بیروزگار ہیں تومسئلہ نہیں! پاکستانیوں کو نوکری کی تلاش کیلئے ویزا دینے والے 7 ممالک سے متعلق جانیں تمام تفصیلات
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بین الاقوامی کیریئر بنانے کی امید رکھنے والے بہت سے پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک سے ملازمت کی پیشکش کو حاصل کرنا مشکل لگتا ہے۔ تاہم، اب کئی ممالک ایسے ہیں جو ’جاب سیکر ویزا‘ فراہم کر رہے ہیں، جس کے تحت آپ بغیر کسی اسپانسر یا پیشگی نوکری کے، عارضی طور پر وہاں رہ کر ملازمت تلاش کر سکتے ہیں۔
کچھ ممالک جن میں جرمنی، آسٹریا، سویڈن، متحدہ عرب امارات، پرتگال، اسپین اور ڈنمارک ، وہ ممالک ہیں جو سال 2025 میں پاکستانیوں کے لیے جاب سیکر ویزے پیش کر رہے ہیں۔
جاب سیکر ویزا کیا ہے؟
جاب سیکر ویزا ایک عارضی رہائشی اجازت نامہ ہوتا ہے جو افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے اور مخصوص مدت تک رہ کر ملازمت تلاش کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ نوکری ملنے کے بعد عموماً ورک پرمٹ یا مستقل رہائش کے لیے درخواست دی جا سکتی ہے۔
1- جرمنی
جرمنی جاب سیکر ویزے کی مدت 6 ماہ ہے اور اس کے لئے عمر کی حد کم از کم 18 سال سے زیادہ لازمی ہے، اسکے ساتھ ہی اپنی فیلڈ کا جس فیلڈ میں آپ ملازمت چاہتے ہیں اس کا کم از کم 5 سال کا تجربہ ہونا لازمی ہے۔ اسپانسر لیٹر کے ساتھ آپ کی مالی حیثیت کے ثبوت کے لیے آپ کے اکاؤنٹ میں پانچ ہزار چھ سو چار یورو جوکہ پاکستانی تقریبا 18 لاکھ روپے آپ کے اکاؤنٹ میں ہونا لازمی ہیں۔
ضروری دستاویزات میں، درست پاسپورٹ، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، تعلیمی اسناد، رہائش کا ثبوت، مالی ثبوت، ہیلتھ انشورنس، آپ کا پورٹ فولیو یا سی وی، شناختی کارڈ یا پیدائش کا سرٹیفکیٹ۔
2- آسٹریا
آسٹریا جاب سیکر ویزا بہت اعلیٰ قابلیت کے حامل افراد کے لیے ہے۔ اور آسٹریا کے 100 پوائنٹ سسٹم میں کم از کم 70 پوائنٹس حاصل کرنا ضروری ہے۔
ضروری دستاویزات میں، درست پاسپورٹ، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، تعلیمی اسناد، رہائش کا ثبوت، مالی ثبوت، ہیلتھ انشورنس، شناختی کارڈ یا پیدائش کا سرٹیفکیٹ، تعلیمی اور تحقیقی کامیابیوں کے ثبوت ہونا ضروری ہیں۔
3- سویڈن
سویڈن میں جاب سیکر ویزا بہت اعلیٰ قابلیت کے حامل افراد کے لیے ہے، سویڈن رہائشی اجازت نامہ ہونا، ماسٹرز یا پی ایچ ڈی ڈگری مکمل شدہ، اور آسٹریا کے 100 پوائنٹ سسٹم میں کم از کم 70 پوائنٹس حاصل کرنا لازمی ہے۔ اس ویزے کی مدت 3 سے 9 ماہ ہوگی۔
ضروری دستاویزات میں، پاسپورٹ، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، تعلیمی اسناد، مالی خود کفالت کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس، شناختی کارڈ یا پیدائش کا سرٹیفکیٹ، تعلیمی اور دیگر ضروری ثبوت ہونا ضروری ہیں۔
4- متحدہ عرب امارات (یو اے ای)
یو اے ای جاب سیکر ویزا کی مدت 60، 90 یا 120 دن ہے، اور ماہراور قابل اشخاص یعنی منیجرز، ایگزیکٹوز، ٹیکنیکل شعبہ جات کے لئے دروازے کھلے ہیں۔ اسکے علاوہ گزشتہ دو برس میں دنیا کی ٹاپ 500 یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل افراد بھی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔
ضروری دستاویزات میں، درست پاسپورٹ، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، تصدیق شدہ ڈگری اور سرٹیفکیٹس ہونا لازمی ہیں۔
5- پرتگال
پرتگال میں جاب سیکر ویزے کی مدت 120 دن یا مزید توسیع 60 دن کی ممکن ہے۔ پرتگال کے ویزے کے لئے مکمل معلومات کے لیے پرتگال کے سفارتی پورٹل سے آپ مکمل معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
ضروری دستاویزات میں،ویزا داخلہ فارم کے ساتھ درست پاسپورٹ، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، تعلیمی اسناد، مالی خود کفالت کا ثبوت، سفری ہیلتھ انشورنس،کریمنل ریکارڈ سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہیں۔
6- اسپین
اسپین کے لئے اسپین رہائشی اجازت نامہ برائے ملازمت یا کاروباری آغازکا لیٹر ہونا لازمی ہے۔ اسپین ویزے کی مدت 12 سے 24 ماہ ہے۔ اسکے ساتھ ہی آپ نے اسپین میں اعلیٰ تعلیم مکمل کی ہو یا یورپی تعلیمی معیار (لیول 6 یا اس سے زیادہ) پر ڈگری حاصل کی ہو۔
ضروری دستاویزات میں،ویزا داخلہ فارم کے ساتھ درست پاسپورٹ، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، اسپین کی تعلیمی اسناد، مالی استحکام کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس کا ثبوت،اور مکمل شدہ EX01 فارم ہونا ضروری ہیں۔
7- ڈنمارک
ڈنمارک جاب سیکر ویزے کے لئے ڈنمارک جاب سیکر ویزہ پرمٹ ہونا چاہیے، ڈنمارک ویزے کی مدت 6 ماہ ہے۔ موجودہ ملازمت چھوٹنے کی صورت میں (دو دن کے اندر درخواست دینا لازم) ہے، یا ڈنمارک میں پی ایچ ڈی یا اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
ضروری دستاویزات میں درست پاسپوٹ، ویزا فیس کی ادائیگی کا ثبوت، ملازمت سے برطرفی کا خط (ملازمین کے لیے)، بایومیٹرک ڈیٹا (فنگر پرنٹس اور تصویر) ہونا لازمی ہیں۔
جاب سیکر ویزے قانونی طریقے سے بیرون ملک ملازمت کے مواقع تلاش کرنے کا ایک بہترین راستہ فراہم کرتے ہیں۔ پاکستانی گریجویٹس، ہنر مند کارکنان اور تجربہ کار پیشہ ور افراد کو چاہیے کہ وہ ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، ضروری دستاویزات مکمل طور پر تیار کریں اور ہر ملک کے تازہ ترین امیگریشن قوانین کو سرکاری ویب سائٹس سے چیک کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ضروری دستاویزات میں ہونا ضروری ہیں ہیلتھ انشورنس جاب سیکر ویزے جاب سیکر ویزا درست پاسپورٹ تعلیمی اسناد ویزے کی مدت ہونا لازمی لازمی ہے کے ساتھ کا ثبوت کے لئے کے لیے
پڑھیں:
انڈیا: ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے مسلمان ’اخلاق‘ کے تمام ملزمان کو رہا کرانے کی کوششیں
بھارت کی ریاست اترپردیش میں، انتہاپسند ہندو ہجوم کے ہاتھوں قتل کیے جانے والےمسلمان محمد اخلاق کے تمام ملزمان کو رہا کرانے کی ریاستی حکومت کی درخواست پر فیصلہ 12 دسمبر کو سنایا جائے گا۔
بھارت کی ریاست اترپردیش میں 2015 میں مویشیوں کے گوشت سے متعلق افواہ پر ہندو انتہاپسند ہجوم کے ہاتھوں قتل کیے گئے مسلمان شہری محمد اخلاق کے اہلِ خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ انصاف کے حصول کی جدوجہد ترک نہیں کریں گے، چاہے حکومت ملزمان کے خلاف مقدمہ ختم کرانے کی کوشش ہی کیوں نہ کرے۔
’گوشت‘ کی افواہ اور جان لیوا حملہبی بی سی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ محمد اخلاق، جن کی عمر اُس وقت 50 برس تھی، کو اُس وقت تشدد کا نشانہ بناکر ہلاک کر دیا گیا تھا جب دیہات میں یہ افواہ پھیل گئی کہ انہوں نے گھر میں ’گائے کا گوشت‘ رکھا ہے اور اسے کھایا ہے۔
اہلِ خانہ نے یہ الزام ہمیشہ مسترد کیا ہے۔
دادری کے علاقے میں پیش آنے والا یہ واقعہ دارالحکومت دہلی سے صرف 49 کلومیٹر دور پیش آیا۔ یہ بھارت میں ’گائے کے نام پر تشدد‘ کا پہلا بڑا اور ملک گیر سطح پر رپورٹ ہونے والا مقدمہ بنا، اس کے بعد ملک بھر میں احتجاج بھی ہوئے۔
18 ملزمان پر مقدمات، سب ضمانت پر رہا، اب مقدمہ ختم کرنے کی درخواستاخلاق کے اہلِ خانہ کے وکیل کے مطابق اس کیس میں 18 افراد پر قتل، فساد اور دیگر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔ اب اترپردیش کی بی جے پی حکومت نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ واپس لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے گائے پر کیوں بھونکا، بھارتی شہری نے کتے کو ڈنڈے مار کر ہلاک کردیا
استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ گواہوں کے بیانات میں ’تضادات‘ موجود ہیں، اس لیے کیس آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔
عدالت 12 دسمبر کو اس درخواست پر فیصلہ سنائے گی۔
اس پیش رفت نے اخلاق کے اہلِ خانہ کو سخت حیران کر دیا ہے۔ اخلاق کے بھائی جان محمد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہا ’ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ہماری 10سال کی جدوجہد کو یوں دفن کرنے کی کوشش کی جائے گی۔‘
خاندان واقعے کے فوراً بعد اپنا آبائی گاؤں چھوڑ کر منتقل ہو گیا تھا اور اب بھی واپس جانے سے خوفزدہ ہے۔
واقعے کی رات: گاؤں کے مندر سے اعلان اور پھر حملہگھر والوں کے مطابق 28 ستمبر 2015 کو اخلاق اپنے بیٹے دانش کے ساتھ سو رہے تھے کہ ڈنڈوں، تلواروں اور سستے پستولوں سے لیس ہجوم نے گھر پر دھاوا بول دیا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ اعلان گاؤں کے ایک مندر سے کیا گیا تھا کہ کسی نے گائے کو ذبح کیا ہے۔
ہجوم نے فریج سے کچھ گوشت نکالا اور اسے’ثبوت‘ قرار دیا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ یہ بکرا کا گوشت تھا، جس کی تصدیق ایک مقامی ویٹرنری رپورٹ نے بھی کی تھی۔
تحقیقات، تنازعات اور سیاستواقعے کے بعد چند ہی دنوں میں گرفتاریاں ہوئیں، مگر چارج شیٹ جمع کرانے میں تقریباً 3 ماہ لگے۔
پہلی چارج شیٹ میں 15 ملزمان، جن میں ایک نابالغ اور مقامی بی جے پی رہنما کا بیٹا بھی شامل تھا، کے نام شامل تھے۔ بعد میں مزید 4 نام شامل کیے گئے، جن میں سے ایک ملزم 2016 میں فوت ہوگیا۔
اس دوران بعض حکومتی رہنماؤں کے بیانات پر بھی شدید تنقید ہوئی۔بعض نے واقعے کو ’حادثہ‘ کہا، تو کچھ نے گائے کا گوشت کھانے کو ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا۔
حکومت کا مؤقف: گواہوں کے بیانات میں فرقحکومت کی حالیہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اخلاق کی بیوہ نے اپنے بیان میں 10 ملزمان کے نام لیے، بیٹی نے 16 نام بتائے، جبکہ بیٹے دانش نے 19 افراد کی نشاندہی کی۔ استغاثہ نے اسے ’تضاد‘ قرار دیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے ڈنڈے، سریے اور اینٹیں تو برآمد کیں، لیکن وہ تلواریں یا پستول نہیں ملے جن کا ذکر گھر والوں نے کیا تھا۔
الزامی جوابی مقدمہ بھی اب تک زیرِ سماعت2016 میں اخلاق کے اہلِ خانہ پر ’گائے ذبح کرنے‘ کا الزام لگا کر ایک الگ مقدمہ بھی قائم کیا گیا تھا، جو اب تک عدالت میں زیر التوا ہے۔
خاندان نے اس الزام کو ہمیشہ سیاسی دباؤ قرار دیا ہے۔
اگرچہ خاندان اس پیش رفت سے پریشان ہے، تاہم پھر بھی انصاف کی امید برقرار ہے۔ اخلاق کے بھائی نے کہا
’میں اب بھی عدالت پر اعتماد رکھتا ہوں۔ یقین ہے کہ ایک نہ ایک دن انصاف ضرور ملے گا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت گائے گوشت ہجوم کے ہاتھوں مسلمان کا قتل