مصطفیٰ کمال کی چین میں ایرانی وزیر صحت سے ملاقات، ٹیلی میڈیسن سمیت دیگر امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال(فائل فوٹو)۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے چین میں ایس سی او وزرائے صحت کانفرنس میں شرکت کی۔
شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے وزرائے صحت کانفرنس کے موقع پر انہوں نے ایرانی وزیر صحت سے ملاقات کی۔
وزارت صحت کے مطابق اس موقع پر صحت کے شعبے، دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں برادر پڑوسی ملک ہیں، پاکستان اور ایران کے گہرے اور دوستانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن کے فروغ پر مربوط حکمت عملی کے تحت کام تیزی سے جاری ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔
انہون نے کہا کہ بارڈرز پر متعدی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے مشترکہ اقدامات کو مزید مضبوط کیا جائے گا، بیماریوں کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
وفاقی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ انٹر نیشنل ریگولیشن کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور ایران نے صحت کے شعبے میں قریبی تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران کے کیمیکل پلانٹ میں آتشزدگی، 3 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بوشہر: ایران کے جنوبی صوبے بوشہر میں واقع ایک پیٹرو کیمیکل پلانٹ میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق بوشہر کے شہر دائیر میں قائم کاویہ پیٹرو کیمیکل کمپلیکس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد دھوئیں کے بادل فضا میں بلند ہوتے دکھائی دیے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے جائے حادثہ کی تصاویر نشر کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔
شہر دائیر کے گورنر علی رضا سجادی نے تصدیق کی کہ آگ کمپلیکس کی مخصوص بندرگاہ پر لگی تھی اور فائر بریگیڈ کی بروقت کارروائی سے شعلوں کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔
دوسری جانب صوبہ بوشہر کے ڈائریکٹر جنرل کوروش دہغان نے بتایا کہ واقعہ ویلڈنگ آپریشن کے دوران پیش آیا، جہاں ایک دھماکہ بھی ہوا جس کے نتیجے میں اموات ہوئیں۔
حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی تھیں جبکہ زخمیوں کو نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق آگ نے کیمیکل پلانٹ کے بعض حصوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
واضح رہے کہ تقریباً ایک ماہ قبل ایران کی بندر عباس میں واقع شاہد راجائی بندرگاہ پر بھی اسی نوعیت کا ایک بڑا دھماکہ ہوا تھا، جس میں 58 افراد ہلاک ہوئے تھے اور املاک کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ ایرانی حکام نے اس واقعے کو انتظامی غفلت کا نتیجہ قرار دیا تھا۔