جب تک باہمی رضا مندی نہیں ہو جاتی کوئی کینال نہیں بنے گی، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
کراچی ایئرپورٹ پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ جس دن سے یہ متنازع مسئلہ شروع کیا گیا ہم نے اس دن سے اس کی مخالفت کی، بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرکے متنازع مسئلہ حل کروایا، میں اپنے لوگوں کا بہت مشکور ہوں جنہوں نے ہم پر اعتماد اور یقین رکھا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کینالز کے معاملے پر کہا ہے کہ عجیب لوگ ہیں، صدر کا تعلق نہیں تھا پھر بھی ان پر بات ڈال دیتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی ایئرپورٹ پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2 مئی کو اجلاس تھا مگر زرداری صاحب نے کہا کہ میٹنگ جلدی کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کی مدد اور چیئرمین بلاول بھٹو کی رہنمائی، پیپلز پارٹی اور عوام کی طاقت سے کامیابی ملی، آج میں سندھ سمیت پاکستان کی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی حکومت کا شکر گزار ہوں کہ حق کا فیصلہ دیا، سب صوبائی وزراء کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے حق کا ساتھ دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی سی آئی کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کینال صوبوں کی رضامندی کے بغیر نہیں بن سکتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک باہمی رضا مندی نہیں ہو جاتی کوئی کینال نہیں بنے گی، یہ لوگ اصل مسئلے پر بات ہی نہیں کرتے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری سے پرسوں ملاقات ہوئی، ان کی طبیعت ناساز تھی، ملاقات ہوئی تو بتایا کہ سی سی آئی اجلاس پرسوں ہے جس پر صدر نے کہا کہ یہ تو بہت تاخیر ہے اور وفاق سے بات کی، چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ جو انہوں نے کہا ہے وہ منظور کروائیں، ورنہ واپس آجانا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ صوبے آپس میں لڑیں اور لوگ گمراہ ہوں، سندھ حکومت نے متنازع کینالز پر واضح مؤقف اختیار کیا تھا، پیپلز پارٹی نے نگران حکومت میں جاری غلط فیصلہ ختم کروا دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے نے کہا کہ
پڑھیں:
بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، علامہ باقر زیدی
ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ حالیہ بجٹ اعداد و شمار کی ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں، ایسا لگتا بجٹ 2025-26ء عجلت میں بنایا گیا ہے بلکہ آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا بجٹ اس کے عوام کی معاشی ترقی کا ضامن سمجھا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں بجٹ کا لفظ عوام کو پہنچائی جانے والی اذیت کا مترادف بن چکا ہے، موجودہ بجٹ میں مستقبل کی ملکی معاشی پالیسیوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا ہے، حکومتی اداروں کے اخراجات میں دگنا اضافہ ملکی عوام سے خیانت ہے، وفاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے، پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں، حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا، موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی، موجودہ حکومت کو ملکی معاشی استحکام سے زیادہ اپنے اقتدار کی فکر ہے، بجٹ میں عوامی ریلیف کے بجائے مذید ٹیکس کا بوج ڈال کر عوام بالخصوص تنخواہ دار طبقے کا معاشی قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ تنخواہ دار ملازمین سمیت عوام پر مشکلات کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں، حکمرانوں کے غیر دانش مندانہ اور حکمت سے عاری فیصلے ان کی انتظامی نااہلی کی دلیل ہیں، نا اہل حکومت اپنا خسارہ پورے کرنے کے لئے عوام کا خون چوس کر ہی دم لے گی، موجودہ حکومتی بجٹ 2025-26ء کو مسترد کرتے ہیں۔