راجہ پرویز اشرف سمیت متعدد ملزمان نیب ریفرنسز سے ڈسچارج
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف—فائل فوٹو
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سمیت متعدد ملزمان کو نیب ریفرنسز سے ڈسچارج کر دیا۔
احتساب عدالت دو کے جج علی وڑائچ نے رینٹل پاور منصوبوں کے تحت دائر 3 ریفرنسز پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے رینٹل پاور منصوبوں کے تحت دائر شرقپور، بھکی اور کارکے شپ ریفرنسز پر فیصلہ سنایا۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں رینٹل پاور پراجیکٹ ریفرنس کی سماعت پر راجہ پرویز اشرف عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے۔
کارکے شپ ریفرنس سے پرویز اشرف سمیت 11 ملزمان کو ڈسچارج کیا گیا ہے۔
کارکے شپ نیب ریفرنس میں 22 ارب روپے کی کرپشن کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
کارکے کمپنی کی جانب سے پاکستان کے خلاف 200 ارب ہرجانہ کا دعویٰ بھی دائر کیا گیا تھا۔
بھکی پاور پروجیکٹ شیخوپورہ ریفرنس سے سابق چیئرمین واپڈا سمیت 6 ملزمان کا کیس سے ڈسچارج کیا گیا ہے، بھکی پاور پروجیکٹ 96 ارب روپے کی لاگت کا منصوبہ تھا۔
شرقپور پاور ریفرنس میں بھی احتساب عدالت نے ملزمان کو کیس سے ڈسچارج کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: راجہ پرویز اشرف احتساب عدالت سے ڈسچارج
پڑھیں:
کے پی، گندم اسکینڈل میں ملوث ملزمان کی عبوری ضمانتیں خارج
اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔ اسلام ٹائمز۔ اسپیشل جج اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید نے گندم اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث محکمہ خوراک کے تین ملازمین کی عبوری ضمانت درخواستیں خارج کردی اور تینوں ملازمین کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا۔ اینٹی کرپشن کورٹ خیبر پختونخوا آصف رشید کی عدالت میں گندم اسکینڈل کے حوالے سے درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران پراسیکوٹر اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سرکاری گودام میں ملازم تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے دیگر ساتھیوں سے مل کر گندم کی ہزاروں بوریاں غبن کی اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اینٹی کرپشن نے اسکینڈل کی انکوائری کی اور انکوائری رپورٹ کے بعد دیگر ملزمان سمیت موجودہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا کیونکہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ عدالت کو انہوں نے بتایا کہ اس اسکینڈل میں دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں بھی مسترد ہوئی ہیں لہٰذا عدالت ملزمان کو عبوری ضمانت نہ دے۔
اینٹی کرپشن عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عبوری ضمانت درخواست خارج کر دی اور ضمانت کی درخواست خارج ہوتے ہی تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت سے حراست میں لیا گیا۔