بھارتی جارحیت پر خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 31 واں اجلاس ہوا جس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت کے جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ رویہ افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے اور مودی سرکار ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اس واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے دوٹوک موقف میں کہا کہ خیبر پختونخوا اور پورا پاکستان بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے ہر طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بھارتی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا
وزیر اعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی نااہلی چھپانے کے لئے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہی ہے اور اگر بھارت نے جارحیت کی کوشش کی تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک کی سالمیت اور قومی مفاد کے لئے ہم سب متحد ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی کے لئے تیار ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارتی حکومت کا جارحانہ رویہ ہمیشہ سے خطے کے امن کے لئے ایک بڑا خطرہ رہا ہے اور یہ صورتحال مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور بھارتی حکومت وزیر اعلی کے لئے کہا کہ
پڑھیں:
جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
جماعتِ اسلامی کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کے پی حکومت کی اے پی سی میں شریک ہوں گے—فائل فوٹوجماعتِ اسلامی نے کل خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے جماعتِ اسلامی خیبر پختونخوا کے صوبائی امیرِ وسطی عبدالواسع کا کہنا ہے کہ جماعتِ اسلامی امن وامان سے متعلق اے پی سی میں شرکت کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت صوبہ بد ترین بدامنی کا شکار ہے، جماعتِ اسلامی امن کی ہر کوشش کی حمایت کرتی ہے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کے پی کابینہ کے اجلاس میں پائیدار امن کے لیے آئندہ ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
عبدالواسع نے مزید کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں تمام سیاسی جماعتیں متحد تھیں تو امن کے لیے کیوں متحد نہیں ہوتیں؟
جماعتِ اسلامی کے ترجمان نورالواحد جدون نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ جماعتِ اسلامی کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان اے پی سی میں شریک ہوں گے۔