رانی مکھرجی کی فلم ’مردانی 3‘ کب ریلیز ہوگی؟ تاریخ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی خوبرو اداکارہ رانی مکھرجی ایک بار پھر سخت مزاج پولیس افسر شیوانی شیواجی راؤ کے روپ میں اسکرین پر جلوہ گر ہونے کو تیار ہیں۔
یش راج فلمز نے رانی مکھرجی کی کرائم ایکشن تھرلر فلم ’مرادنی 3‘ کی ریلیز کا اعلان کیا ہے جوکہ 27 فروری 2026 کو ہولی کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔
یش راج فلمز نے انسٹاگرام پر فلم کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’شمار شروع ہو چکا ہے، مردانی 3 آ رہی ہے!‘ ایک اور پوسٹر میں فلم کے ہدایتکار ابھراج مناوالا اور پروڈیوسر آدتیہ چوپڑا کا نام بھی شامل ہے۔
A post common by Yash Raj Films (@yrf)
رانی مکھرجی کے مطابق مردانی 3 ایک سنسنی سے بھرپور، خطرناک اور ایکشن تھرلر فلم ہے۔ ہم اپریل 2025 میں شوٹنگ کا آغاز کریں گے۔ اس کردار کو نبھانا میرے لیے ان تمام بے آواز اور بہادر پولیس اہلکاروں کے لیے خراج تحسین ہے جو ہماری حفاظت کے لیے روزانہ جانفشانی سے کام کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ مردانی سیریز کا آغاز 2014 میں ہوا تھا، جب پہلی فلم ریلیز ہوئی۔ مردانی 2 سال 2019 میں ریلیز ہوئی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: رانی مکھرجی
پڑھیں:
پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
پاکستان کا اور پنجاب کا تاریخی اور پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے چین سے منگوائی جدید مشینری سے کینسر کے مریض شفا یاب ہونے لگے ہیں۔ یہ چین کے ماہرین کے جدید اور محفوظ ترین طریقہ علاج ہے جس کا پنجاب میں باضابطہ آغاز کردیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف آج پنجاب کی سب سے پہلی کینسر کے جدید ترین علاج کی مشین 'کوآبلیشن' کا افتتاح کریں گی۔ پنجاب کا پہلا 'کوآبلیشن' سنٹر میو ہسپتال میں قائم ہوگیا ہے جہاں ڈاکٹروں اور عملے کی تربیت پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔
میو ہسپتال لاہور کے ڈاکٹرز کی ٹیم پھیپھڑے اور چھاتی کے کینسر کے دو مریضوں کا جدید طریقہ علاج سے کامیاب آپریشن بھی کر چکے ہیں۔ جگر میں خون پہنچانے والی شریانوں میں رکاوٹ (ٹیومر) اور چھاتی کے کینسر کا بجلی کی حرارت کے ذریعے کامیاب علاج کیا گیا ہے۔
'کوآبلیشن' کے علاج کے جدید طریقے میں بجلی سے پیدا کردہ حرارت سے متاثرہ ٹشوز جلا دیے جاتے ہیں اور سرجری کے مقابلے میں اس جدید طریقہ علاج میں مریض کو کم تکلیف ہوتی ہے اور تندرست ہونے کا عمل بھی تیز ہوتا ہے۔
میو ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس نئے طریقہ علاج اور جدید مشینری کو کینسر کے علاج میں بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔