پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ چند بھارتی غنڈے آئیں اور ختم کر دیں، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سینیٹر عرفان صدیقی نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی گیدڑ بھبکیوں پر رد عمل ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں ہے کہ آپ کے چند غنڈے آئیں اور اس کو ختم کر دیں، پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔
سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد ملک میں سب کا یکجا ہونا انتہائی خوش آئند ہے، مودی کو گجرات کے قصاب کا خطاب دیا گیا جس کو انہوں نے اعزاز سمجھا کہ کس طرح مسلمانوں کو کچلا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے رویے کے باعث دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سب سے بڑی قتل گاہ بن گئی، بارہ ہزار کے قریب ہماری کشمیری بہنوں کی آبرو ریزی کی گئی، وہاں کی مسلم آبادی کو دیکھیں تو ہر سات افراد کے ساتھ ایک بندوق بردار کھڑا ہے، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈیڑھ کروڑ کے قریب کی آبادی کا توازن ختم کر دیا گیا، پہلگام وہ سیاحتی مقام ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں، یہاں ایک واردات ہوئی اور دن دیہاڑے ہوئی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارتی موقف کے مطابق چار افراد آئے، لوگوں کو قتل کر کے کہیں خلا میں چلے گئے؟ کیسے ان افراد نے کاروائی کی، سات لاکھ فوج کہاں تھی؟ وہ فوج جو ہر وقت کشمیریوں کے سر پر سوار رہتی ہے، پہلگام ہمارے ایل او سی سے دو سو کلو میٹر دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیسے دو سو کلو میٹر دور جا کر حملہ کیا جا سکتا ہے، ان کے پہرے دار ہر جگہ کھڑے ہوتے ہیں، ایک ملزم ابھی تک نہیں پکڑا گیا، اور دس منٹ گزرے کے الزام پاکستان پر لگ جاتا ہے، لگتا ہے ایف آئی آر پہلے کٹی ہوئی تھی اور واقعہ بعد میں ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعات پس منظر کے ساتھ ہوتے ہیں، امریکا کے نائب صدر تشریف لے آئے تو وہاں 27 افراد زبح کر دیے گئے، صرف یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ حملہ پاکستان نے کیا، پاکستان کوئی بابری مسجد نہیں کہ آپ کے چند غنڈے آئیں اور اسکو ختم کر دیں، پاکستان ایک آزاد ملک ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا. رانا ثنا اللہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 جون ۔2025 )وزیرِ اعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا صحافیوں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی پیشکش کو قبول کرے، ہمارے ساتھ بیٹھے اور الیکشن قوانین میں ترامیم کرے، عمران خان قومی مسائل کو اپنی رہائی سے مشروط کرتے ہیں تو یہ ان کے لیے خسارے کا سودا ہوگا.(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی کا ہمارے آبا و اجداد کا خواب آج پورا ہوتے نظر آرہا ہے، حکومت کے دلیرانہ فیصلوں کی وجہ سے پاکستان معاشی طور پر خوشحال ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ بھارت نے پاکستان پر بغیر کسی وجہ کے حملہ کیا، پاکستان نے بھارت کو ایسا جواب دیا کہ وہ آج دنیا میں ذلیل ہو رہا ہے، پاکستان آج دنیا میں ایک مضبوط ملک کے طور پر جانا جارہا ہے. ان کا کہنا تھا کہ مودی کی سیاست مسلمان اور پاکستان دشمن ہے، نریندر مودی کے ہوتے ہوئے ہندوستان کے عزائم ٹھیک نہیں ہوسکتے، بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کی ہمت نہیں کرے گا رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل پر قومی اتفاق رائے پیدا کیا جانا چاہیے، اپوزیشن 24 کروڑ عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہمارے ساتھ بات کرے، معاشی خوشحالی ہر فرد کا مسئلہ ہے، اپوزیشن پہلے میثاق معیشت کرے، اس کے بعد سیاست سمیت دیگر مسائل پر بھی بات ہوجائے گی. وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ میثاق معیشت ذاتی نہیں ایک قومی مسئلہ ہے، اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت قومی معاملات پر دے رہے ہیں، قومی معاملات حل ہوجائیں تو دیگر مسائل کے حل کا بھی راستے نکل سکے گا نون لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات نہیں ہوتی تو یہ حکومت پر الزام لگادیتے ہیں، پی ٹی آئی اس وقت کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، یہ جو تحریک شروع کرنے جارہے ہیں ان کو اس سے کچھ نہیں ملے گا.