پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بن سکتا ہے: امریکی اخبار نے خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی اخبار نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بن سکتا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے جنوبی ایشیا میں گرمی 50 ڈگری کے عالمی ریکارڈ کو چھو سکتی ہے۔
امریکی اخبار نے خبر دار کیا کہ پاکستان کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت پچاس ڈگری تک جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے پاکستان کے شہر نواب شاہ میں 2018 کے اپریل میں پارہ 50 ڈگری تک گیا تھا جو ایشیا بھر میں گرمی کا ریکارڈ تھا۔
دوسری جانب پنجاب میں آج سے آندھی اور بارشوں کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
پاکستان میں بھارتی ویب سائٹس بلاک کردی گئی ہیں: فیصل واوڈا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنماؤں کو خبردار کردیا گیا تھا کہ 9 مئی پر کوئی رعایت نہیں ملے گی
اکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اعلیٰ رہنماؤں بشمول چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو واضح الفاظ میں خبردار کر دیا گیا تھا کہ 9 مئی کو عسکری تنصیبات پر حملوں سے متعلق مقدمات میں ریاست کی جانب سے ’’کوئی سمجھوتہ، نرمی یا ڈیل نہیں ہوگی۔‘‘ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کو حالیہ ملاقاتوں کے دوران یہ پیغام دیدیا گیا تھا کہ ادارہ ’’9 مئی کے واقعات نظر انداز کرنے یا دفاعی اداروں پر تشدد میں ملوث افراد کو معاف کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پی ٹی آئی قیادت کو واضح کر دیا گیا تھا کہ 9 مئی سے متعلق مقدمات کا قانونی عمل بغیر کسی سیاسی سودے بازی کے آگے بڑھے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ’’کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔‘‘ حکام کا کہنا تھا کہ فوجی تنصیبات پر حملے، جن میں لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ کو آگ لگانا اور جی ایچ کیو کے داخلی راستوں پر حملے شامل ہیں، ’’منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے اقدامات تھے، نہ کہ فوری یا اچانک پیش آنے والے واقعات۔‘‘ دو افراد پر خصوصی طور پر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، دونوں نے مظاہرین کو فون کالز کے ذریعے فوجی عمارتوں کو آگ لگانے کی ہدایات دی تھیں۔یہ واقعات پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی 9 مئی 2023ء کو گرفتاری کے بعد پیش آئے، جس کے نتیجے میں ملک گیر احتجاج بھڑک اٹھا۔ فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ریاست کی جانب سے سخت کریک ڈائون، وسیع پیمانے پر گرفتاریاں، اور فوجی و انسدادِ دہشت گردی کے قوانین کےتحت مقدمات کا آغاز ہوا۔