پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر حالیہ دنوں میں بھارتی حکومت نے سکھ گلوکارہ زارا گِل کے ایک گانے پر پابندی عائد کردی جس میں پاکستان کی محبت کا اظہار کیا گیا ہے۔

سکھ گلوکارہ کے گانے ”اسیں مردہ باد نئیں کہہ سکدے بھل کے وی پاکستان نوں“ نے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے۔گانے میں پاکستان سے محبت کو بابا گورونانک کی تعلیمات سے جوڑا گیا ہے، گانے میں بتایا گیا ہے کہ جہاں گورو نانک نے اپنی زندگی گزاری اسے کیسے مردہ باد کہا جائے۔

اس پر مودی سرکار چراغ پا ہوگئی اور مشرقی پنجاب میں اس گانے کی اشاعت و نشریات پر پابندی لگا دی۔

ذرائع کے مطابق یہ گانا یوٹیوب پر بڑی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا صارفین اسے بین المذاہب ہم آہنگی اور محبت کا پیغام قرار دے رہے ہیں۔اس پابندی کو انسانی حقوق، اظہارِ رائے کی آزادی اور مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ایک اور قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت فالس فلیگ آپریشنز، میڈیا پروپیگنڈا اور مذہبی شدت پسندی کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے جبکہ عوامی سطح پر ایسے اقدامات کی مخالفت بڑھتی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بھارت نے پاکستانی نیوز چینلز کے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کر دی

پابندی کی زد میں آنے والے پلیٹ فارمز میں ڈان نیوز، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، جیو نیوز اور سنو نیوز کے یوٹیوب چینلز شامل ہیں جبکہ صحافی ارشاد بھٹی، عاصمہ شیرازی، عمر چیمہ اور منیب فاروق کے یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انتہاپسند بھارتی حکومت بے باک صحافت اور سچائی پر مبنی رپورٹس نشر کرنے پر تلما اٹھی، پہلگام واقعے کے بعد بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے پر ڈان نیوز سمیت 6 کروڑ 30 لاکھ سبسکرائبرز کے حامل 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی۔ بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی کے مطابق بھارتی حکومت نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پہلگام واقعے کے بعد اشتعال انگیزی اور فرقہ وارانہ حساسیت کا حامل مواد نشر کرنے کے الزام میں 6 کروڑ 30 لاکھ سبسکرائبرز کے حامل 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کردی ہے۔

پابندی کی زد میں آنے والے پلیٹ فارمز میں ڈان نیوز، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، جیو نیوز اور سنو نیوز کے یوٹیوب چینلز شامل ہیں جبکہ صحافی ارشاد بھٹی، عاصمہ شیرازی، عمر چیمہ اور منیب فاروق کے یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جن دیگر ہینڈلز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پاکستان ریفرنس، سما اسپورٹس، عزیر کرکٹ اور رازی ناما شامل ہیں۔ یاد رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی میڈیا مستقل حقائق سے عاری اور غیرذمے دارانہ رپورٹنگ میں مصروف ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار نے سکھ گلوکارہ کے پاکستان کی محبت میں گائے گانے پر پابندی لگای
  • ’ہم پاکستان کو مردہ باد نہیں کہہ سکتے‘ : مودی سرکار نے سکھ گلوکارہ کے گانے پر پابندی لگای
  • پہلگام فالس فلیگ، پاکستان کی محبت میں سکھ گلوکارہ کے گانے پر پابندی
  • سچ کا گلا گھونٹنے کے لئے مودی حکومت کا آزاد میڈیا کے خلاف کریک ڈائون
  • پہلگام فالس فلیگ حملہ: بھارتی عوام اور میڈیا کے سخت سوالات، مودی حکومت تاحال خاموش
  • پہلگام واقعے کو مودی کی چال قرار دینے پر بھارتی گلوکارہ کیخلاف غداری کا مقدمہ
  • پاکستانی تجزیہ کاروں اور صحافیوں پر بھارتی چینلز پر پابندی عائد
  • بھارت نے پاکستانی نیوز چینلز کے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کر دی
  • کھری میڈیا رپورٹنگ پر بھارت کی ڈیجیٹل اسٹرائیک، 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی