علی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات دور کر دیے: شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم—فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات بھی دور کر دیے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو ڈی آئی خان کی سیاست سے متعلق تحفظات تھے، ان کو آگاہ کر دیا کہ جو کچھ ہو گا وہ ہم کریں گے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے، مولانا فضل الرحمٰن اتحاد نہیں رکھنا چاہتے تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے، یکسو ہو کر فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر بھی مولانا فضل الرحمٰن سے بات ہوئی تھی، 26ویں ترمیم میں انہوں نے حکومت کو ووٹ دیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ احتجاج سے متعلق لائحہ عمل آئے گا تو بتا دیا جائے گا۔
جیو نیوز کی جانب سے شیخ وقاص اکرم سے سوال کیا گیا کہ کیا مولانا نے باضابطہ طور پر آپ کے اتحاد سے انکار کر دیا؟
شیخ وقاص اکرم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بس پھر نہ ہی سمجھیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن شیخ وقاص اکرم کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر کی مبینہ آڈیو لیک، علی امین گنڈاپور پر سنگین الزامات
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جنید اکبر کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آگئی ہے جس میں انہوں نے پارٹی کے اندرونی حالات پر سنگین انکشافات کیے ہیں۔ آڈیو میں جنید اکبر نے کہا کہ حالات اب ناقابل برداشت ہوچکے ہیں اور تمام ایم پی ایز مایوسی کا شکار ہیں لیکن کوئی بھی براہ راست عمران خان تک اپنی شکایات نہیں پہنچا سکتا کیونکہ انہیں مسلسل دبایا جا رہا ہے۔
مبینہ آڈیو میں جنید اکبر نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے اندر سب کو علم ہے کہ عاطف خان اور شیر علی ارباب کو اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ انہوں نے علی امین گنڈاپور کی کرپشن پر سوال اٹھائے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے موجودہ حالات کے ذمہ دار علی امین گنڈاپور ہیں جو مبینہ طور پر ٹی ٹی پی کو مسلسل بھتہ دے رہے ہیں، جبکہ عام لوگ ہر روز خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
جنید اکبر نے مزید کہا کہ شکیل احمد خان کے استعفے کے بعد یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ ساڑھے چھ ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں میں علی امین گنڈاپور 20 فیصد تک کمیشن وصول کرتے رہے ہیں، جبکہ دو سو ملین روپے براہ راست ان کی جیب میں گئے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ گورنر فیصل کریم کنڈی نے یہ بات انہیں خود بتائی ہے اور کابینہ کے دیگر ارکان بھی یہی مؤقف رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق ہر پوسٹنگ اور ٹرانسفر میں بھاری رشوت لی جاتی ہے اور وہ تمام رقم وزیراعلیٰ کو پہنچتی ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق اگر یہ آڈیو درست ثابت ہوتی ہے تو یہ خیبرپختونخوا کی سیاست اور پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
گھر کا بھیدی
لنکا ڈھائے
pic.twitter.com/ZKQBUTPaAZ
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) July 26, 2025
Post Views: 5