یورپ میں مختصر مدت کے روزگار کا سنہری مواقع، ورک ویزا کیسے حاصل کریں؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اگر آپ یورپ کا سفر کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی کچھ کمانا بھی چاہتے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔ یورپ کے کئی ممالک ہر سال غیر ملکی افراد کو موسمی ورک ویزا جاری کرتے ہیں، جو انہیں قانونی طور پر چند ماہ کے لیے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ خاص طور پر زراعت، سیاحت اور ہوٹلنگ جیسے شعبوں میں۔
موسمی ورک ویزا کیا ہوتا ہے؟یہ ایک ایسا ویزا ہے جو کسی مخصوص ملک میں مختصر مدت کے لیے جاری کیا جاتا ہے تاکہ غیر ملکی کارکن موسمِ خاص میں کام کر سکیں۔ یہ ویزے عمومی طور پر چند ماہ کے لیے کارآمد ہوتے ہیں، اور ہر ملک میں ان کے ضوابط مختلف ہو سکتے ہیں۔ 2025 میں یورپ کے وہ ممالک جہاں موسمی کام کے مواقع دستیاب ہیں:
مزید پڑھیں: سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، محسن نقوی
اٹلی:اٹلی کاDecreto Flussi پروگرام ہر سال ہزاروں غیر ملکی کارکنوں کو ویزے جاری کرتا ہے۔ ضروری ہے کہ آپ کے پاس پہلے سے نوکری کی پیشکش ہو۔
عام شعبے:
پھل چننا، زیتون اور انگور کی کٹائی
ہوٹل اور ریزورٹ میں کام
فرانس میں غیر ملکی موسمی کارکنوں کو سال میں 6 ماہ تک قیام کی اجازت ہوتی ہے۔
عام شعبے:
کھیتوں میں مزدوری، انگور چننا
تھیم پارک اور ہوٹلنگ کا کام
مزید پڑھیں:یو اے ای کے 5 سالہ ویزے کے لیے درکار دستاویزات اور بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
اسپین:اسپین کی زرعی ریاستیں جیسے ہویلوا اور مورسیا ہر سال بڑی تعداد میں مزدور بلاتی ہیں۔
عام شعبے:
ترشاوہ پھل اور اسٹرابیری کی فصل
بیچ ریزورٹس میں مہمان داری
جرمنی میں مارچ سے اکتوبر کے درمیان 90 دن تک کا ویزا دیا جاتا ہے۔
عام شعبے:
اسپیراگس، اسٹرابیری، انگور کی کٹائی
ریسٹورنٹس، میلے اور فیسٹیولز میں کام
آسٹریا کے پہاڑی علاقوں میں سال بھر کام کے مواقع موجود ہیں، خاص طور پر سردیوں میں۔
عام شعبے:
ہوٹلنگ، ریسٹورنٹس
زراعت اور پھلوں کی کاشت
مزید پڑھیں:سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ شہر میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ
پرتگال:پرتگال میں Algarve اور Douro Valley جیسے علاقے موسمی کارکنوں کے لیے پرکشش ہیں۔
عام شعبے:
بلیوبیری، انگور چننا
ہوٹل اور بیچ ریزورٹس
گرمیوں کے موسم میں کروشیا کی سیاحتی صنعت میں ہزاروں نوکریاں دستیاب ہوتی ہیں۔
عام شعبے:
ہوٹل اور ریسٹورنٹ اسٹاف
کشتیوں اور سیاحتی سرگرمیوں میں کام
درست پاسپورٹ
صحت کا بیمہ
تصدیق شدہ ملازمت کا کنٹریکٹ
رہائش کی دستاویزات
تنخواہ، کام کے اوقات اور چھٹیوں کی تفصیل
مزید پڑھیں:پرتگال میں فاسٹ ٹریک ویزا پروسیسنگ متعارف، پاکستانیوں کے لیے مواقع کہاں ہیں؟
درخواست کی مدت:زیادہ تر ممالک میں ویزا کا عمل مکمل ہونے میں 90 دن تک لگ سکتے ہیں۔
موسمی ملازمت تلاش کرنے کے مفید طریقے:متعلقہ ممالک اور شعبوں کی تحقیق کریں۔
سیزنل جاب پورٹلز سے رجوع کریں۔
ہوٹلوں، کھیتوں اور کمپنیوں کی ویب سائٹس پر براہ راست اپلائی کریں۔
نیٹ ورکنگ سے فائدہ اٹھائیں، جو لوگ پہلے سے وہاں کام کر رہے ہیں ان سے رابطہ کریں۔
1.
2. تمام ضروری دستاویزات اکٹھی کریں۔
3. متعلقہ ملکی ادارے میں ویزا کے لیے درخواست دیں۔
4. منظوری کا انتظار کریں۔
5. روانہ ہو کر اپنی نوکری کا آغاز کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپین پرتگال جرمنی کروشیا ورک ویزاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپین پرتگال کروشیا ورک ویزا مزید پڑھیں غیر ملکی ورک ویزا میں کام کے لیے
پڑھیں:
کسان دشمن بجٹ، زرعی شعبے کو مکمل نظرانداز کیا گیا، چوہدری ذوالفقار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (کامرس ڈیسک) مرکزی کسان لیگ کے چیئرمین چوہدری ذوالفقار علی اولکھ اور صدر اشفاق ورک نے بجٹ 2025-26 پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے زرعی شعبے کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے اپنی کسان دشمنی کا کھلا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر محض زبانی جمع خرچ پر مبنی تھی اور حقیقی مسائل کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ رہنماوں نے کہا کہ حکومت کے متعارف کردہ ’’Pakistan Initiative Program‘‘ کے ذریعے صرف بڑے زمینداروں اور سرمایہ دار طبقے کو نوازا گیا ہے، جبکہ چھوٹے کسانوں ،جو ملک میں زرعی پیداوار کا 80 فیصد بوجھ اٹھاتے ہیں ، کے مفادات کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فصلوں کی امدادی قیمتیں مقرر نہ کر کے کسانوں کو کھربوں روپے کے نقصان سے دوچار کر دیا ہے، جس کے باعث کسانوں کو اپنی محنت سے اگائی گئی فصلیں کوڑیوں کے بھاو فروخت کرنی پڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے پر سپر ٹیکس میں صرف 0.5 فیصد کمی کو آٹے میں نمک کے برابر قرار دیا جا سکتا ہے، جو کسی طور پر قابل قبول نہیں۔ بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کی گئی ہے، جس سے نہ صرف ڈیزل مہنگا ہوگا بلکہ بیج، کھاد، زرعی ادویات اور دیگر زرعی مداخل کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی، اور کسان مزید معاشی دباو کا شکار ہو گا۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال زرعی شعبے کی اہم فصلوں کی پیداوار میں 14 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی، مگر بجٹ میں اس بحران سے نمٹنے کے لیے نہ کوئی پالیسی دی گئی اور نہ ہی اصلاحاتی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔