اگر آپ یورپ کا سفر کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی کچھ کمانا بھی چاہتے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔ یورپ کے کئی ممالک ہر سال غیر ملکی افراد کو موسمی ورک ویزا جاری کرتے ہیں، جو انہیں قانونی طور پر چند ماہ کے لیے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ خاص طور پر زراعت، سیاحت اور ہوٹلنگ جیسے شعبوں میں۔

موسمی ورک ویزا کیا ہوتا ہے؟

یہ ایک ایسا ویزا ہے جو کسی مخصوص ملک میں مختصر مدت کے لیے جاری کیا جاتا ہے تاکہ غیر ملکی کارکن موسمِ خاص میں کام کر سکیں۔ یہ ویزے عمومی طور پر چند ماہ کے لیے کارآمد ہوتے ہیں، اور ہر ملک میں ان کے ضوابط مختلف ہو سکتے ہیں۔ 2025 میں یورپ کے وہ ممالک جہاں موسمی کام کے مواقع دستیاب ہیں:

مزید پڑھیں: سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، محسن نقوی

اٹلی:

اٹلی کاDecreto Flussi پروگرام ہر سال ہزاروں غیر ملکی کارکنوں کو ویزے جاری کرتا ہے۔ ضروری ہے کہ آپ کے پاس پہلے سے نوکری کی پیشکش ہو۔

عام شعبے:
پھل چننا، زیتون اور انگور کی کٹائی
ہوٹل اور ریزورٹ میں کام

فرانس:

فرانس میں غیر ملکی موسمی کارکنوں کو سال میں 6 ماہ تک قیام کی اجازت ہوتی ہے۔

عام شعبے:
کھیتوں میں مزدوری، انگور چننا
تھیم پارک اور ہوٹلنگ کا کام

مزید پڑھیں:یو اے ای کے 5 سالہ ویزے کے لیے درکار دستاویزات اور بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟

اسپین:

اسپین کی زرعی ریاستیں جیسے ہویلوا اور مورسیا ہر سال بڑی تعداد میں مزدور بلاتی ہیں۔
عام شعبے:
ترشاوہ پھل اور اسٹرابیری کی فصل
بیچ ریزورٹس میں مہمان داری

جرمنی:

جرمنی میں مارچ سے اکتوبر کے درمیان 90 دن تک کا ویزا دیا جاتا ہے۔

عام شعبے:
اسپیراگس، اسٹرابیری، انگور کی کٹائی
ریسٹورنٹس، میلے اور فیسٹیولز میں کام

آسٹریا:

آسٹریا کے پہاڑی علاقوں میں سال بھر کام کے مواقع موجود ہیں، خاص طور پر سردیوں میں۔
عام شعبے:
ہوٹلنگ، ریسٹورنٹس
زراعت اور پھلوں کی کاشت

مزید پڑھیں:سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ شہر میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ

پرتگال:

پرتگال میں Algarve اور Douro Valley جیسے علاقے موسمی کارکنوں کے لیے پرکشش ہیں۔
عام شعبے:
بلیوبیری، انگور چننا
ہوٹل اور بیچ ریزورٹس

کروشیا:

گرمیوں کے موسم میں کروشیا کی سیاحتی صنعت میں ہزاروں نوکریاں دستیاب ہوتی ہیں۔

عام شعبے:
ہوٹل اور ریسٹورنٹ اسٹاف
کشتیوں اور سیاحتی سرگرمیوں میں کام

درخواست دینے کے لیے بنیادی شرائط:

درست پاسپورٹ
صحت کا بیمہ
تصدیق شدہ ملازمت کا کنٹریکٹ
رہائش کی دستاویزات
تنخواہ، کام کے اوقات اور چھٹیوں کی تفصیل

مزید پڑھیں:پرتگال میں فاسٹ ٹریک ویزا پروسیسنگ متعارف، پاکستانیوں کے لیے مواقع کہاں ہیں؟

درخواست کی مدت:

زیادہ تر ممالک میں ویزا کا عمل مکمل ہونے میں 90 دن تک لگ سکتے ہیں۔

موسمی ملازمت تلاش کرنے کے مفید طریقے:

متعلقہ ممالک اور شعبوں کی تحقیق کریں۔
سیزنل جاب پورٹلز سے رجوع کریں۔
ہوٹلوں، کھیتوں اور کمپنیوں کی ویب سائٹس پر براہ راست اپلائی کریں۔
نیٹ ورکنگ سے فائدہ اٹھائیں، جو لوگ پہلے سے وہاں کام کر رہے ہیں ان سے رابطہ کریں۔

قدم بہ قدم ویزا حاصل کرنے کا طریقہ:

1.

نوکری کی پیشکش حاصل کریں۔
2. تمام ضروری دستاویزات اکٹھی کریں۔
3. متعلقہ ملکی ادارے میں ویزا کے لیے درخواست دیں۔
4. منظوری کا انتظار کریں۔
5. روانہ ہو کر اپنی نوکری کا آغاز کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپین پرتگال جرمنی کروشیا ورک ویزا

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپین پرتگال کروشیا ورک ویزا مزید پڑھیں غیر ملکی ورک ویزا میں کام کے لیے

پڑھیں:

وزارت صحت کا ٹیلی میڈیسن میں چینی ٹیکنالوجی سے استفادہ

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ چین کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے ٹیلی میڈیسن کے شعبے میں بھرپور پیش رفت کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے دوران چین کے نیشنل ہیلتھ کمشن سے ملاقات ہوئی جہاں چینی نیشنل ہیلتھ کمشن نے مصطفیٰ کمال کا پرتپاک استقبال اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

اس موقع پر وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں اور پاکستان میں ادویہ سازی کے شعبے میں چین سے ٹیکنالوجی کی منتقلی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کی طویل تاریخ اور مضبوط بنیاد ہے۔ دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ھے۔ مصطفیٰ کمال نے کووڈ-19 کے دوران چین کی جانب سے فراہم کی گئی امداد کو بھی سراہا خصوصاً ویکسین کی فراہمی پر وزیر صحت نے چینی حکومت کا حکومت اور عوام کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔

مصطفی کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ پرائمری اور ٹرشری ہیلتھ کیئر کے درمیان خلا کو کم کرنے کے لیے ٹیلی میڈیسن کا استعمال ناگزیر ھے۔ پاکستان میں ٹیلی میڈیسن کے فروغ کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں۔ چین کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے اس شعبے میں بھرپور پیش رفت کی جا رہی ہے۔ اگرچہ پاکستان کو صحت کے شعبے میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم ہر چیلنج نئے مواقع بھی لے کر آتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ادویات کے شعبے میں نجی شعبے کے اشتراک سے چین سے ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کا خواہاں ھے اور دوا سازی کے بنیادی اجزا، خام مال کی پاکستان میں پیداوار پر زور دیتا ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • وزارت صحت کا ٹیلی میڈیسن میں چینی ٹیکنالوجی سے استفادہ
  • سپریم کورٹ میں لاء کلرک شپ کا سنہری موقع، درخواستیں طلب
  • سستے فون سے اچھی تصویریں کیسے لی جائیں؟ آسان ٹپس جانئے
  • سنگاپور میں روزگار کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری
  • سرمایہ کار آئی ٹی کے شعبے میں سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں: شزا فاطمہ
  • ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فورم غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے بہترین مواقع فراہم کررہا ہے، شزا فاطمہ
  • نہروں کے معاملے پر احتجاج سے کھربوں روپے کا نقصان، مگر کیسے؟
  • ایران جاری ہفتے کے آخر تک یورپ کیساتھ بھی مذاکرات شروع کر سکتا ہے، عالمی میڈیا
  • اب ریاست کا امتحان ہے کہ وہ اہل پاراچنار کی امن کی دعوت اور پکار پر کیسے ردعمل دیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس