وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کا دورہ کریں گے، صدر اردوان سے ملاقات شیڈول
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف 22 اپریل سے ترکیہ کے دورے پر روانہ ہوں گے۔
دورے کے دوران وزیراعظم ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے، اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے مفصل گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی صورت حال کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں آزمائش کی گھڑی میں پاکستان ترکیہ کے ساتھ ہے‘ شہبازشریف کا طیب اردوان کو فون
دیرینہ اور تزویراتی شراکت دار ہونے کے ناطے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کی روایت ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے۔
دونوں ملکوں کی قیادت کے مابین باہمی مفاد کے معاملات پر تعاون اور اشتراک کے ضمن میں اعلیٰ سطحی روابط کے لیے ’ہائی لیول اسٹریٹیجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) ‘قائم ہے۔
ایچ ایل ایس سی سی کا ساتواں دور 12/13 فروری کو اسلام آباد میں ہوا تھا جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف اور صدر طیب اردوان نے مشترکہ طور پر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور ترکیہ کا قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اعادہ
کل ہونے والی ملاقات دونوں ملکوں کے درمیان مسلسل بات چیت اور پاک ترک کثیر الجہتی اشتراک و تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے دونوں ملکوں کے عزم کی مثال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ترکیہ دورہ رجب طیب اردوان شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترکیہ دورہ رجب طیب اردوان شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز دونوں ملکوں طیب اردوان شہباز شریف
پڑھیں:
وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔