یمن کیخلاف جنگ امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے، مغربی میڈیا کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یمن کے خلاف موجودہ امریکی آپریشن کی کل لاگت پہلے ہی ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ حوثیوں کے خلاف امریکہ کی اس لڑائی کو سب سے مہنگا امریکی فوجی آپریشن بناتا ہے جب کہ اس کا جلد ختم ہونے کا بھی امکان نہیں نظر آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ یمن کیخلاف جنگ امریکیوں کو مہنگی بڑھ رہی ہے، امریکہ کے مسلسل حملوں کے باؤجود حوثی حوثی متنوع ہتھیاروں کے ساتھ جوابی جنگ لڑ رہے ہیں۔ لیکن بڑھتے ہوئے امریکی حملوں سے لگتا ہے کہ واشنگٹن اپنے مہنگے ترین فوجی آپریشن کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ، یا سینٹ کام جو مشرق وسطیٰ میں فوجی کارروائیوں اور افواج کی نگرانی کرتی ہے، نے کہا کہ "ہم فی الحال جنگ میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان دعوؤں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔دریں اثناء سینٹ کام نے پہلی بار مارچ کے وسط میں "آپریشن رف رائڈر" کے نام سے امریکی کارروائی کے آغاز کے بعد سے حوثی اہداف پر حملوں کی تعداد کا انکشاف کیا۔ اس نے یہ تعداد 800 بتائی۔ سینٹ کام کے ترجمان نے یمن کے سینیئر اہلکاروں کو مارنے کا دعویٰ کیا لیکن انہوں ںے نہ تو ان کے نام بتائے اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا۔ برطانوی تھنک ٹینک انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے دفاعی اور عسکری تجزیہ کار فابیان ہنز نے جرمن نشریاتی ادارے کو بتایا حوثیوں کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے، ایم کیو نائن ریپر ڈرون کا استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی ایم کیو 9 ریپر ڈرون نسبتاً سست ہیں، کیونکہ وہ اصل میں افغانستان یا مالی جیسے مشنز کے لیے تیار کیے گئے تھے، جہاں مسلح گروپوں کے پاس کوئی حقیقی فضائی دفاعی نظام دستیاب نہیں ہے۔ جبکہ حوثیوں کے پاس دو فضائی دفاعی نظام موجود ہیں۔ حوثی آسانی سے ان ڈرونز کا پتہ لگانے کے حربوں میں بہتر ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اپنے ڈرون کی رینج اور پے لوڈ بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ اس دوران ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ انصار اللہ گزشتہ ہفتوں میں کم از کم سات امریکی ایم کیو نائن ریپر ڈرونز کو تباہ کرنے میں کامیاب رہی جس کی مالیت 200 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ ادھر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق یمن کے خلاف موجودہ امریکی آپریشن کی کل لاگت پہلے ہی ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ حوثیوں کے خلاف امریکہ کی اس لڑائی کو سب سے مہنگا امریکی فوجی آپریشن بناتا ہے جب کہ اس کا جلد ختم ہونے کا بھی امکان نہیں نظر آتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حوثیوں کے کے مطابق کے خلاف رہے ہیں
پڑھیں:
غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف
قابض اسرائیلی رژیم کے عبری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کیخلاف اسرائیلی جنگ میں کم از کم 10 ہزار اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے معروف عبری اخبار ہآرٹز نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی جنگ میں 10 ہزار سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، یدیعوت احرونوت (Yedioth Aharonoth) کا بھی قابض صیہونی فوج میں گولانی بریگیڈ کے کمانڈر سے نقل کرتے ہوئے بھی لکھنا ہے کہ ہم اس جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک صرف اپنے بریگیڈ کے ہی (کم از کم) 127 فوجیوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ صہیونی فوجی کمانڈر نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ان شدید فوجی کارروائیوں کے وسیع حجم کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جن میں گولانی بریگیڈ نے جنگ کے آغاز سے ہی حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوجی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں گولانی یونٹ کے لئے نفسیاتی اور آپریشنل، دونوں میدانوں میں ایک "بڑا چیلنج" ہیں کیونکہ صیہونیوں کو اس شدت سے پہنچنے والے جانی نقصان کا کوئی اندازہ نہ تھا!