نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے کہا کہ جو لوگ پہلگام واقعے کو مذہبی رنگت دینے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ کشمیری عوام نے اس حملے کی بلاتفریق مذہب، رنگ و نسل مذمت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سیاحوں کو خود حالات کا جائزہ لے کر کشمیر آنے یا نہ آنے کا فیصلہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کشمیر سے دوری اختیار کرتے ہیں تو دشمن کے عزائم کو تقویت ملے گی۔ عمر عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار رام بن ضلع کے دھرم کنڈ علاقے میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ عمر عبداللہ نے کہا "میں ان سیاحوں کا خوف سمجھ سکتا ہوں جو یہاں چھٹیاں گزارنے آتے ہیں اور اس قسم کی کشیدگی نہیں چاہتے لیکن میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حالات کو دیکھ کر فیصلہ کریں، اگر وہ کشمیر کے لوگوں کا ساتھ چھوڑیں گے تو یہ دشمن کی جیت ہوگی، جب سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تو مقصد ہی یہ تھا کہ انہیں کشمیر سے نکالا جائے"۔

عمر عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار پہلگام میں 22 اپریل کو دہشت گردوں کے حملے میں ہلاک ہوئے 27 سیاحوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہیں۔ پہلگام حملے کے بعد ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی کوششوں پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ فرقہ وارانہ خلیج پیدا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن انہیں یہ بھی جان لینا چاہیئے کہ ایک مسلمان سید عادل حسین نے دہشتگرد سے بندوق چھیننے کی کوشش کی اور اپنی جان دے دی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس واقعے کو مذہبی رنگت دینے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ کشمیری عوام نے اس حملے کی بلا تفریق مذہب، رنگ و نسل مذمت کی ہے۔

سندھ طاس معاہدہ کو معطل کرنے کے ہندوستان کے فیصلے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ معاہدہ جموں و کشمیر کے لئے ہمیشہ نقصاندہ رہا ہے اور اگر اسے ختم کیا جاتا ہے تو میں اس کی حمایت کرنے والا پہلا شخص ہوں گا۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے ضلع رام بن کے دھرم کنڈ کے سیلاب متاثرین کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور دعویٰ کیا کہ ضلع مجسٹریٹ رام بن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متاثرین کے لئے پلاٹس کی نشاندہی کریں تاکہ انہیں مکانات تعمیر کرنے کے لئے زمین دی جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عمر عبداللہ نے نے کہا کہ کشمیر کے کی کوشش

پڑھیں:

راجہ بشارت کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا

ارشاد قریشی:  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما راجہ محمد بشارت کو تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کی جانب سے تحویل میں لینے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق راجہ بشارت راولپنڈی میں الیکشن ٹریبونل کے باہر این اے 55 کیس کی پیشی کے سلسلے میں موجود تھے، جہاں انہیں مختصر طور پر پولیس تحویل میں لیا گیا۔ بعد ازاں تھانہ نیو ٹاؤن پولیس نے انہیں چھوڑ دیا۔

رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ بشارت  کا کہنا ہے کہ میرے خلاف تمام مقدمات میں ضمانت کنفرم ہے، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں۔ ہماری سیاسی اور قانونی جدوجہد جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ راجہ بشارت پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جن کے خلاف ماضی میں 9 مئی کے بعد مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے، تاہم انسداد دہشت گردی عدالت سے انہیں ان مقدمات میں ضمانت حاصل ہو چکی ہے۔

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

متعلقہ مضامین

  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا، احمد شریف چودھری
  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا، ترجمان پاک فوج
  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبداللہ کی ملاقات
  • پاکستان امن پسند ملک، دشمن کو ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • دشمن کو ہمارے اتحاد سے اپنے مذموم مقاصد میں مایوسی کاسامنا ہوگا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • دشمن کو ہماری قومی یکجہتی سے اپنے مذموم مقاصد میں مایوسی کا سامنا ہوگا: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
  • پاکستان پرامن اور ترقی پسند ملک ہے، دشمن کو قومی یکجہتی کی وجہ سےمذموم مقاصد میں ہمیشہ مایوسی کا سامنا ہوگا،لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
  • پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
  • راجہ بشارت کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا