پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں، اقوام متحدہ کا کشیدگی کم کرنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں اقوام متحدہ نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ پیچیدہ مسائل کا حل تعمیری بات چیت سے ممکن ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کے نائب ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ اقوام متحدہ ہر اس اقدام کی حمایت کرےگا، جو پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم اور بات چیت کو فروغ دے۔
یہ بھی پڑھیں بھارتی مہم جوئی کی صورت میں اپنی سالمیت کا دفاع کریں گے، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کو آگاہ کردیا
انہوں نے کہاکہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے ہر مثبت اقدام کی حمایت کریں گے، سیکریٹری جنرل نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ کشیدگی کم کریں اور تحمل سے کام لیں۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا اور پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔
پاکستان نے بھی بھارتی اقدام کے جواب میں بھارتی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا اور بھارت پر واضح کیاکہ اگر ہمارا پانی روکنے کی کوشش کی گئی تو اسے جنگ تصور کیا جائےگا۔
اس صورت حال کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان شدید کشیدگی ہے اور سرحدوں پر افواج آمنے سامنے ہیں۔
پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دنیا پہلگام حملے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے، ہم تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، ہمارا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث، فوجی ترجمان نے ثبوت پیش کردیے
آج وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اگر بھارت نے کوئی بھی مہم جوئی کی تو ہم اپنی سالمیت کا دفاع کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقوام متحدہ بھارت پاک بھارت جنگ پاکستان پاکستان بھارت کشیدگی تحمل زور کشیدگی مودی وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ بھارت پاک بھارت جنگ پاکستان پاکستان بھارت کشیدگی کشیدگی وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز پاکستان اور بھارت سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے درمیان
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر عالمی توجہ کا مرکز، کشمیری عوام کی قربانیوں کا ثمر ہے، نذیر احمد قریشی
کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کمپین گلوبل کے سرپرست اور کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، جو کشمیری عوام کی عظیم اور لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ نذیر احمد قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں بھارتی فالس فلیگ آپریشن، 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت اور اس کے بعد پاکستان کے جوابی اقدامات میں بھارتی جنگی طیاروں اور دفاعی تنصیبات کی تباہی نے ثابت کر دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ نذیر قریشی نے کہا کہ دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی، جو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوتے ہوتے رہ گئی۔ جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روکا ہے اور وہ 27 ویں مرتبہ پاک بھارت کشیدگی روکنے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے کا کہہ چکے ہیں، جس نے مودی حکومت کے بیانیہ کو مضحکہ خیز بنا دیا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کیا۔
نذیر احمد قریشی نے کہا کہ عالم اسلام میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار نے اسے ایک ابھرتی ہوئی عالمی قیادت کا درجہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی، لیکن اہلیان کشمیر نے تمام تر مظالم کے باوجود نہ تو سر تسلیم خم کیا، نہ اپنی تحریک آزادی ترک کی۔ انہوں نے کہا کہ آج خود بھارت نواز سیاستدان، بشمول فاروق عبداللہ، اعتراف کر رہے ہیں کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی ختم نہیں کر سکا۔ نذیر احمد قریشی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیری عوام اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں تاکہ تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کی ضمانت ہے، جو کشمیریوں کا حقیقی وکیل اور مسئلہ کشمیر کا اہم فریق ہے۔