Islam Times:
2025-07-26@01:16:13 GMT

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی تشکیل دے دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی تشکیل دے دی گئی

نجی ٹی وی کے مطابق نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا قیام الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 (پیکا) کے سیکشن 29 کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز ۔ وفاقی کابینہ نے پیکا ایکٹ کے تحت اہم فیصلہ کرتے ہوئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) قائم کر دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا قیام الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 (پیکا) کے سیکشن 29 کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے جو کہ 4 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔   واضح رہے کہ 4 اپریل کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے پہلے ڈائریکٹر جنرل پروارالدین سید کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل کا ڈائریکٹر تعینات کیا گیا تھا۔ وفاقی پلان کے مطابق کابینہ نے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی اور سوشل میڈیا کمپلینٹ کونسل بھی قائم کر دی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی گیا ہے

پڑھیں:

ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی

فائل فوٹو 

ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی، جیوفیکٹ چیک نے سوشل میڈیا پر پھیلی اس خبر کی تصدیق کردی۔

نئی ترامیم کے تحت ایف بی آر کو اجازت ہوگی کہ وہ براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالے اداروں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے ٹیکس فراڈ کے مشتبہ شخص کا انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا حاصل کرسکے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو فنانس ایکٹ 2025 کی منظوری کے بعد یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ اگر کسی شخص پر ٹیکس فراڈ کا شبہ ہو تو اس کے انٹرنیٹ استعمال سے متعلق ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، اس بات کی تصدیق فنانس ایکٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک وکیل نے بھی کی ہے۔

29 جون کو گزٹ ہونے والے فنانس ایکٹ 2025 نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں کئی ترامیم کی ہیں۔

1990 کے قانون کے سیکشن 38B میں کی گئی ایک اہم ترمیم، ذیلی شق (5) کا اضافہ ہے، جو ایف بی آر کو اجازت دیتی ہے کہ وہ کسی فرد کا انٹرنیٹ پروٹوکول (IP) ڈیٹا براہِ راست انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں، سرکاری پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں سے حاصل کر سکے۔

اس سے قبل سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 صرف ایف بی آر کو کسی فرد، محکمے یا ادارے سے دستاویزات یا ریکارڈ طلب کرنے کا اختیار دیتا تھا تاہم، نئی ذیلی شق اس اختیار کو الیکٹرانک دائرہ کارتک توسیع دیتی ہے۔

جیو فیکٹ چیک سوشل میڈیا پر پھیلی خبروں کی جانچ کا مؤثر پلیٹ فارم ہے، کسی بھی خبر کی حقیقت جاننے کے لیے جیو فیکٹ چیک سے رابطہ کیا جاسکتا ہے، فیک نیوز سے چھٹکارہ پا کر جیو۔

متعلقہ مضامین

  • آسان پاس ورڈ لگانے کی غلطی: 158 سال پرانی کمپنی بند،سینکڑوں افراد بے روزگار
  • پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
  • اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
  • بھارت نے 1 دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے،ممبرکادعویٰ
  • بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
  • 26 نومبراحتجاج ،پی ٹی آئی کارکنان کو 6،6ماہ قید کی سزائیں
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 متفقہ طور پر منظور  
  • روسی ریسٹورینٹس پر بڑے پیمانے پر سائبر حملے، نظام مفلوج
  • ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی