عالمی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ کیساتھ بالواسطہ مذاکرات کے اگلے دور کے آغاز سے قبل ہی یورپیوں کیساتھ مذاکراتی نشست کی پیشکش بھی دی ہے! اسلام ٹائمز۔ کینیڈین خبررساں ایجنسی روئٹرز نے 4 اعلی سفارتی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے (JCPOA) میں موجود یورپی فریقوں کے ساتھ مذاکراتی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ روئٹرز کے مطابق یہ ملاقات ممکنہ طور پر جمعے کے روز اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقد ہو گی۔ روئٹرز نے مزید لکھا کہ یورپیوں نے ابھی تک اس پیشکش پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ایران و امریکہ کے درمیان اب تک بالواسطہ مذاکرات کے 3 دور مکمل ہو چکے ہیں جبکہ اگلا دور ممکنہ طور پر آئندہ ہفتے، ہفتے کے روز کسی یورپی ملک میں منعقد ہو گا۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق ایران - یورپ تعلقات کے بارے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے تیسرے دور کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا تھا کہ تین یورپی ممالک فرانس، جرمنی و برطانیہ کے ساتھ ایران کے تعلقات حالیہ برسوں میں اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں، چاہے ہم اسے پسند کریں یا نہ کریں.

. یہ تعلقات اس وقت تنزلی کا شکار ہیں!!

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوا تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا .ایرانی وزیردفاع

تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں اور امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوا تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا یہ بیان ایران اور امریکا کے درمیان چھٹے دور کے متوقع جوہری مذاکرات سے چند دن قبل سامنے آیا ہے.

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر مذاکرات کی ناکامی کے بعد ہم پر کوئی تنازع مسلط کیا گیا تو تمام امریکی اڈے ہماری پہنچ میں ہیں اور ہم انہیں میزبان ممالک میں بے خوفی سے نشانہ بنائیں گے.

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا ایران کو بمباری کی دھمکی دے چکے ہیں، یہ کہتے ہوئے اگر وہ نئے جوہری معاہدے پر رضامند نہ ہوا تو بمباری کا سامنا کرنا ہوگا امریکا اور ایران کے مابین مذاکرات کا اگلا دور اسی ہفتے ہونا ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ جمعرات کو ہوں گے جب کہ تہران کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات اتوار کو عمان میں ہوں گے.

صدر ٹرمپ نے پچھلے ہفتے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران سے توقع ہے کہ وہ اس جوہری معاہدے کی امریکی پیشکش کے جواب میں ایک نیا متبادل منصوبہ پیش کرے گا، جسے اس نے پہلے مسترد کر دیا تھا، ایران جوہری مذاکرات میں زیادہ جارحانہ ہو رہا ہے. ناصر زادہ نے کہا کہ تہران نے حال ہی میں 2 ٹن وار ہیڈ والے میزائل کا تجربہ کیا ہے اور وہ کسی قسم کی پابندیوں کو قبول نہیں کرتا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فروری میں کہا تھا کہ ایران کو اپنی فوجی صلاحیت خصوصاً میزائل نظام کو مزید ترقی دینی چاہیے.                                                                                              

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل بغیر امریکی حمایت ایران پر حملہ نہیں کر سکتا: ملیحہ لودھی
  • ممکنہ اسرائیلی حملہ، پاکستان ایران کیساتھ کھڑا ہوگا، ملیحہ لودھی
  • مشرق وسطیٰ سے امریکی عملے کے انخلا کی وجوہات کیا ہیں؟
  • امریکا کے ساتھ بھارت کی دوغلی پالیسی اور بدلتے پینترے، گودی میڈیا کی ٹرمپ پر تنقید
  • مذاکرات کے چھٹے دور سے قبل اسٹیو ویٹکاف کی ایران کیخلاف دباؤ بڑھانے کی کوشش
  • امریکا کے ساتھ تنازع پیدا ہوا تو ایران خطے میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا .ایرانی وزیردفاع
  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے‘امر یکی صدر
  • یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے جاری مذاکرات میں ایران بھی شامل ہے.صدرٹرمپ
  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ
  • امریکا سے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو ہوگا، ایران