بحیرہ احمر میں کشتی الٹنے سے حجاج کرام کیلئے قربانی کیلئے لائی بھیڑیں سمندر میں گر گئیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بحیرہ احمر میں کشتی الٹنے سے حجاج کرام کیلئے قربانی کیلئے لائی بھیڑیں سمندر میں گر گئیں، ایک سو ساٹھ بھیڑیں ہلاک ہوگئیں جبکہ مقامی مچھیروں نے پہنچ کر کئی بھیڑوں کو بچا لیا۔
 بحیرہ احمر میں ایک کشتی الٹنے کے افسوسناک واقعے کے نتیجے میں حجاج کرام کی قربانی کے لیے لائی گئی درجنوں بھیڑیں سمندر میں گر گئیں۔ حادثے میں 160 بھیڑیں ہلاک ہو گئیں، تاہم مقامی مچھیروں کی بروقت کارروائی سے کئی جانوروں کو زندہ بچا لیا گیا۔
 واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک کشتی سعودی عرب کے ساحلی علاقے کی طرف قربانی کے جانور لے کر جا رہی تھی۔ بحیرہ احمر کی تیز لہروں اور ممکنہ توازن بگڑنے کے باعث کشتی الٹ گئی، جس سے تمام جانور پانی میں گر گئے۔
 مقامی ذرائع کے مطابق، یہ جانور حج کے دوران قربانی کے لیے مختلف ممالک سے لائے گئے تھے۔ واقعے کے فوراً بعد قریبی ماہی گیر جائے حادثہ پر پہنچے اور فوری امدادی کارروائیاں شروع کیں، جس کے نتیجے میں کچھ جانوروں کو بچا لیا گیا۔
 حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ کشتی الٹنے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کشتی میں گنجائش سے زیادہ جانوروں کی موجودگی یا توازن کا بگڑنا ممکنہ وجوہات میں شامل ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کشتی الٹنے
پڑھیں:
کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے اقدام پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اور برصغیر کے مسلمانوں نے اس کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ مدارس کے کردار کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہمیں بار بار قومی دھارے میں شامل ہونے کا کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے وظیفہ دینا چاہتے ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ کس مد کے تحت یہ رقم دی جائے گی اور کیا اس کے ذریعے ضمیر خریدنے کی کوشش ہورہی ہے؟
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ حکومتی حلقوں کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مثالیں دی جاتی ہیں تو پھر وہی نظام مکمل طور پر نافذ کیا جائے۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، لیکن وہ ایسی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں۔ ’بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول‘۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق قانون پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے اعزازیہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مریم نواز کے اس اعلان کے بعد مولانا نے وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت تنقید کی تھی، جس کے جواب میں وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی تھی کہ وہ اختلاف ضرور کریں لیکن سخت الفاظ استعمال نہ کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مطابق وہ آئمہ کرام کے لیے 10 سے 15 ہزار روپے تک وظیفہ کا سوچ رہی تھیں، تاہم نواز شریف نے کہا ہے کہ کم از کم وظیفہ 25 ہزار روپے ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئمہ ضمیر سربراہ جے یو آئی کڑی تنقید مریم نواز مولانا فضل الرحمان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز