چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
دونوں مما لک کے ما بین مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں، شی
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ڈینیئل نوبوا کو جمہوریہ ایکواڈور کے دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا ایک پیغام بھیجا۔پیر کے روزشی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین اور ایکواڈورکے تعلقات نے ترقی کا اچھا رجحان برقرار رکھا ہے، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد گہرا ہوتا رہا ہے، مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں اور عوام کے درمیان دوستی مزید گہری ہو ئی ہے۔ اس سال چین اور ایکواڈور کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پینتالیسویں سالگرہ ہے ۔چینی صدر نے کہا کہ وہ صدر نوبوا کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچانے کے لئے مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپیں دوبارہ شدت اختیار کر گئیں، امریکی ثالثی بے اثر
جنوب مشرقی ایشیا میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ہے، جہاں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری سرحدی تنازع نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان جھڑپیں دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہیں، جبکہ جنگ بندی کے دعوؤں کے باوجود زمینی حقائق اس کے برعکس نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ کا ایک مہینے میں دوسری بار تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ بندی کا اعلان
تھائی لینڈ کی فوج نے کمبوڈیا کے خلاف نیا فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے، جس کا مقصد مبینہ طور پر ’خود مختار علاقے کی واپسی‘ بتایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب امریکا کی جانب سے جنگ بندی کے دعوے کیے گئے، تاہم تھائی فوج نے واضح کیا ہے کہ کسی قسم کی سیز فائر پر نہ تو اتفاق ہوا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی منصوبہ موجود ہے۔
More than 200 Cambodians living, studying, and working in Japan gathered today in Tokyo, calling on Japan to help end the conflict between Cambodia and Thailand.#EndConflict #cambodiaandthailand #cambodianeedpeace #KhmerTimes https://t.co/Xyfl3g99Ra
— Khmer Times (@KhmerTimes) December 13, 2025
کمبوڈیا نے صورتحال کے پیش نظر تھائی لینڈ کے ساتھ اپنی تمام سرحدی گزرگاہیں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تنازع کی جڑ ایک طویل عرصے سے چلا آ رہا سرحدی اختلاف ہے، جو نوآبادیاتی دور میں کھینچی گئی 800 کلومیٹر طویل سرحد کی متنازع حد بندی سے متعلق ہے۔
اب تک ہونے والی لڑائی میں کم از کم 25 فوجی اور شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ دونوں جانب سے 5 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ تھائی فوج کے مطابق کمبوڈین فورسز کی جانب سے بھاری ہتھیاروں، بی ایم 21 راکٹ لانچرز اور خودکش ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے، جسے قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
تھائی فوجی ترجمان میجر جنرل ونتھائی سووارے نے کہا ہے کہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کمبوڈیا سرحدی علاقوں میں حملے بند نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہری آبادی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس پر خاموشی ممکن نہیں۔
دوسری جانب سرحدی علاقوں میں تعینات صحافیوں کے مطابق صورتحال نہایت کشیدہ ہے۔ سیساکیت اور سورین صوبوں میں واقع متنازع مندروں کے قریب شدید فائرنگ اور گولہ باری کی اطلاعات ہیں، جہاں دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی کوششوں کے باوجود جنگ بندی فوری طور پر ممکن نظر نہیں آتی، کیونکہ دونوں ممالک کی قیادت اس وقت تک پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں جب تک وہ اپنی خودمختاری کو مکمل طور پر محفوظ نہ سمجھ لیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا تھائی لینڈ جنگ ڈونلڈ ٹرمپ کمبوڈیا