کیا پاکستان میں یکم مئی عام تعطیل کا دن ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے یکم مئی بروز جمعرات کو یوم مزدور کے حوالے سے سرکاری تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان حکومت کی جانب سے سال 2025 کے لیے جاری کردہ سرکاری اور اختیاری تعطیلات کی سالانہ فہرست کا حصہ تھا، 23 دسمبر 2024 کا سرکلر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اس موقع پر یکم مئی کو تمام سرکاری ادارے، اسکول اور زیادہ تر نجی دفاتر بند رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات کب ہوں گی؟اہم خبر سامنے آگئی
واضح رہے کہ مزدوروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور ان کے حقوق کی وکالت کرنے کے لیے دنیا بھر میں لیبر ڈے منایا جاتا ہے۔
پاکستان میں، اس دن کے موقع پر عام طور پر سیمیناروں، جلوسوں اور تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جس کا مقصد مزدوروں کے حقوق اور کام کے حالات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاق کے زیرانتظام تعلیمی اداروں میں ہفتہ کی تعطیل ختم
سرکاری عام تعطیل کے کیلنڈر میں یوم مزدور کی شمولیت ملک گیر موقع فراہم کرتی ہے، جس پر مزدور تنظیموں اور حقوق کے گروپوں کو ملک میں مزدوروں کو درپیش جاری چیلنجوں کو اجاگر کرنے کا موقع ملتا ہے۔
تعطیلات کی مکمل فہرست میں 2025 کے دوران پاکستان میں منائے جانے والے اہم مذہبی تقریبات، قومی دن اور دیگر اہم مواقع بھی شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان عام تعطیل کابینہ ڈویژن لیبر ڈے نوٹیفکیشن یکم مئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان عام تعطیل کابینہ ڈویژن لیبر ڈے نوٹیفکیشن یکم مئی یکم مئی
پڑھیں:
جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
گزشتہ برس اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات کے حفاظتی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق اسرائیل کو یہ نادر موقع اُس وقت ہاتھ آیا جب اپریل 2024 کو ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔
ایران کے اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے اصفہان میں واقع ایک S-300 طرز کا ایرانی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل کے پاس موقع تھا تھا کہ دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کے بعد جوہری تنصیبات پر بآسانی حملہ کرکے اسے تباہ کردیتا۔
تاہم اسرائیل نے صرف دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے پر اکتفا کیا اور جوہری تنصیبات کو چھوڑ دیا۔
اس دوران اسرائیل کی سیاسی و عسکری قیادت نے بند دروازوں کے پیچھے تین اہم اجلاس کیے۔
ان میں اس بات پر غور کیا گیا کہ اب ہم ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں اور یہ نادر موقع ہے۔
عین ممکن تھا کہ اسرائیلی قیادت ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی اجازت دیدی لیکن امریکا نے مداخلت کی اور حملہ رکوادیا تھا۔
اُس وقت کی امریکی قیادت کا خیال تھا اگر اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو خطے میں ایک خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے۔
قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ایک سال پیچھے دھکیلنے کے لیے مئی میں حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔
تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دی۔