آذربائیجان کے وزیر صحت سے ملاقات، مصطفیٰ کمال کا صحت کے نئے شعبوں میں اشتراک پر زور
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے دوران پاکستان کے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے آذربائیجان کے وزیر صحت سے ملاقات کی۔ آذربائیجان کے وزیر صحت نے مصطفیٰ کمال کا گرمجوشی سے استقبال کرتے ہوئے ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
ملاقات میں دونوں وزراء نے صحت کے شعبے سمیت دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان صحت کے شعبے میں طویل المدتی اور خوشگوار تعاون کی ایک شاندار تاریخ موجود ہے جسے مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان آذربائیجان کے تجربے سے سیکھنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ دونوں ممالک نے ڈیجیٹل ہیلتھ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پر اتفاق کیا۔
مصطفیٰ کمال نے علاج معالجے کی مصنوعات، جن میں فارماسیوٹیکلز، بائیولوجیکلز، میڈیکل ڈیوائسز اور دیگر صحت کی مصنوعات شامل ہیں، کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ معیاری دوا ساز مصنوعات کی دوطرفہ تجارت پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں یہ بات بھی زیر غور آئی کہ پاکستان اور آذربائیجان مستقبل میں نئے شعبوں میں تعاون کے امکانات تلاش کر سکتے ہیں جن میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور خاص طور پر ٹیلی میڈیسن کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات شامل ہوں گے۔
پاکستانی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی آذربائیجان کی مارکیٹ تک رسائی بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی اور مستقبل میں تعاون کی تفصیلات طے کرنے کے لیے ایک مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ دونوں ممالک ہیلتھ ٹورازم کے فروغ کے لیے بھی مل کر کام کر سکتے ہیں خاص طور پر آنکولوجی (کینسر کے علاج)، کارڈیالوجی (دل کے امراض) اور اعضا کی پیوندکاری جیسے اہم شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آذربائیجان کے کمال نے کے لیے
پڑھیں:
تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون انتہائی ضروری ہے، ادارے ایک دوسرے کی استعداد کار سے فائدہ اٹھائیں ، محسن نقوی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2025ء) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون انتہائی ضروری ہے، تمام ادارے ایک دوسرے کی استعداد کار سے بھر پور فائدہ اٹھائیں اور عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کریں، تربیتی کورسز میں صرف میرٹ پر پورا اترنے والے افسران کو نامزد کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اہم اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اجلاس وزارت داخلہ کے تمام ذیلی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت داخلہ کے تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون انتہائی ضروری ہے، تمام ادارے ایک دوسرے کی استعداد کار سے بھر پور فائدہ اٹھائیں اور عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کریں۔(جاری ہے)
محسن نقوی نے کہا کہ انفارمیشن اور ڈیٹا کا بروقت تبادلہ انتہائی اہم ہے، مختلف اداروں کے بیرون ملک سفارت خانوں میں تعینات افسران وزارت کے دیگر اداروں کو بھی معاونت فراہم کر سکتے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ تمام اداروں کی افرادی قوت سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا۔ باہمی کوآرڈینیشن بہتر ہونے سے عوام کے ساتھ حکومت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ تربیتی کورسز میں صرف میرٹ پر پورا اترنے والے افسران کو نامزد کیا جائے تاکہ متعلقہ افسران کی استعداد کار میں اضافہ ہو۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے تمام اداروں کو اس سلسلے میں اپنی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کردی-اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ سفارشات کے تناظر میں جامع پلان مرتب کریں گے۔ اجلاس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹریز، نادرا، اینٹی نارکوٹکس کنٹرول، ایف آئی اے، فرنٹیئر کور، فرنٹیئر کانسٹیبلری، رینجرز، نیشنل پولیس اکیڈمی، نیشنل پولیس بیورو، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن، نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی اور اسلام آباد پولیس کے سربراہان ں نے اجلاس میں شرکت کی۔