امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یمن کے خلاف موجودہ امریکی آپریشن کی کل لاگت پہلے ہی ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ حوثیوں کے خلاف امریکہ کی اس لڑائی کو سب سے مہنگا امریکی فوجی آپریشن بناتا ہے جب کہ اس کا جلد ختم ہونے کا بھی امکان نہیں نظر آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ یمن کیخلاف جنگ امریکیوں کو مہنگی بڑھ رہی ہے، امریکہ کے مسلسل حملوں کے باؤجود حوثی حوثی متنوع ہتھیاروں کے ساتھ جوابی جنگ لڑ رہے ہیں۔ لیکن بڑھتے ہوئے امریکی حملوں سے لگتا ہے کہ واشنگٹن اپنے مہنگے ترین فوجی آپریشن کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ، یا سینٹ کام جو مشرق وسطیٰ میں فوجی کارروائیوں اور افواج کی نگرانی کرتی ہے، نے کہا کہ "ہم فی الحال جنگ میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان دعوؤں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔دریں اثناء سینٹ کام نے پہلی بار مارچ کے وسط میں "آپریشن رف رائڈر" کے نام سے امریکی کارروائی کے آغاز کے بعد سے حوثی اہداف پر حملوں کی تعداد کا انکشاف کیا۔ اس نے یہ تعداد 800 بتائی۔ سینٹ کام کے ترجمان نے یمن کے سینیئر اہلکاروں کو مارنے کا دعویٰ کیا لیکن انہوں ںے نہ تو ان کے نام بتائے اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا۔ برطانوی تھنک ٹینک انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے دفاعی اور عسکری تجزیہ کار فابیان ہنز نے جرمن نشریاتی ادارے کو بتایا حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے، ایم کیو نائن ریپر ڈرون کا استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی ایم کیو 9 ریپر ڈرون نسبتاً سست ہیں، کیونکہ وہ اصل میں افغانستان یا مالی جیسے مشنز کے لیے تیار کیے گئے تھے، جہاں مسلح گروپوں کے پاس کوئی حقیقی فضائی دفاعی نظام دستیاب نہیں ہے۔ جبکہ حوثیوں کے پاس دو فضائی دفاعی نظام موجود ہیں۔ حوثی آسانی سے ان ڈرونز کا پتہ لگانے کے حربوں میں بہتر ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اپنے ڈرون کی رینج اور پے لوڈ بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ اس دوران ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ انصار اللہ گزشتہ ہفتوں میں کم از کم سات امریکی ایم کیو نائن ریپر ڈرونز کو تباہ کرنے میں کامیاب رہی جس کی مالیت 200 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ ادھر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یمن کے خلاف موجودہ امریکی آپریشن کی کل لاگت پہلے ہی ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ حوثیوں کے خلاف امریکہ کی اس لڑائی کو سب سے مہنگا امریکی فوجی آپریشن بناتا ہے جب کہ اس کا جلد ختم ہونے کا بھی امکان نہیں نظر آتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حوثیوں کے کے مطابق کے خلاف رہے ہیں

پڑھیں:

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے
امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور دونوں ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ "ذمہ دارانہ حل” کے لیے کام کریں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کو لکھی گئی ایک ای میل میں کہا گیا کہ "یہ بدلتی صورتحال ہے اور ہم پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم کئی سطح پر بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا فریقین کو ذمہ دارانہ حل کے لیے مل کر کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن بھارت کے ساتھ کھڑا ہے اور پہلگام واقعے کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔امریکی حکومت نے عوامی سطح پر واقعے کے بعد بھارت کی حمایت کا اظہار کیا لیکن پاکستان پر تنقید نہیں کی جب کہ سعودی عرب اور ایران نے ثالثی کی پیشکش کی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ بھارت اور پاکستان معاملے کا حل نکال لیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بیت المقدس کی آزادی کی تمنا نہ کرو!!!
  • فلپائن ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے اہم عوامل میں سے ایک رہا ہے، چینی میڈیا
  • یمن: حوثیوں کے خلاف جنگ، امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے
  • سابق امریکی نائب وزیر خارجہ رابن رافیل کیخلاف بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا شروع
  • ٹرمپ کی صدارت کے 100 دن مکمل، کارکردگی کو تاریخی قرار دے دیا
  • امریکی حکومت کو اعتماد کے عالمی بحران کا سامنا ہے، چینی میڈیا
  • یمن کے ہاتھوں امریکی F-18 لڑاکا طیاروں کی تباہی کا اعتراف
  • پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ
  • بھارت، پاکستان کیخلاف فوجی کارروائی کا جواز تیار کر رہا ہے، نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف