چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
دونوں مما لک کے ما بین مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں، شی
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے ڈینیئل نوبوا کو جمہوریہ ایکواڈور کے دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا ایک پیغام بھیجا۔پیر کے روزشی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین اور ایکواڈورکے تعلقات نے ترقی کا اچھا رجحان برقرار رکھا ہے، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد گہرا ہوتا رہا ہے، مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج برآمد ہوئے ہیں اور عوام کے درمیان دوستی مزید گہری ہو ئی ہے۔ اس سال چین اور ایکواڈور کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پینتالیسویں سالگرہ ہے ۔چینی صدر نے کہا کہ وہ صدر نوبوا کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچانے کے لئے مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
پاک آرمی اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی مشترکہ فوجی مشق ’’وارئیر- IX‘‘ کا باقاعدہ آغاز
پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے مشترکہ فوجی مشق ’’وارئیر- IX‘‘ کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ دو طرفہ (پاک چین) سالانہ انسدادِ دہشت گردی مشقوں کا نواں ایڈیشن ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شراکت داری کی مضبوط روایت کا تسلسل ہے۔مشق کا باضابطہ آغاز یکم دسمبر 2025 کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر پبی میں ہوا، جہاں دونوں ممالک کے سینئر عسکری حکام نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ منگلا کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نعمان زکریا، چین کی ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف میجر جنرل بیان شیاؤمِنگ تقریب میں موجود تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس سال وارئیر-IX کا بنیادی فوکس کاؤنٹر ٹیررازم آپریشنز ہیں، جس کے دوران پاک چین افواج کے درمیان ربط اور ہم آہنگی میں اضافہ، جدید جنگی مہارتوں کو نکھارنا، پروفیشنل صلاحیتوں کی بہتری اور انسدادِ دہشت گردی سے متعلق بہترین طریقہ کار کا تبادلہ ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی تعاون باہمی اعتماد پر مبنی دہائیوں پر محیط اسٹریٹجک شراکت داری کا حصہ ہے۔ مشترکہ مشق وارئیر-IX دونوں ممالک کے مضبوط ملٹری ٹو ملٹری تعلقات اور خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ عزم کی واضح مثال ہے۔ مشق کے آئندہ دنوں میں مختلف کاؤنٹر ٹیررازم ڈرلز اور مربوط آپریشنز کیے جائیں گے، جن کا مقصد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید تقویت دینا ہے