سیکریٹریز کی وقت بے وقت تبدیلی؛ پی اے سی کا وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
سیکریٹریوں کی وقت بے وقت تبدیلی کے معاملے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزیراعظم شہباز شریف کا خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹریوں کی وقت بے وقت تبدیلی پر اعتراض کیا گیا۔
رکن پی اے سی حسین طارق نے کہا کہ فوڈ سیکیورٹی ڈویژن کے گزشتہ چند ماہ کے دوران 4 سے پانچ سیکریٹری تبدیل ہو چکے ہیں، اگر ہر دو ماہ بعد سیکریٹری تبدیل ہوگا تو کام کیا کرے گا۔
حسین طارق نے کہا کہ کشمیر افیئرز کے سیکریٹری کو فوڈ سیکیورٹی میں لگائیں گے تو اسے معاملات سمجھنے میں 6 ماہ تو لگیں گے اور جب سیکریٹری معاملات کو سمجھتا ہے تو اتنی دیر میں اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ پی اے سی سے ہدایات جانی چاہیے کہ حکومت سیکریٹریوں کو اتنی جلدی تبدیل نہ کرے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ون ڈے فارمیٹ میں نئی گیندوں سے متعلق قانون میں بڑی تبدیلی!
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایک روزہ فارمیٹ میں دو گیندوں کے استعمال اور کنکشن سے متعلق قوانین میں تجویز کی گئی تبدیلیوں کی منظوری دے دی۔
کرک انفو کے مطابق قوانین میں تبدیلی کی تجویز آئی سی سی کی مینز کرکٹ کمیٹی نے پیش کی تھی جس کو چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی نے منظور کیا۔ یہ تبدیلیاں ٹیسٹ فارمیٹ میں 17 جون، ایک روزہ فارمیٹ میں 2 جولائی اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں 10 جولائی سے نافذ العمل ہوں گی۔
موجودہ قانون کے مطابق مینز ون ڈے انٹرنیشنل کی ہر اننگز میں دو نئی گیندیں استعمال ہوتی ہیں، یعنی دونوں اینڈز سے ایک ایک گیند۔ قانون میں تبدیلی کے بعد اب ہر اننگز میں 34 ویں اوور کے اختتام تک دو نئی گیندیں استعمال ہوں گی اور 34 ویں اوور کے بعد بولنگ ٹیم ان دو میں سے ایک گیند کا انتخاب کرے گی جس کو 35 سے 50 اوورز تک استعمال کیا جائے گا۔
آئی سی سی کے مطابق اس تبدیلی کا مقصد ’بیٹرز اور بولرز کے درمیان توازن قائم کرنا ہے‘۔
دوسری جانب آئی سی سی نے کنکشن پروٹوکولز میں بھی تبدیلی کی ہے۔
مزید پڑھیئے: آئی سی سی نے کس طرح کے کیچز پکڑنے پر پابندی عائد کی؟ ویڈیو دیکھیں
نئے پروٹوکولز کے مطابق ٹیمیں میچ ریفری کو میچ شروع ہونے سے قبل مخصوص رولز کے لیے کھلاڑیوں کے متبادل کے نام لکھ کر دیں گی جن میں ایک وکٹ کیپر، ایک بیٹر، ایک سیم بولر، ایک اسپن بولر اور ایک آل راؤنڈر شامل ہوگا۔
واضح رہے رواں برس کے ابتداء میں بھارت نے انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں بیٹنگ آل راؤنڈر شیوم ڈوبے کو بولنگ آل راؤنڈر ہرشت رانا سے تبدیل کیا تھا۔ ہرشت رانا نے اس میچ میں 33 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد میچ ریفری کے ہرشت رانا کو کھیلنے دینے فیصلے پر بہت بحث ہوئی تھی۔