چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
دونوں مما لک نے اہم خدشات سے متعلق مسائل پر ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کی ہے، شی
بیجنگ : چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے برس کلوٹر اوریگی نگوما کو گبون کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا ایک پیغام بھیجا ۔ پیر کے روزشی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور گبون کی دوستی روایتی ہے۔دونوں ممالک نے حالیہ برسوں میں سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج حاصل کیے ہیں اور باہمی بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق مسائل پر ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کی ہے۔انہو ں نے کہا کہ وہ چین-گبون تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور چین-افریقہ تعاون فورم کے بیجنگ سربراہی اجلاس کے نتائج کو عملی جامہ پہنانے کے لیے منتخب صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید گہرا کر کے اسے عملی طور پر آگے بڑھایا جا سکے اور اس سے دونوں ممالک کے عوام کو عظیم تر فوائد حاصل ہوں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جنگ بندی کے باوجود پاک بھارت وہ 5 اقدامات جو اب بھی برقرار ہیں
7 مئی کو بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر پر فضائی حملے کیے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چار روزہ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ تاہم 11 مئی کو اچانک جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔ اگرچہ جنگ بندی برقرار ہے اور سرحدی علاقوں میں حالات معمول پر آ رہے ہیں، مگر دونوں ممالک کی جانب سے کیے گئے مندرجہ ذیل پانچ اقدامات ابھی تک واپس نہیں لیے گئے:
1. آبی معاہدے کی معطلی
بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی (سندھ طاس معاہدہ) معطل کر دیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کا ضامن تھا۔ پاکستان نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا۔ ماہرین کے مطابق بھارت کے پاس اتنی بڑی مقدار میں پانی روکنے کا انفراسٹرکچر نہیں، مگر خشک موسم میں پاکستان کو نقصان ہو سکتا ہے۔
2. ویزوں کی معطلی اور سفارتی تعلقات محدود
دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے تمام ویزے معطل کر دیے ہیں۔ دفاعی اتاشیوں کو بے دخل کر دیا گیا ہے اور ہائی کمیشنز کا عملہ کم کر دیا گیا ہے۔
3. سرحدی راستوں کی بندش
اٹاری واہگہ بارڈر بند کر دیا گیا ہے، جس سے خاندانوں کی ملاقاتیں رک گئی ہیں۔ بھارت نے کرتارپور راہداری بھی بند کر دی ہے، جو سکھ یاتریوں کے لیے ویزہ فری زیارت کا راستہ تھا۔
4. فضائی حدود کی بندش
پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جس کے جواب میں بھارت نے بھی پاکستانی پروازوں پر پابندی لگا دی۔ اس سے بین الاقوامی پروازوں کو طویل اور مہنگے راستے اپنانے پڑ رہے ہیں۔
5. تجارتی تعلقات کی معطلی
دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت بند کر دی ہے جو ابھی تک بحال نہیں ہوسکی ہے۔بی بی سی کے مطابق، ان تمام اقدامات کے باوجود جنگ بندی اب تک قائم ہے، مگر تعلقات معمول پر آنے میں وقت لگے گا۔