جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور کے نواحی علاقے میں نایاب اور تحفظ شدہ نسل کے انڈین گرے وولف (بھارتی سرمئی بھیڑیا) کو مقامی افراد نے بے دردی سے ہلاک کر دیا۔

ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز سید علی عثمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مقامی چرواہوں نے بھیڑیے کا پتہ لگایا، اس کا تعاقب کیا اور آخرکار اسے مار ڈالا۔

 اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجرز رحیم یار خان نے بھیڑیے کی لاش تحویل میں لے کر کارروائی شروع کر دی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے اور رپورٹ کے بعد مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ مجرموں کی شناخت کے بعد ان کے خلاف پنجاب پروٹیکٹڈ ایریاز ایکٹ 2020 (ترمیم شدہ 2025) کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

انڈین گرے وولف برصغیر میں پایا جانے والا ایک نایاب اور خطرے سے دوچار جانور ہے جو پاکستان، بھارت اور ایران کے خشک و نیم صحرائی علاقوں میں رہتا ہے۔ سائز میں نسبتاً چھوٹا اور رنگت میں سرمئی یہ بھیڑیا عام طور پر انسانوں سے دور رہتا ہے، تاہم خوراک کی قلت یا خطرے کے وقت آبادی کے قریب آ سکتا ہے۔ پاکستان میں اس کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے جس کی بڑی وجوہات غیر قانونی شکار، قدرتی مسکن کی تباہی اور انسانوں سے بڑھتا ہوا ٹکراؤ ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں چرواہے ان جانوروں کو اپنے مویشیوں کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ پنجاب وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈ کے ممبر اور وائلائف کنرویٹر بدرمنیر نے بتایا مقامی لوگ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ بھیڑیا بکریوں، بھیڑوں یا دیگر پالتو جانوروں پر حملہ کر کے نقصان پہنچاتا ہے جس کے باعث وہ اسے مارنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا انڈین گرے وولف کا اصل کردار ماحولیاتی نظام میں متوازن شکاری کے طور پر ہوتا ہے اور یہ صرف اس وقت انسانوں کے قریب آتا ہے جب اس کے مسکن میں خلل ڈالا جائے یا اسے خوراک نہ ملے۔

جنگلی حیات کے تحفظ کے کارکنوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نایاب نسل کے اس جانور کی ہلاکت نہ صرف ایک قیمتی جاندار کے نقصان کا باعث ہے بلکہ یہ ماحولیاتی توازن کے لیے بھی خطرناک ہے۔

 انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈین گرے وولف جیسے تحفظ شدہ جانوروں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرے اور مقامی افراد کو شعور دینے کے لیے آگاہی مہمات شروع کرے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ  صوبہ کے کسان و کاشتکار کی مشکلات ہماری مشکلات ہیں۔ زراعت کے شعبہ کا ترقیاتی بجٹ انتیس ارب روپے سے چونسٹھ ارب تک پہنچایا۔ چار سو ارب روپے ایگری کلچر کے نام پر کسان کو دیاگیا۔ معاون خصوصی برائے پرائس کنٹرول سلمیٰ بٹ نے گندم پر اپنی پالیسی ایوان میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کے فیصلہ کے بعد اس بار صوبائی حکومتیں گندم کی قیمت کا تعین کریں گی نہ خریدیں گی۔ صوبائی وزیر برائے ہیلتھ خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ہمارا کوئی ریگولر ملازمین میں سے کوئی ایک شخص بھی بے روزگار نہیں ہے۔ رورل سنٹر اور بی ایچ یوز کو اس طرح فنکشنل نہ کر سکے جس طرح ہونا چاہیے تھا، 935بیڈ پر مشتمل نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ہسپتال بل، ایسڈ سے متعلقہ بل کثرت رائے سے منظور، مفاد عامہ سے متعلقہ دو قراردادیں بھی منظور۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ اوقاف کے بارے میں متعلقہ وزیر چوہدری شافع حسین نے سوالوں کے جوابات دیئے۔ حکومتی رکن راجہ شوکت بھٹی نے ڈکیت سرغنہ شکیل کیانی کی ہلاکت پر پنجاب پولیس کی تعریف کی۔ شکیل کیانی ڈکیت نے جعلی روبکاروں سے ڈکیتوں کو رہا کرایا، راولپنڈی میں ڈکیتی، زیادتی، چوری، راہزنی کے کیسز میں ملوث اور پنجاب کے ماتھے پر کلنک تھا، پولیس افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پنجاب کے ناسور سے، انٹرنیشنل ڈکیت سے جان چھڑوائی، لوگوں نے سکھ کا سانس لیا۔ سپیکر نے رکن اسمبلی سے استفسار کیا کہ کیا آپ پولیس مقابلہ کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور چوہدری شافع حسین نے جدید دور میں درباروں سے چندہ اکٹھا کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینے کا اظہار کردیا۔ کہا کہ اب پنجاب کے تمام درباروں پر اے ٹی ایم مشین کی طرز پر پیسوں کے گلے رکھے جائیں گے، پنجاب کے تمام درباروں کیلئے فنڈز کا اجراء کیا ہے، اوقاف کی زمین پر ناجائز قبضہ وگزار کرانے کے لئے ٹیم بنادی ہے۔ وزیر اوقاف و مذہبی امور چوہدری شافع حسین نے محکمہ اوقاف کی زمینوں پر ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن کرنے کا اعلان کردیا۔ پنجاب بھر میں بہت سی ایسی جگہ ہیں جہاں قابضین بیٹھے ہیں ان جگہوں کو خالی کروائیں گے، چھوڑیں گے نہیں۔ گذشتہ روز بھی اپوزیشن  پنجاب اسمبلی کے ایوان میں نعرے بازی کرتے ہوئے داخل ہوئی۔ اپوزیشن ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کے نعرے لگائے۔ وزیر اوقاف و مذہبی امور چوہدری شافع حسین نے جوتوں کی دیکھ بھال کیلئے زائد پیسے وصول کرنے والے مافیا کے خلاف ایکشن لینے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ اپوزیشن رکن اسماعیل سیلہ نے بھی اپنے حلقہ میں دربار پر قبضہ کرنے کا انکشاف کیا۔ صوبائی وزیر ہیلتھ خواجہ سلمان رفیق نے جواب میں کہا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس پر ہم نے کسی بھی قسم کا سختی کا رویہ نہیں اپنایا۔  کے پی آئی کو ڈویلپ کیا گیا ہے۔ جب تک مریضوں کی تکلیف دور نہیں ہوگی پیسے نہیں دیں گے۔ ایچ آئی ایم ایس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا کہیں بھی مریض جائے اس کی ای فائل پہلے ہی ڈاکٹرز کے پاس پہنچ جائے گی۔ سپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والے کتنے بھی خراب ہوں لیکن دو تین ہفتہ سے سڑک پر بیٹھے ہیں ان کا مسئلہ حل ہونے چاہئے۔ خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ بیروزگار نہیں ہوں گے، جو جمہوری طریقہ ہے وہ طریقہ اختیار کریں، اگر ان کی بات چیت پہلے جو احتجاج پر ہیں بات ہوئی تو بتائیں، یہ لوگ اسمبلی گیٹ پر آ گئے ہیں۔ جواب میں خواجہ سلمان رفیق نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ بیس ہزار کمیونٹی انسپکٹرز بھرتی کئے جو گھر گھر جاکر ادویات کی سروسز دیں گے۔ اس موقع پراپوزیشن نے کسانوں کو گندم کی امدادی قیمت کا اعلان نہ کرنے کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور پنجاب اسمبلی اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ ارکان پلے کارڈز اٹھاکر نعرے بازی کررہے تھے۔ جواب میں پارلیمانی سیکرٹری ملک وحید نے کہا کہ پی ٹی آئی والے پہلے اپنے صوبے کے متعلق بتائیں کہ گندم کا کتنا ریٹ ہے، اگر گنڈا پور نے کسان کو کوئی پیکج دیا تو ریٹ پنجاب سے کم ہے تو احتجاج کرتے شرم نہیں آتی، اٹھارہ سو روپے میں کے پی میں گندم فروخت ہو رہی ہے۔ ایوان میں پنجاب اسمبلی میں دی پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ترمیم بل 2025ء، دی امپیریل ٹیوٹرل کالج بل 2025ء ایوان میں پیش کردیا گیا، پنجاب اسمبلی میں دی لاہور کیپیٹل یونیورسٹی بل 2025ء، دی سائوتھ ہل یونیورسٹی بل 2025ء، دی مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025ء، پنجاب اسمبلی میں دی پراونشل موٹر وہیکل ترمیمی بل 2025ء، دی پراونشل اسمبلی آف دی پنجاب پرولیج ترمیمی بل 2025ء، دی ابوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025ء، دی لاہور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025ء  پیش کردئیے گئے، تمام بلز کو دو ماہ کیلئے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹیوں کے حوالے کردیا گیا۔ پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر مفاد عامہ سے متعلقہ دی پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025ء منظورکر لیا گیا۔ بل رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے پیش کیا۔ دی پنجاب پریونشن اینڈ کنٹرول آف تھیلیسمیا بل 2024ء پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کرلیا، یہ بل حکومتی رکن سید علی حیدر گیلانی نے ایوان میں پیش کیا۔ دی یونیورسٹی آف وائٹ روک بل 2025ء پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، بل حکومتی رکن خالد محمود ججہ نے پیش کیا۔ دی نیکسز یونیورسٹی سیالکوٹ بل 2025ء پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ یہ بل رکن اسمبلی شازیہ عابد کی عدم موجودگی پر رکن اسمبلی عطیہ افتخار نے پیش کیا۔ دی نیکسٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025ء پنجاب اسمبلی سے کثرت رائیسے منظور کرلیاگیا، بل رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین کی عدم موجودگی پر رکن اسمبلی عطیہ افتخار نے پیش کیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے دی پنجاب آرمز ترمیمی بل 2025ء متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا۔ ایوان میں مفاد عامہ سے متعلقہ کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ پینل آف چیئرپرسن سمیع اللہ خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • انجمن تحفظ عزاداری جنوبی پنجاب کا اجلاس، محرم الحرام سے قبل مسائل کی نشاندہی 
  • چکوال: سالٹ رینج میں نایاب جنگلی بھیڑیا ایک بار پھر نظر آ گیا
  • معدنیات کے خزانے کی مؤثر سرویلنس، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار کیلئے آسان منصوبہ بنایا جائے: مریم نواز
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • ہری پور، جنگلی چیتے کا گھروں پر حملہ، متعدد بکریاں ہلاک
  • ہری پور: جنگلی چیتا آبادیوں میں گھس آیا، متعدد بکریاں ہلاک کرکے فرار
  • پنجاب میں فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی کی موجودگی اور کارراوئیوں میں اضافہ، رپورٹ
  • بہاولپور: ریسٹورنٹ، بیکری، بیوریجز پلانٹ پر جرمانے
  • زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے: مریم نواز