مودی حکومت نے سکھ گلوکارہ کے پاکستان کی محبت میں گائے ہوئے گانے پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر حالیہ دنوں میں بھارتی حکومت نے سکھ گلوکارہ زارا گِل کے ایک گانے پر پابندی عائد کردی جس میں پاکستان کی محبت کا اظہار کیا گیا ہے۔
سکھ گلوکارہ کے گانے ”اسیں مردہ باد نئیں کہہ سکدے بھل کے وی پاکستان نوں“ نے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے۔گانے میں پاکستان سے محبت کو بابا گورونانک کی تعلیمات سے جوڑا گیا ہے، گانے میں بتایا گیا ہے کہ جہاں گورو نانک نے اپنی زندگی گزاری اسے کیسے مردہ باد کہا جائے۔
اس پر مودی سرکار چراغ پا ہوگئی اور مشرقی پنجاب میں اس گانے کی اشاعت و نشریات پر پابندی لگا دی۔
ذرائع کے مطابق یہ گانا یوٹیوب پر بڑی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا صارفین اسے بین المذاہب ہم آہنگی اور محبت کا پیغام قرار دے رہے ہیں۔اس پابندی کو انسانی حقوق، اظہارِ رائے کی آزادی اور مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ایک اور قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت فالس فلیگ آپریشنز، میڈیا پروپیگنڈا اور مذہبی شدت پسندی کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے جبکہ عوامی سطح پر ایسے اقدامات کی مخالفت بڑھتی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مودی حکومت پر سابق قومی سلامتی کے مشیر کی کڑی تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (آن لائن) بھارت کے سابق قومی سلامتی مشیر شیو شنکر مینن نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران نریندر مودی حکومت کی سفارتی و عسکری حکمت عملی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے بھارت کی عالمی سطح پر اسٹریٹیجک ناکامی قرار دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بھارت کی پالیسیوں میں سنجیدگی، توازن، اور مؤثر سفارتی لچک کی کمی کو شدید خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارت عالمی بیانیہ قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے اور آپریشن سندور کے تناظر میں مودی حکومت کی پالیسیوں پر سنگین سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے ٹھوس ثبوت اور بیانیے کے ساتھ عالمی میڈیا پر اپنی مؤقف کو مضبوطی سے پیش کیا، جبکہ بھارت سفارتی سطح پر بچھڑتا دکھائی دیا۔ انہوں نے کہا مودی حکومت کی سست اور غیر مؤثر سفارتی حکمت عملی نے بھارت کی بین الاقوامی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جذباتی اور سنسنی خیز رپورٹنگ نے عالمی برادری میں بھارت کی سنجیدگی پر سوالات کھڑے کر دیے ۔ انہوں نے مودی سرکار کی عسکری پالیسیوں کو بھی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر حملہ جنگ ہے کا مؤقف بھارت کو سخت گیر اور محدود پالیسیوں میں جکڑ دیتا ہے، جس سے مؤثر ڈیٹیرینس ممکن نہیں رہتا۔