لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق صنم جاوید کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت مین پیش کیا گیا، اس موقع پر پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کی جانب سے گزشتہ روز گرفتاری کے دوران کیے جانے والے مبینہ تشدد سے بھی آگاہ کیا گیا، ان کی فیملی نے اس سلسلے میں تصاویر بھی سوشل میڈیا پر جاری کردیں، یہ تصاویر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے دوران لی گئیں، جب کہ صنم جاوید نے الزام عائد کیا ہے کہ مرد اہلکاروں نے گرفتار کرتے وقت اندھی طاقت کا استعمال کیا اورگھسیٹا۔

یاد رہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء صنم جاوید اور ان کے شوہر عتیق کوگرفتار کیا گیا، صنم جاوید کو مزید تفتیش کیلئے متعلقہ تھانے منتقل کیا گیا، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو اینٹی ٹیررسٹ فورس نے 9 مئی کے واقعات کے مقدمے میں گرفتار کیا، پولیس اور ایف آئی اے کے مشترکہ آپریشن کے دوران دونوں کو لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ سے گرفتار کیا گیا، حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار شدگان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ صنم جاوید کیخلاف 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے سنگین الزامات کے تحت تحقیقات جاری ہیں جس پر انہیں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا، بھاری پولیس نفری متعدد گاڑیوں پر آئی اور دونوں میاں بیوی کو ساتھ لے گئی، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے صنم جاوید کے شوہر عتیق کو بھی گرفتارکیا، ایف آئی اے حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عتیق کو عظمیٰ بخاری جعلی ویڈیو سکینڈل کے مقدمے میں حراست میں لیا گیا، عتیق پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر جعلی مواد پھیلانے میں ملوث رہا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صنم جاوید کو سوشل میڈیا گرفتار کیا کے دوران کیا گیا

پڑھیں:

نوجوان تشدد کیس: ملزم کو آسانی سے ضمانت نہیں دی جاسکتی، سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائی کورٹ نے ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد کرنے کیخلاف مقدمے میں ملزم سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

ہائیکورٹ میں ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد کرنے کیخلاف مقدمے میں ملزم سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نعیم قریشی نے موقف دیا کہ جس پر تشدد ہوا، اس نے بیان دیا ہے کہ وہ معاف کرتا ہے لیکن وہ دیکھا نہیں گیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس مقدمے میں جو دفعات ہیں، اس میں بہت آسانی سے تو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

عدالت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل کو آئندہ سماعت پر جواب دینے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے سماعت 19 جون کے لئیے ملتوی کردی، استغاثہ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے 5 جون کو ملزموں کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

ملزمان کیخلاف عینی شاہد کی مدعیت میں گزری تھانے میں مقدمہ درج ہے۔ ملزمان پر ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد دھمکیاں دینے اور عورت کی تذلیل کے الزامات ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر احتجاج کیس، غیر حاضر پی ٹی آئی کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 26 نومبر احتجاج کیس: عدالت نے غیر حاضر پی ٹی آئی کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • گلگت ہسپتال میں اشتہاری ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس کا چھاپہ، فائرنگ سے خاتون جاں بحق
  • نوجوان تشدد کیس: ملزم کو آسانی سے ضمانت نہیں دی جاسکتی، سندھ ہائیکورٹ
  • ایف بی آر کو  ٹیکس فراڈ پر کمپنی سی ای اوز اور ڈائریکٹرز کی گرفتاری کا اختیار مل گیا
  • محبت میں گرفتار امریکی خاتون پاکستان پہنچ گئی، قبول اسلام کے بعد نوجوان سے شادی بھی کرلی
  • فنانس بل کے تحت ایف بی آر کے ریونیو افسران کو کمپنیوں کے افسران کی گرفتاری کا اختیار مل گیا
  • لاہور: قربانی کا گوشت فریج میں نہ رکھنے پر دکاندار کو تشدد کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
  • رحیم یار خان میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ تشدد سے جاں بحق، میاں بیوی گرفتار
  • سیکرٹری اطلاعات ندیم الرحمن کا ڈائریکٹوریٹ انفارمیشن حیدرآباد کا دورہ