار
انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمران غلام ابنِ غلام ہیں، لیکن ہم محب وطن شہری ہیں، اور فلسطین کو یکجہتی کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہمارے حکمران اسرائیل سے ڈرتے ہیں، اسی لیے پورا اسلام بند کردیا ہے، ہم اگر اعلان کریں تو کوئی کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ امریکا قاتل اور دہشتگرد ہے جو اسرائیل کی پشت پناہی کررہا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی امریکا کی ایما پر ہورہی ہے، ہم سب کو مل کر امریکا پر دباؤ ڈالنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین کے معاملے پر ہماری اپوزیشن بھی خاموش ہے، ان کو جب اپنے مفادات ہوتے ہیں تو اسٹیبلشمنٹ سے بات بھی ہو جاتی ہے، لیکن اس وقت انہیں ٹرمپ کی خوشنودی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ڈاکٹر لیاقت علی خان نے واضح کردیا تھا کہ پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرےگا، ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان سے کون لوگ اسرائیل کا دورہ کرنے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں جماعت اسلامی کے زیراہتمام غزہ مارچ، اسلام آباد میں کون سی سڑکیں ٹریفک کے لیے کھلی ہیں؟
انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور امریکا و اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کے لیے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل امریکا پاکستان ٹرمپ خوشنودی جماعت اسلامی جہاد حکمران حماس دفتر غزہ مارچ فلسطین ہڑتال کا اعلان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا پاکستان جماعت اسلامی جہاد حماس دفتر فلسطین ہڑتال کا اعلان وی نیوز انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اسلام ا باد کے لیے
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔