نائب وزیراعظم، ترجمان پاک فوج اور ترجمان دفترخارجہ کچھ دیر بعد اہم پریس کانفرنس کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور ترجمان وزارت خارجہ شفقت علی خان آج اہم ترین مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے جس میں پہلگام حملہ کے بعد بھارتی جارحیت سے متعلق حالات پہ میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔
پریس کانفرنس آج 7 بجکر 10 منٹ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پورا خطہ بھارت کے غیرذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے، نائب وزیراعظم ،ترجمان دفتر خارجہ، ترجمان پاک فوج کی مشترکہ نیوز کانفرنس
پورا خطہ بھارت کے غیرذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے، نائب وزیراعظم ،ترجمان دفتر خارجہ، ترجمان پاک فوج کی مشترکہ نیوز کانفرنس WhatsAppFacebookTwitter 0 30 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)نائب وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت سے متعلق حالات پر میڈیا کو بریفنگ دے رہے ہیں۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پورا خطہ بھارت کے غیر ذمہ درانہ اقدامات کی وجہ سے خطرے میں ہے۔ پورے خطے کے امن کو خطرے کا سامنا ہے، یہ تناو بھارت نے پیدا کیا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی پر ترجمان پاک فوج کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ خطے میں بدلتی صورتحال پر بات کریں گے، پورے خطے کے امن کو خطرے کا سامنا ہے، یہ تنا بھارت نے پیدا کیا، پاکستان دہشت گردی کی ہرشکل کی مذمت کرتا ہے، کسی مفاد یا مقصد کیلئے دہشتگردی کو کوئی جواز نہیں۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ قرآن میں ہے ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے، ہم تو خود دہشتگردی سے بہت متاثر ہیں۔ تہلگام واقعے کے بعد تمام ممالک سے رابطے میں رہے، بھارت پاکستان اور دیگر ممالک میں دہشتگردی اور خونریزی پر خوشیاں مناتا ہے، دہشتگردی کی جنگ میں 150 ارب ڈالرز اور ہزاروں جانوں کا نقصان کرچکے ہیں۔ ہماری بہادر ایجنسیز اور شہریوں نے امن کیلئے قربانیاں دیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت مسلسل الزام تراشی کر رہا ہے، پہلی بار نہیں ہوا کہ بھارت نے یہ ہرزہ سرائی کی ہو، بھارت کشمیریوں کے حقوق، سیکیورٹی ناکامی سے توجہ ہٹانے کی ہمیشہ کوشش کرتا رہا ہے، بھارت دہائیوں سے ریاست دہشتگردی کر رہا ہے، اندرونی مسائل حل کرنے کے بجائے دوسرے ممالک پر انگلیاں اٹھاتا ہے، کشمیریوں پر مظالم کیلئے ڈریکولین قوانین لاگو کیے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ 5 اگست کا اقدام یو این سییکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں، بھارت بتائے کہ یہ واقعات ہمیشہ اعلی سطح کے دوروں پر ہی کیوں ہوتے ہیں، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی بین الاقوامی برادری کیلئے باعث تشویش ہونا چاہئے، کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف اسلام و فوبیا کا استعمال ہو رہا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ تہلگام حملے کے بعد بغیر ثبوت کو الزام دھر دیا گیا، تہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کی شفاف تحقیقات کی جائیں، ہم ٹی او آرز میں ہر ممکن تعاون کریں گے، بھارت اچانک یہ صورتحال کیوں پیدا کررہا ہے، مقصد کیا ہے، سندھ طاس معاہدہ کی منسوخی غیر قانونی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ مشاورت کے بغیر منسوخ نہیں ہوسکتا، یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ بھارت کو بین الاقوامی برادری کی کوئی پرواہ نہیں، قومی سلامتی کی کمیٹی نے واضح کیا کہ پانی روکنا جنگ سمجھا جائے گا، پاکستان خطے کے امن اور استحکام کا خواہشمند ہے۔ کوئی حرکت ہوئی تو اپنے ملک کی سالمیت کا دفاع کریں گے، ہمیں اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ جن ممالک سے بات کی انہوں نے تحمل کی تلقین کی، پاکستان کبھی پہل نہیں کرے گا، لیکن بھارت نے کوئی حرکت کی تو سخت جواب دیں گے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کچھ سوالوں کے جواب ضروری ہیں، کیا بین الاقوامی برادری کا کام نہیں کہ اسلام و فوبیا پر بھارت کی مذمت کرے؟ کیا یہ ایسے وقت نہیں ہو رہا جب بھارت پر مختلف ممالک میں قتل کے الزامات ہیں، ہماری مسلح افواج چوکنا ہیں، ہم اپنے وقت اور مرضی کی جگہ پر وار کریں گے۔
نیوزکانفرنس کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پہلگام ایل او سی سے 230 کلو میٹردور ہے، یہ علاقہ پہاڑی ہے، ایف آئی آر 10 منٹ کے اندر درج کرائی گئی، 8 دن ہوگئے، نہ حملہ آوروں کا کچھ بتایا، نہ ثبوت دیے، بھارتی سوشل میڈیا اکانٹس بھارتی ایجنسیز کنڑول کر رہی ہیں، واقعہ کے فوری بعد پاکستان پر الزام لگا دیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جائے وقوعہ سے پولیس اسٹیشن جانے میں کم از کم 30 منٹ لگتے ہیں، سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنی جلدی ایف آئی آر کیسے درج ہو گئی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ترجمان دفتر خارجہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حقیقت پر بات کریں، الزام ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والوں نے حملہ کیا، یہ ناہموار اور پہاڑی علاقہ ہے، جائے وقوعہ سے پولیس اسٹیشن جانے میں 30 منٹ لگتے ہیں، کیسے ممکن ہے کہ پولیس جائے وقوعہ پہنچی اور پھر پولیس اسٹیشن واپس آکر ایف آئی آر درج کر لی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ ہینڈلرز سرحد پار سے آئے، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اندھا دھند فائرنگ کی، جبکہ بیانیہ بنایا گیا کہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسحق ڈارسے امریکی ناظم الامورکی ملاقات، خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال اسحق ڈارسے امریکی ناظم الامورکی ملاقات، خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال پاکستان سمیت کئی ممالک میں دہشتگردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے، اسحاق ڈار اوگرا نے مئی کیلئے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کر دی مودی نے بھارتی فوج کو فری ہینڈ دیدیا لیکن شہباز شریف نے نہیں دیا، بیرسٹر علی ظفر خیبرپختونخوا میں تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی اسکینڈل، ذمہ داران کو نہیں چھوڑوں گا، اسپیکر اسمبلی بابر سواتی وزیر اعظم پہلگام واقعہ کی انکوائری کی پیشکش کر چکے، ماضی میں بھی ایسے الزامات لگائے گئے، بلاول بھٹوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم