چین میں 32 ویں بین الاقوامی ریڈیو، فلم اور ٹیلی ویژن نمائش بی آئی آر ٹی وی 2025 کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
چین میں 32 ویں بین الاقوامی ریڈیو، فلم اور ٹیلی ویژن نمائش بی آئی آر ٹی وی 2025 کا آغاز
بیجنگ :چین کے قومی محکمہ برائے ریڈیو و ٹیلی ویژن اور چائنا میڈیا گروپ کی مشترکہ رہنمائی میں چائنا ریڈیو اور ٹیلی ویژن انٹرنیشنل اکنامک اینڈ ٹیکنیکل کوآپریشن کمپنی لمیٹڈ (سی بی آئی سی) کے زیر اہتمام 32 ویں بیجنگ بین الاقوامی ریڈیو ، فلم اور ٹیلی ویژن نمائش (بی آئی آر ٹی وی 2025 ) بیجنگ میں شروع ہوئی جو 26 جولائی تک جاری رہے گی۔ موجودہ نمائش چائنا انٹرنیشنل ایکسپوٹیشن سینٹر کے 50 ہزارمربع میٹر پر محیط 12 ہالوں کا احاطہ کرتی ہے، جس میں دنیا بھر میں 20 سے زائد ممالک اور خطوں سے 500 سے زائد نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں۔ ان میں سے مختلف صنعتوں کے 100 سے زیادہ صف اول کے کاروباری ادارے موجود ہیں ، جو نمائش کنندگان کا 20فیصد سے زیادہ بنتے ہیں۔ نمائش میں 200 سے زیادہ بین الاقوامی اور70 سے زائد نئے نمائش کنندگان موجود ہیں جو بالترتیب 40فیصد اور 10 فیصد سے زیادہ ہیں۔ نئی ٹیکنالوجیز، نئی مصنوعات اور نئی ایپلی کیشنز کی پہلی نمائش کا تناسب تقریباً 80فیصد تک پہنچا ہے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اور ٹیلی ویژن بین الاقوامی سے زیادہ
پڑھیں:
غزہ میں 20 ہزار ناکارہ بم موجود ہیں
بین الاقوامی قوانین کے تحت ان بموں کا برسانا ممنوع ہے، کیونکہ ان میں انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو طویل عرصے تک باقی رہ سکتا ہے، جسکی وجہ سے یہ ٹائم بم بن جاتے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب غزہ میں خود مختار فلسطینی اتھارٹی کے میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ اس علاقے میں اب تک 20 ہزار سے زائد ناکارہ بم موجود ہیں جو کسی بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بارودی مواد تباہ شدہ بستیوں، گھروں اور زراعتی زمین پر پھیلا ہوا ہے، جو ملبے کے ڈھیر کے درمیان چلنے اور اپنے مکانوں کو پھر سے آباد کرنے والے نہتے شہریوں بالخصوص بچوں، کسانوں و ملازمین کے لئے براہ راست و سنگین خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی قوانین کے تحت ان بموں کا برسانا ممنوع ہے، کیونکہ ان میں انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو طویل عرصے تک باقی رہ سکتا ہے، جس کی وجہ سے یہ ٹائم بم بن جاتے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ یہ صورت حال، عوامی سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپس آنے و تعمیر نو کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔ مذکورہ میڈیا آفس نے مزید کہا کہ اب تک جنگی بارودی مواد کی باقیات سے متعدد حادثات اور دھماکے ریکارڈ کئے جا چکے ہیں، جن کے نتیجے میں کئی شہری بالخصوص متعدد بچے شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔