پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ تصور کیا جائے گا، خورشید محمود قصوری
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ تصور کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہد ختم نہیں کر سکتا۔ کیونکہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا بچوں کا کھیل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ تصور کیا جائے گا۔ کیونکہ کسی ملک کا پانی روکنا ایسا ہے جیسے بھوک اور پیاس سے مار دینا۔ بھارت اپنے لوگوں کو بےوقوف بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہونے والے حملوں پر پاکستان نے ہمیشہ نیوٹرل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، فواد چودھری
خورشید محمود قصوری نے کہا کہ یہ کوئی نلکا نہیں کہ آپ فوراً بند کر دیں۔ اگر بھارت سندھ طاس معاہدہ توڑے گا تو یہ اعلان جنگ نہیں بلکہ جنگ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق پیشگوئی کرنا مشکل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا دونوں ملکوں کی قیادت سے اچھے تعلقات ہیں اور یہ سن کر بھارت خوش نہیں ہو گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کےساتھ سیزفائرتوہوئی ہےلیکن امن ابھی حاصل نہیں ہوا، پانی ہماری ناگزیرضرورت ہے، اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دارایٹمی ریاست ہے، سندھ طاس معاہدےکی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصورہوگا، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اورسفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت یکطرفہ طورپرسندھ طاس معاہدے کو معطل یاختم نہیں کرسکتا، پانی ہماری ناگزیرضرورت ہے، اس پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلاول بھٹو بھارت کےساتھ کشمیرسمیت تمام مسائل پرمذاکرات چاہتےہیں، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، بھارت مس انفارمیشن اورڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، صدرٹرمپ کو سیز فائر کا کریڈٹ جاتا ہے، صدرڈونلڈٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے بغیر شواہد پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پرعائد کردیا، ہم نے پہلگام پرغیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت کے پاس پانی روکنےکی صلاحیت ہی نہیں ہے، دونوں جوہری ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے کوئی میکنزم موجود نہیں۔