وزیراعظم سے برطانوی وزیربرائے بین الاقوامی ترقی و افریقہ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور برطانیہ کی وزیر برائے بین الاقوامی ترقی و افریقہ بیرونس جینی چیپ مین نےاہم شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے برطانیہ کی وزیر مملکت برائے بین الاقوامی ترقی و افریقہ بیرونس جینی چیپ مین نےوزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔
وزیراعظم اور بیرونس چیپ مین نے باہمی دلچسپی کے امور بشمول ترقیاتی تعاون، موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی مشغولیت اور وسیع تر علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں اطراف نے اہم شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات میں وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مشترکہ تاریخ، مضبوط ادارہ جاتی روابط اور باہمی احترام پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے برطانیہ میں پاکستانی تارکین وطن کے متحرک کردار کا بھی ذکر کیا جو دونوں ممالک کے درمیان اہم پل کے طور پر کام کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے اس دورے کو دو طرفہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کا ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ دورہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
برطانیہ سے ملزموں کی حوالگی کی کوشش کررہے ہیں، طلال: تبصرہ نہیں کرسکتا، برطانوی عہدیدار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ اشتہاری ملزم وطن واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درج مقدمات میں اشتہاری قرار دیئے گئے لوگوں کو پاکستان واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اعلیٰ عدالتوں نے ان کے خلاف فیصلوں میں کہا یہ جھوٹے لوگ ہیں یہ جھوٹا بیانیہ بناتے، جھوٹ بیچتے اور جھوٹ بولتے ہیں، جس پر انہیں سزائیں ہوئی ہیں۔ اس سوال پر کہ کیا وزارت داخلہ کے ساتھ وزارت خارجہ بھی اس معاملے میں برطانوی حکام سے رابطے میں ہیں؟۔ طلال چودھری نے کہا یہ پاکستان کا کیس ہے کسی ایک فرد کا نہیں، پاکستان کے برطانیہ سے ملزموں کی حوالگی کے مطالبے پر برطانوی پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ برائے مشرق وسطیٰ‘ افغانستان اور پاکستان ہمیش فاکنر کا کہنا ہے کہ برطانیہ پاکستان کے مجرموں کی حوالگی کے بارے میں کسی انفرادی کیس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔ کریمنل ججمنٹ سیریس ایشو پر قانون توڑنے والوں کے خلاف پاکستان اور برطانیہ کی حکومتیں ملکر حل نکال سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ فلسطین کو ملک تسلیم کرنا بہت ضروری تھا۔ لندن میں فلسطینی سفارتخانے میں فلسطین کا پرچم لہرانا میرے لئے اعزاز ہے۔ غزہ میں امداد پہنچانے میں اسرائیل سمیت کوئی بھی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔