سندھ کے کئی مقامات پر شدید گرمی، مئی کے پہلے ہفتے بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
سندھ کےکئی مقامات میں گرمی کی لہر برقرار ہے، محکمہ موسمیات نے مئی کے پہلے ہفتے میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ یکم مئی کو مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں پر اثرانداز ہوسکتا ہے اور مغربی ہواؤں کا یہ سسٹم 5 مئی تک ملک پر اثر انداز رہے گا۔
کراچی: آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکانمحکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا سسٹم ملک کے بالائی علاقوں میں بارش کا سبب بن سکتا ہے۔
اس سسٹم کے کچھ اثرات سندھ میں بھی بارش کی صورت میں ہوسکتے ہیں، جس کے سبب 2 سے 3 مئی کے دوران سندھ میں چند مقامات پر بارش ہوسکتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان میں ہیٹ ویو، انسانوں کے ساتھ ساتھ فصلوں کے متاثر ہونے کا بھی خدشہ
ملک بھر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، بلوچستان کے بیشتر علاقے تپتی دھوپ اور شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔
محکمہ موسمیات بلوچستان کے مطابق آئندہ چند دنوں کے دوران ضلع سبی میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے۔ سبی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47، تربت میں 46، لسبیلہ میں 44، نوکنڈی میں 43، دالبندین میں 41 جبکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں 35 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ملک میں گرمی کی شدت برقرار، نیا ہیٹ ویو الرٹ جاری
محکمہ موسمیات کے مطابق چند دنوں میں سبی، کچھی، صحبت پر، لہڑی، نصیر آباد، جھل مگسی، تربت، لسبیلہ، واشک، خاران اور چاغی میں خشک گرمی پڑنے کا امکان ہے جبکہ ہیٹ ویو کا بھی خدشہ ہے۔
ایسے میں بڑھتی گرمی جہاں عام لوگوں کو متاثر کر رہی ہے وہیں ہیٹ ویو سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔
خالد حسین باٹھ چیئرمین کسان اتحاد کے مطابق ہیٹ ویو کا اثر جس طرح انسانی جسم پر ہوتا ہے ویسی ہی شدید گرمی سے فصلوں کے تباہ ہونے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔ شدید گرمی میں جب فصل کاشت کی جاتی ہے تو اس کا بیج گرمی کو برداشت نہیں کر سکتا ایسی صورت میں ہماری اگلی پیدا ہونے والی فصلیں جل سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ شدید گرمی کے دوران فصلوں کی پیداوار میں بھی کمی دیکھنے کو ملتی ہے۔ ماضی میں جب موسم مناسب تھا تو ہمارے پاس 50 سے 60 من ایکڑ گندم عام طور پر حاصل ہوتی تھی لیکن سردی کمی ہونے سے اب گندم کی پیداوار 20 سے 25 من فی ایکڑ پر آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی نے امریکا اور میکسیکو میں ہیٹ ویو کا امکان 35 گنا بڑھا دیا
خالد حسین باٹھ نے بتایا کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کے نہری علاقوں کو ہو رہا ہے جہاں پانی کم ہوتا جا رہا ہے، اگر صورتحال یوں ہی رہی تو فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، ایسے میں حکومت کو کوئی ایسا بیج کسانوں کو دینا ہوگا جو شدید گرمی میں بھی پیداوار جاری رکھ سکے، اگر ایسا نہیں ہوا تو کسانوں کا اربوں روپے کا نقصان ہوگا اور غذائی قلت بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمود احمد نے بتایا کہ بلوچستان میں گرمی کی شدید میں اضافہ ہوا ہے اور ہیٹ ویو سے متاثرہ افراد کا ہسپتالوں میں رش بڑھ سکتا ہے، ایسے میں جہاں حکومت اپنے اقدامات کر رہی ہیں وہیں ہیٹ ویو سے بچاؤ ضروری ہے۔ ہیٹ ویو کے دوران اگر احتیاط نہ برتی جائے تو ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ رہتا ہے، ہیٹ اسٹروک کی چند علامات میں پسینہ آنا، کمزوری یا تھکن محسوس ہونا، چکر آنا، دل کی دھڑکن تیز ہو جانا، متلی یا قے آنا، سر درد کرنا، بخار ہونا، جلد کا سرخ یا خشک ہو جانا، سانس لینے میں دشواری، بے ہوشی طاری ہونا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ہیٹ ویو: فالج سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
ڈاکٹر محمود احمد نے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے چند اہم اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی اور دیگر مشروبات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ دھوپ سے بچنا بھی ضروری ہے بالخصوص صبح کے 11 بجے سے 4 بچے تک دھوپ سے اجتناب کیا جائے۔ ہلکے رنگ کے کھلے کپڑے پہننا بھی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ غذا میں گوشت کا استعمال کم کرکے پھلوں اور سبزیوں کے استعمال کو یقنی بنانے سے ہیٹ اسٹروک سے بچا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان زراعت سبی فصلوں کا نقصان کاشتکاری گرمی کی لہر موسمیاتی تبدیلی ہیٹ ویو