Daily Ausaf:
2025-11-03@17:09:24 GMT

بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، نظام زندگی مفلوج

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

سپین اور پرتگال میں پیر کے روز بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن نے معمولات زندگی کومفلوج کر دیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق بجلی کے اچانک بند ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہوگیا، سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا اور ائیرپورٹس پر متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔اسپین اور پرتگال میں حکام فوری طور پر بریک ڈاؤن کی وجہ معلوم نہ کر سکے تاہم ممکنہ سائبر حملے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا گیا۔

پرتگال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی رین نے تصدیق کی کہ بریک ڈاؤن نے پورے آئبیرین جزیرہ نما (اسپین اور پرتگال) کو متاثر کیا فرانس کے کچھ علاقے بھی جزوی طور پر اس سے متاثر ہوئے۔ اسپین کی ریڈ الیکٹریکا کمپنی نے کہا ہے کہ وہ مقامی توانائی کمپنیوں کے ساتھ مل کر بجلی بحال کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔اس بریک ڈاؤن کی وجہ سے میڈرڈ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں میچ کے دوران اسکور بورڈز اور کیمرے بند ہو گئے جس کے باعث کھیل روکنا پڑا۔

میڈرڈ کی سڑکوں پر بھی ٹریفک سگنلز بند ہونے کے باعث شدید ٹریفک جام دیکھنے میں آیا جبکہ زیر زمین میٹرو ٹرینیں بھی رک گئیں، مقامی میڈیا کے مطابق کئی افراد میٹرو کارز اور عمارتوں کی لفٹس میں پھنس گئے۔ادھر پرتگال کے شہرپورٹو اور دارالحکومت لزبن میں بھی میٹرو سروس معطل ہوگئی جبکہ ٹرینیں بھی بند ہو گئیں، لزبن ہوائی اڈے پر بجلی کا ایمرجنسی سسٹم فعال کر دیا گیا جبکہ اسپین میں 46 ہوائی اڈوں پر پروازوں میں تاخیر کی اطلاعات ہیں۔

اسپین کی ریڈ الیکٹریکا کمپنی کے مطابق شمالی اور جنوبی اسپین میں بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے لیکن مکمل بحالی میں وقت لگے گا۔بریک ڈاؤن کے دوران موبائل نیٹ ورکس بھی بند ہوگئے جس کی وجہ سے متعدد افراد نے انٹرنیٹ بند ہونے پر خبروں کے لیے ریڈیو کا سہارا لیا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بریک ڈاو ن

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • سکھر میں صفائی کا فقدان، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگ گئے، انتظامیہ غائب
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • تلاش
  • ڈپریشن یا کچھ اور
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا