بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، نظام زندگی مفلوج
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سپین اور پرتگال میں پیر کے روز بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن نے معمولات زندگی کومفلوج کر دیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق بجلی کے اچانک بند ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہوگیا، سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا اور ائیرپورٹس پر متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔اسپین اور پرتگال میں حکام فوری طور پر بریک ڈاؤن کی وجہ معلوم نہ کر سکے تاہم ممکنہ سائبر حملے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا گیا۔
پرتگال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی رین نے تصدیق کی کہ بریک ڈاؤن نے پورے آئبیرین جزیرہ نما (اسپین اور پرتگال) کو متاثر کیا فرانس کے کچھ علاقے بھی جزوی طور پر اس سے متاثر ہوئے۔ اسپین کی ریڈ الیکٹریکا کمپنی نے کہا ہے کہ وہ مقامی توانائی کمپنیوں کے ساتھ مل کر بجلی بحال کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔اس بریک ڈاؤن کی وجہ سے میڈرڈ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ میں میچ کے دوران اسکور بورڈز اور کیمرے بند ہو گئے جس کے باعث کھیل روکنا پڑا۔
میڈرڈ کی سڑکوں پر بھی ٹریفک سگنلز بند ہونے کے باعث شدید ٹریفک جام دیکھنے میں آیا جبکہ زیر زمین میٹرو ٹرینیں بھی رک گئیں، مقامی میڈیا کے مطابق کئی افراد میٹرو کارز اور عمارتوں کی لفٹس میں پھنس گئے۔ادھر پرتگال کے شہرپورٹو اور دارالحکومت لزبن میں بھی میٹرو سروس معطل ہوگئی جبکہ ٹرینیں بھی بند ہو گئیں، لزبن ہوائی اڈے پر بجلی کا ایمرجنسی سسٹم فعال کر دیا گیا جبکہ اسپین میں 46 ہوائی اڈوں پر پروازوں میں تاخیر کی اطلاعات ہیں۔
اسپین کی ریڈ الیکٹریکا کمپنی کے مطابق شمالی اور جنوبی اسپین میں بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے لیکن مکمل بحالی میں وقت لگے گا۔بریک ڈاؤن کے دوران موبائل نیٹ ورکس بھی بند ہوگئے جس کی وجہ سے متعدد افراد نے انٹرنیٹ بند ہونے پر خبروں کے لیے ریڈیو کا سہارا لیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بریک ڈاو ن
پڑھیں:
اسپین نے اسرائیل سے 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ طے پانے والا ہتھیاروں کا بڑا معاہدہ ختم کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین نے اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی۔ یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری سے متعلق تھا۔
یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب اسپین کے وزیرِاعظم پیدرو سانچیز واضح طور پر اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کی اسلحہ جاتی تجارت پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔
وزیرِاعظم پیدرو سانچیز کا کہنا ہے کہ فلسطین میں جاری خونریزی کے تناظر میں اسرائیل کے ساتھ دفاعی تعاون ختم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
رپورٹس کے مطابق معاہدہ 12 SILAM راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری پر مشتمل تھا، جو اسرائیلی پلیٹ فارم PULS پر مبنی ہیں۔ اس سودے کی منسوخی کی باضابطہ تصدیق 9 ستمبر کو اسپین کے سرکاری پبلک کنٹریکٹس پلیٹ فارم پر شائع کی گئی دستاویزات میں کی گئی۔
اسپین کی بائیں بازو کی مخلوط حکومت پہلے ہی اسرائیل کے غزہ پر حملوں کو ’’نسل کشی‘‘ قرار دے چکی ہے اور متعدد بار مطالبہ کر چکی ہے کہ عالمی برادری اس کے خلاف عملی اقدامات کرے۔
اسپین نے واضح کیا ہے کہ اسلحے کی خرید و فروخت روکنا صرف ایک علامتی نہیں بلکہ عملی قدم ہے، تاکہ غزہ کے عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایک مضبوط پیغام دیا جا سکے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔