استنبول سمیت مغربی ترکی 6.2 شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
ایک طاقتور زلزلے نے ترکی کے اہم شہر استنبول سمیت شمال مغرب علاقوں کو بدھ کی دوپہر ہلا کر رکھ دیا، یورو-میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر نے زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی ہے۔
زلزلہ استنبول کے مضافات میں سلویری سے دور مارمارا کے ان لینڈ سمندر میں آیا جس کی شدت پڑوسی صوبوں میں بھی محسوس کی گئی ہے، تاہم ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ متعلقہ ریاستی اداروں نے ممکنہ نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے فیلڈ سروے شروع کر دیا ہے۔ ’میں زلزلے سے متاثر اپنے شہریوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔‘
جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز یعنی جی ایف زیڈ کے مطابق ترکیہ میں آنیوالے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ترکیہ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز جی ایف زیڈ ریکٹر اسکیل زلزلہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترکیہ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز جی ایف زیڈ ریکٹر اسکیل زلزلہ
پڑھیں:
یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔
تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔