سندھ میں کسان سیڈ سبسڈی میں 2 ارب 77 کروڑ کی بے ضابطگی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
سندھ میں کسان سیڈ سبسڈی میں 2 ارب 77 کروڑ کی بے ضابطگی اوربینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت 27 ہزار266 کیسزمیں میاں بیوی دونوں کورقم دینے کا انکشاف ہوا۔
سرکاری ملازمین اور پنشنرزکی شریک حیات کو 8کروڑ90 لاکھ رقم وصول کی،مستفید ہونے والوں میں گریڈ 18سے 20کے افسران بھی شامل ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنیداکبر خان کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں تخفیف غربت ڈویژن کے 33 پیراز میں 14 ارب روپے کی بے ضابطگیوں پربحث کی گئی۔
مزید پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف
آڈٹ حکام نے بتایاکہ سندھ میں کسان سیڈ سبسڈی میں2ارب77کروڑکی بے ضابطگی کی سیکرٹری تخفیف غربت نے بتایاکہ یہ سندھ حکومت اور صوبائی آڈٹ کا معاملہ ہے۔چیئرمین کمیٹی نے معاملہ سندھ آڈٹ کو بھیج دیا ہے۔
بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے متعلق آڈٹ اعتراضات زیربحث آیا ،27 ہزار266 کیسزمیں میاں بیوی دونوں کورقم دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
سیکرٹری بی آئی ایس پی نے مزید انکشاف کیا کہ ادارے کے پاس ریکوری کا کوئی طریقہ کارنہیں ہے۔پی اے سی نے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی اورمستفید ہونیوالے سرکاری ملازمین کے نام شائع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم کا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ، خودمختاری کا دفاع کریں گے
اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا کی طرف سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا پوری طاقت سے دفاع کرے گا۔
منگل کو وزیراعظم کے دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ وہ انڈیا کو ذمہ داری سے کام لینے اور تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بہت سی قربانیاں دی ہیں اور وہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے۔
پاکستان کے خلاف انڈیا کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔
انہوں نے خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انڈیا کے غیرقانونی و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس کا پانی 24 کروڑ لوگوں کی لائف لائن ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار رکن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا اس اہم وقت میں خطے میں کسی قسم کی کشیدگی کی متحمل نہیں ہو سکتی۔