Express News:
2025-08-04@18:53:49 GMT

جھوٹے لوگ، جھوٹی محبت اورجھوٹی دعائیں

اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT

اب تو خیر ہم صرف اس ’’ سفر‘‘ کے ہوکر رہ گئے ہیں جو بقول رحمان بابا ، کہیں آئے جائے بغیر بیٹھے بیٹھے خود بخود طے ہورہا ہے ۔ لیکن ایک زمانہ تھا جب آتش جوان تھا خلیل خان غلیل لے کر فاختہ اڑایا کرتا تھا اورحفیظ جالندھری ملکہ پکھراج کی آوازمیں گاتا تھا کہ ابھی تو میں ’’جوان‘‘ ہوں، ابھی تو میں ’’جوان ‘‘ ہوں۔ چنانچہ ہم بھی کبھی یہاں کبھی وہاں سفر میں مصروف رہتے تھے، مشاعروں کے لیے بیاہ شادیوں کے لیے تقریبات کے لیے اور بہت ساری فضولیات کے لیے خرافات اور واہیات کیلیے ۔ ان ہی دنوں ہمیں ایک دعوت ملی کسی عرب ملک میں پشتو مشاعرے کی ۔

ان دنوں یہ ہوا بہت زور سے چلی تھی ،شورسے چلی تھی، اور ٹنگ ٹکورسے چلی تھی کہ کچھ لوگ شاعروں، فنکاروں اورکلاکاروں یا مسخروں کے گروپ بنا کر ان ممالک میں جاتے تھے اور’’داد‘‘ پاتے تھے، یوں کہیے کہ خالی ہاتھ جاتے تھے اورجھولیوں، جیبوں اورنیفوں میں ریال، دینار اوردرہم بھر کر لاتے تھے ۔ لیکن ہم نے انکار کیا ، انھوں نے اصرار کیا اورتعجب کا اظہار کیا کہ لوگ تو ایسی دعوتیں خدا سے مانگتے ہیں ،ہماشما سے مانگتے ہیں اوراپنی رضا سے جاتے ہیں اورتم انکار کرتے ہو، نعمت احقار کرتے ہو ۔

تب ہم نے منہ کھولا، بات کو تولا اوران پر گولہ پھینک دیا۔ کہ ہمیں شرم آتی ہے ان لوگوں کا سامنا کرتے ہوئے ہمیں شرم آتی ہے لجا آتی ہے کہ جن لوگوں کو ہم نے بھگایا، دھتکارا ہے، وطن بدرکیا ہے، اپنے ملک میں ان پر سارے دروازے بند کیے ہیں جیسے کوئی کسی کو اپنے ہی گھر سے دھکے دے کر بھاگنے پر مجبور کرتا ہے ، رنجورکرتا ہے اورمفرورکرتا ہے کہ یہاں ہم نے ایک نہایت ہی ناہموار نظام بنایا ہے۔

 مصنوعی اسلام بنایا ہے اور کھلے عام بنایا ہے کہ پندرہ فی صد چنے ہوئے چور اس میں چر رہے ہیں اورپچاسی فی صد لوگ بھوکوں مر رہے ہیں ، نہ ان کو روٹی ملتی ہے نہ کپڑا، نہ مکان، نہ روزگار ،نہ ہی جینے کا حقدار سمجھا جاتا ہے اورجہاں پچاسی فی صد وسائل پر پندرہ فی صد رذائل کا قبضہ ہوجاتا ہے تو ان کے گھائل بھاگ جاتے ہیں، کچھ لانچوں میں ڈوب جاتے ہیں، کچھ کنٹینروں میں دم گھٹنے سے مرجاتے ہیں، کچھ جیلوں میں سڑ جاتے ہیں یا کانوں میں زندہ درگور ہوجاتے ہیں ،جو باقی بچ جاتے ہیں اورکسی نہ کسی طرح ہزار ذلتیں اٹھا کر حقارتیں سہہ کر بہہ کر آتے ہیں توائیرپورٹ پر ہی اپنے ان پر جھپٹ پڑتے ہیں اورتب تک نوچتے ہیں، کھسوٹتے ہیں، لوٹتے ہیں جب تک ان کے لباس تارتار، بدن فگار اورذہن و دل غار غار نہیں ہوجاتے ۔

اوراب میں وہاں جاؤں ان کو جھوٹ بہلاؤں جھوٹی محبت سے پھسلاؤں کہ … ہمیں بھی دو کچھ ٹکڑے۔ کیا وہ نہیں سوچیں گے کہ کتنے ڈھیٹ ہیں، بے شرم ہیں کہ ہم بھاگے ہوؤں کے آگے ہاتھ پھیلائے یہاں بھی آگئے ۔

 اس ملک نے ہم کو دیا کیا؟

 اس ملک سے ہم نے لیا کیا

 کچھ عرصہ پہلے ایک بابا جی ڈیموں والی سرکار نہ جانے کہاں سے آئے تھے، کہیں سے ٹپکے تھے یا ٹپکائے گئے تھے اور اس نے نہایت حاکم اعلیٰ بن کر پورے عوام کے مینڈیٹ پر، انتخاب پر اورمنہ پرتھپڑ رسید کر کے ایک جائز منتخب وزیراعظم کو پرائمری استاد کی طرح کان سے پکڑ کر کلاس سے باہر کیا تھا اوراپنی خیالی ریاست مدینہ کے امیرالمومنین کا راستہ ہموار کیاتھا ۔ پھر اس کے دماغ میں خود پورا ہیرو بننے کاخیال آیا تو ڈیم ڈیم فل کانعرہ لگایا اوران ہی راندہ درگاہ اوربھگائے ہوئے سوتیلے پاکستانیوں سے چندے مانگے جیسے ہم نے ان کو سفیر بنا کر ان کو وہاں بھیجا ہو اور وہاں ان کو خزانوں پر بٹھایا ہو ۔اور اب چند روزپہلے ریاست مدینہ کے بانی نے بھی ان سے کوئی اپیل کی تھی۔

 کل ملا کر بات یہ بنتی ہے کہ ہم ان مفروروں، مجبوروں، مقہوروں، وطن سے دوروں بلکہ نکالے ہوؤں سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اپنی خون پسینے کی مرنے جینے کی کمائیوں سے ہمیں کچھ بھیجو تاکہ ہم یہاں ان موٹے پیٹوں ، سیڑھی دار گردنوں اورفربہ انداموں کو اورفربہ کریں اور خونخوار کریں اور بے رحم دل آزار بنائیں تاکہ وہ کچھ اورکالانعاموں کو لوٹ کر بے در، بے گھر اور بے زر کرکے بھگانے پر مجبور کریں، کرتے رہیں، وہ بیچارے بہت ہی سادہ ہی بھولے ہیں، معصوم ہیں، اگر مظلوم ہیں پھر بھی چپ ہیں کہ وہ سدا سدا کے بھولے تھے، بھولے ہیں اوربھولے رہیں گے ورنہ صاف صاف کہہ دیتے کہ ؎

تو نے دیوانہ بنایا تو میں دیوانہ بنا

اب مجھے ہوش کی دنیا میں تماشا نہ بنا

وہ جو زرمبادلہ بھیجتے ہیں وہ بھی بہت ہے جو حکومتی ادارے ان کو نوچ نوچ کر لوٹتے ہیں، وہ بھی بس ہے۔ ارے ہاں یاد آیا۔ اس ملک کی حکومتوں نے ان کو توڑنے نچوڑنے اورککھوڑنے کے لیے ایک محکمہ بھی بنایا ۔اوورسیز بدبخت ،اس کے وزیر افسر، نمائندے الگ سے وہاں کے ’’دورے‘‘ کرتے ہیں ان کو جھوٹے دلاسے دیتے ہیں اور’’بھرے بھرائے ‘‘ آتے ہیں ۔

ٹھیک ہے وہ بھولے ہیں سادہ ہیں بلکہ احمق ہیں کہ محبت کرنے والے مخلص لوگ اس دنیا میں احمق ہی کہلاتے ہیں لیکن ان کو اس ظالم، جفاکار، ستم گار اور بے انصا ف وطن سے محبت کی کتنی سزائیں کب تک دوگے ۔ ٹھیک ہے اگر ان کا ایمان ہے کہ ؎

 دل دیا ہے جان بھی دیں گے اے وطن تیرے لیے

 تو اس کی اتنی زیادہ اورمسلسل سزائیں تو نہ دو کہ آرام کی ایک سانس بھی لینے نہ دو

شعلہ تھا جل بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو

 میں دورجاچکا ہوں صدائیں مجھے نہ دو

 جو زہر پی چکا ہوں تمہی نے مجھے دیاہے

 اب تم تو زندگی کی دعائیں مجھے نہ دو

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاتے ہیں ہیں اور ہیں کہ کے لیے

پڑھیں:

کرکٹ کا میدان، محبت کا پیغام! لیگ اونر نے لائیو پرپوز کر دیا

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے اختتام پر ایک حیران کن لمحہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب لیگ کے مالک ہرشیت ٹومر نے لائیو نشریات کے دوران پریزینٹر کرشمہ کوٹک کو شادی کی پیشکش کر دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (جو پہلے ٹوئٹر تھا) پر اس واقعے کی ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جن میں لیگ کے اختتامی لمحات کے ساتھ ساتھ ہرشیت ٹومر کی جانب سے کرشمہ کوٹک کو دی گئی غیر متوقع پرپوزل کا منظر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اختتامی تقریب کے دوران ہرشیت ٹومر کا غیر متوقع اعلان سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ جب کرشمہ کوٹک نے انٹرویو میں ہرشیت ٹومر سے پوچھا کہ وہ لیگ کے کامیاب انعقاد کا جشن کیسے منائیں گے، تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: ’’جب یہ سب ختم ہو جائے گا تو شاید میں آپ کو پرپوز کرنے والا ہوں۔‘‘ کرشمہ یہ سن کر حیران رہ گئیں اور صرف اتنا کہہ سکیں: ’’اوہ مائی گاڈ!‘‘

WCL owner proposing Anchor on live after SA became champions ????pic.twitter.com/o8fnjBGpb8

— Div???? (@div_yumm) August 2, 2025


یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس پر مداحوں کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ کچھ لوگ اس لمحے کو پسند کر رہے ہیں، جبکہ کچھ صارفین ہرشیت ٹومر پر تنقید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’’دولت سے تہذیب نہیں خریدی جا سکتی۔‘‘

واضح رہے کہ ہفتے کے روز ختم ہونے والی اس لیگ میں جنوبی افریقا چیمپیئنز فاتح رہی جبکہ پاکستان چیمپیئنز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • کرکٹ کا میدان، محبت کا پیغام! لیگ اونر نے لائیو پرپوز کر دیا
  • ’پاکستان میں جو محبت اور خلوص ملا ہمشہ یاد رہے گا‘: ایرانی صدر کی ایاز صادق سے گفتگو
  • محبت، سازش اور قتل! بیوی نے آشنا کے ساتھ مل کر شوہر کو مار ڈالا
  • کتاب ہدایت
  • سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی کے 2 اراکین اسمبلی ووٹ باہر لے جاتے ہوئے پکڑے گئے؟