گھر کا بھیدی ہی چور نکلا؛ شہری سے 40 لاکھ کے زیورات چھیننے کا ڈراپ سین
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
لاہور:
گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے کا محاورہ عملی صورت میں نظر آگیا، صوبائی دارالحکومت میں شہری سے 40 لاکھ کے زیورات چھیننے کا ڈراپ سین ہوگیا، جس میں مدعی کا ملازم ہی چور نکلا۔
پولیس کے مطابق لاہور کے علاقے لٹن روڈ میں شہری سے 40 لاکھ مالیت کے طلائی زیورات چھیننے کی واردات میں مدعی مقدمہ کا نجی ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے واردات کا نوٹس لیتے ہوئے انویسٹی گیشن پولیس کو ملزمان کو تلاش کرکے طلائی زیورات برآمد کرنے کا ٹاسک دیا تھا، جس پر پولیس ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عرفان علی اور اس کے ساتھی فیصل کو گرفتار کر لیا۔
ملزمان سے 40لاکھ مالیت کے طلائی زیورات اور ناجائز اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ ملزم عرفان علی مدعی مقدمہ کا نجی ملازم تھا اور مدعی مقدمہ نے ملزم عرفان کو جیولر سے 13تولےکے طلائی زیورات لینےکے لیے بھیجا تھا، جس پر ملزم نے اپنے ساتھی ملزمان کے ساتھ مل کر واردات کرنے کا پلان بنایا۔
پولیس کے مطابق ملزم عرفان علی جب طلائی زیورات لے کر ایل او ایس نالے پر پہنچا تو پلان کے مطابق ساتھی ملزمان گن پوائنٹ پر زیورات چھین کر فرار ہو گئے۔ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
حکام کے مطابق پولیس پراسیکیوشن پارٹنر شپ کی مدد سے گرفتار ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائےگی۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کےلیے انویسٹی گیشن پولیس ہمہ وقت کوشاں ہے۔ جرائم پیشہ عناصر سے آہنی ہاتھوں کےساتھ نمٹاجائےگا ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے طلائی زیورات ملزم عرفان کے مطابق
پڑھیں:
کراچی؛ ایف آئی اے نے پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا
کراچی:ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے عرفان نامی نوجوان کی پولیس حراست میں ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا۔
ایس آئی یو پولیس کی حراست میں نوجوان کی ہلاکت کے معاملے پراہلکاروں کے خلاف انٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ درج کرلیاگیا، ایف آئی اے نے 6 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا، درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق مقدمہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022 کے تحت درج کیا گیا۔
پولیس اہلکاروں نے دوران حراست متوفی پر تشدد کیا، تشدد کے باعث عرفان کی موت ہوئی ، پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا، نوجوان عرفان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔