مقبوضہ کشمیر میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی میڈیا نے دو قومی نظریے کو نشانہ بنالیا اور مخالف پروپیگنڈا شروع کردیا ہے۔

دو قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے کیوں کہ مسلمانوں اور ہندوؤں کے مذہب، تہذیب، زبان، ثقافت اور تاریخ یکسر مختلف ہے۔ دو قومی نظریہ پر کسی بھی پاکستانی کو رتی بھر بھی شک نہیں۔

دوسری جانب حقائق کو اپنے جھوٹ اور پروپیگنڈا سے چھپاتے ہوئے بھارتی گودی میڈیا نے دو قومی نظریے کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش  شروع کردی ہے اور دو قومی نظریہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹا کر ہندو کارڈ کے طور پر استعمال کرنے کی ناکام کوشش شروع کردی ہے۔

بانی پاکستان قائداعظم نے واضح الفاظ میں دو قومی نظریے کو بیان کیا تھا۔ آج آرمی چیف  جنرل سید عاصم منیر  نے دو قومی نظریے کی بات کی اور بابائے قوم کے الفاظ کو دہرایا تو بھارتی گودی میڈیا کو  آگ لگ گئی اور اس نے ہمیشہ کی طرح پروپیگنڈا مہم شروع کردی۔

قائد اعظم نے اپنے خطاب میں فرمایا تھا کہ ’’نہیں! مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان خلیج اتنی بڑی ہے کہ کبھی ختم نہیں ہو سکتی‘‘۔مسلمان، ہندوؤں کے ساتھ کیسے اکٹھے ہو سکتے ہیں؟۔ ہندو اور مسلمان دو مختلف مذہبی فلسفوں، معاشرتی روایات اور ادب سے تعلق رکھتے ہیں۔

بابائے قوم نے فرمایا تھا کہ ہماری تاریخ ، ثقافت، فن تعمیر ، موسیقی، قوانین ، فقہ اور سماجی تانے بانے   زندگی کے ضابطوں میں مختلف ہیں۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے آج اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہم مسلمان زندگی کے تمام پہلوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں۔ ہمارا مذہب ، رسم و رواج ، روایات، سوچ اور عزائم ہندوؤں سے یکسر مختلف ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ دو قومی نظریے کی بنیاد یہ تھی کہ مسلمان اور ہندو دو قومیں ہیں، ایک قوم نہیں۔ ہمارے آبا و اجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر ان گنت قربانیاں دیں اور بے مثال جدوجہد کی۔ ہم نے پاکستان کے لیے بہت سی قربانیاں دیں، ہم اس کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

دوسری جانب بھارتی گودی میڈیا اور سوشل میڈیا  اپنے روایتی جھوٹے پروپیگنڈے سے تاریخ کو مسخ کرکے  پیش کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔ خطے کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت سے چلنے والے یہ تمام ہتھکنڈے دنیا کی آنکھوں میں اب دھول نہیں جھونک سکتے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دو قومی نظریے

پڑھیں:

الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار

مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور الحاق پاکستان کے نظریے کو فروغ دینے میں جموں و کشمیر لبریشن سیل ایک کلیدی ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد خطے میں جشن آزادی کی تیاریوں پر آزاد کشمیر کے وزرا کیا کہتے ہیں؟

سوشل میڈیا کیمپینز، سیمینارز اور عوامی رابطہ مہمات کے ذریعے یہ ادارہ مختلف کشمیری ایام پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ حالیہ یوم الحاق پاکستان کی مناسبت سے بھی لبریشن سیل نے کئی اہم تقریبات کا انعقاد کیا۔

یہ ادارہ کیا ہے اور کیسے کام کر رہا ہے اس کی تفصیل بتائی سیل کے انچارج ڈاکٹر راجا سجاد خان نے۔ دیکھیے علیشا عندلیب کی یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد جموں و کشمیر الحاق پاکستان کا نظریہ جموں و کشمیر لبریشن سیل ڈاکٹر راجا سجاد خان کشمیر اور نظریہ الحاق پاکستان

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چودھری
  • سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشت زدہ مواد فوراً ہٹانا ہوگا، طلال چوہدری
  • بنگلہ دیش کے خلاف شکست کے بعد کوچ مائیک ہیسن کا سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کےلیے قومی اسکواڈ کا اعلان
  • بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • بھارتی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر
  • دوسروں کے اے سی اتارنے والا سہولیات نہ ملنے کا پروپیگنڈا کررہا :عظمیٰ بخاری
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار