چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
دونوں مما لک کے ما بین مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں، شی
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ڈینیئل نوبوا کو جمہوریہ ایکواڈور کے دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا ایک پیغام بھیجا۔پیر کے روزشی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین اور ایکواڈورکے تعلقات نے ترقی کا اچھا رجحان برقرار رکھا ہے، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد گہرا ہوتا رہا ہے، مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں اور عوام کے درمیان دوستی مزید گہری ہو ئی ہے۔ اس سال چین اور ایکواڈور کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پینتالیسویں سالگرہ ہے ۔چینی صدر نے کہا کہ وہ صدر نوبوا کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچانے کے لئے مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں، قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔
حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان