مراد علی شاہ کا ہر قیمت پر نہریں نہ بننے دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ— فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہر قیمت پر نہروں کو نہ بننے دینے کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر گارنٹی دینے کے لیے تیار ہوں کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے نہروں کا منصوبہ بننے نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے وزیرِ اعظم انصاف سے کام لیں گے، وزیرِ اعظم کو بھی نہروں کے معاملے پر نتائج کی سنگینی کا اندازہ ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جولائی 2024ء سے نہری منصوبے پر کام اور نومبر سے ایکنک میں منظوری رکی ہوئی ہے، ہم اس بات پر ناخوش ہیں کہ اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وکیل اور قوم پرست احتجاج ضرور کریں مگر اپنے لوگوں کو تکلیف دینے سے گریز کریں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور مظاہرین کا مقصد ایک ہے، اگر ہم ناکام ہوئے تو پھر ہم بھی ہر طرح سے احتجاج کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ
پڑھیں:
بینظیر ہاری کارڈ صوبے کے کاشتکاروں کیلئے نیا دور ثابت ہوگا، شرجیل میمن
ایک بیان میں سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بینظیر ہاری کارڈ حکومت سندھ کی جانب سے صوبے کے کاشتکاروں کے لیے نیا دور ثابت ہوگا، سندھ کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بینظیر ہاری کارڈ ایک شفاف، منظم اور جدید نظام ہے، بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں اور کسانوں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات یا فصلوں کو نقصان کی صورت میں بینظیر ہاری کارڈ کے تحت کسانوں اور کاشتکاروں کو مالی مدد دی جارہی ہے، بینظیر ہاری کارڈ اسکیم سے چھوٹے کاشتکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتی امداد بینظیر ہاری کارڈ سے شفاف طریقے سے کسانوں اور کاشتکاروں تک پہنچ رہی ہے، سندھ حکومت کی یہ کوشش صرف کسانوں کی خوشحالی تک محدود نہیں، اس کا فائدہ پورے ملک کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے اس طرح کے اقدام سے صوبے میں گندم کی پیداوار بڑھے گی تو پاکستان کو باہر سے گندم منگوانی نہیں پڑے گی، قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور معیشت مستحکم ہوگی، آنے والے سالوں میں سندھ کے کسان جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی تعاون کی بدولت زیادہ پیداوار حاصل کریں گے، جس سے صوبہ ہی نہیں، پورا پاکستان فائدہ اٹھائے گا۔