گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ امام موسیٰ کاظمؑ اور امام محمد تقیؑ پر حاضری
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
گورنر سندھ نے حرم مطہر سے منسلک میوزیم کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اسلامی تاریخ سے متعلق نایاب نوادرات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ نے روضہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور امام محمد تقی علیہ السلام پر با ادب حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد، فلاح اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔ گورنر سندھ نے ملک کے تحفظ، امن و استحکام اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے بھی دعا کی۔ روضہ پر حاضری کے دوران گورنر سندھ نے زائرین میں لنگر بھی تقسیم کیا، اس عمل سے اخلاص و خدمت کی خوبصورت روایت کو برقرار رکھا۔
بعد ازاں گورنر سندھ نے روضہ سے منسلک میوزیم کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اسلامی تاریخ سے متعلق نایاب نوادرات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ دورے کے اختتام پر گورنر سندھ نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے، جن میں انہوں نے اپنے روحانی تجربات، عقیدت اور امتِ مسلمہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے انہوں نے
پڑھیں:
صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں: مراد علی شاہ
— فائل فوٹووزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ آزاد میڈیا کے لیے محفوظ ماحول پیدا کرنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں صحافیوں کے تحفظ کا جامع قانون نافذ ہے، سندھ کمیشن فار پروٹیکشن آف جرنلسٹس عملی و مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے جارہے ہیں، ڈیجیٹل دنیا میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادیِ صحافت کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل نہیں ہوسکتا، صحافیوں پر حملوں میں ملوث عناصر کو ہر گز رعایت نہیں دی جائے گی۔
مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ نفرت انگیز مہمات اور آن لائن ہراسانی کو روکنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی بنا رہے ہیں۔ آزاد، محفوظ اور بااعتماد میڈیا کے بغیر جمہوریت کا تصور نامکمل ہے۔