برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت کہہ چکی ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر عمل درآمد کو فعال جنگ سمجھا جائے گا، جنگ ہوتی ہے تو خون بہتا ہے، پاکستان کے پاس ایسے دریا نہیں جن کو ہم جوابی طور پر بھارت کے خلاف روکیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کہہ چکے ہیں کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پر ماضی میں بھی الزامات عائد کیے گئے، پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے اور آگے بڑھ چکا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالا گیا، گرے لسٹ سے نکالنے کا مطلب عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کا دہشت گرد گروپوں سے کوئی تعلق نہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں دہشتگرد حملے یا ایل اوسی پر فائرنگ شروع کرنے سے کیا فائدہ ہوگا؟ پاکستان ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کا جواب دے رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کہہ چکی ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر عمل درآمد کو فعال جنگ سمجھا جائے گا، جنگ ہوتی ہے تو خون بہتا ہے، پاکستان کے پاس ایسے دریا نہیں جن کو ہم جوابی طور پر بھارت کے خلاف روکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف پانی کی بندش کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے تو اس کا مطلب اعلان جنگ ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ پاکستان کہا کہ

پڑھیں:

ٓ امن کا پیغام لے کر آئے، ممکنہ جوہری تنازع کے پسِ منظر میں بات چیت کرنا چاہتے،بلاول بھٹو

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء)پاکستان کے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا مؤقف سچ پر مبنی اور تگڑا ہے، امریکا کو معلوم ہے ہم دہشتگرد گروہوں سے کیسے ڈیل کرتے ہیں۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا ہے کہ امن کا پیغام لے کر آئے ہیں، ممکنہ جوہری تنازع کے پسِ منظر میں بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے کے بارے میں امریکا میں موجود بھارت کے حامیوں نے بھی تسلیم کیا کہ بھارت نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو امریکا میں مانا جاتا ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم جس سے بھی مل رہے ہیں وہ ناصرف ہمارے مؤقف کو سن رہا ہے بلکہ اس کو سراہ بھی رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنگ کے دوران پورا ملک ایک تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کو اسپیکر آفس میں ملاقات کی پیشکش بھی کی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ لیکن بانی پی ٹی آئی کی سیاست غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی رہی ہے، عمران خان آج بھی کہتے ہیں کہ وہ حکومت سے نہیں بلکہ فوج سے بات کرنے کو تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو دہشتگردی سب سے بڑا چیلنج لگتا ہے تو وہ پاکستان کیساتھ بیٹھ جائے: بلاول بھٹو زرداری
  •  پاکستان امن کا خواہاں ،بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے: بلاول بھٹو
  • بھارت نے پانی روکا تو پاکستان کا ردِعمل یقینی ہو گا: بلاول بھٹو
  • پانی جیسے حساس وسائل کا بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک رججان ہے؛ بلاول بھٹو
  • ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک، پانی روکنے پر بھارت کو جواب دیں گے: بلاول بھٹو
  • اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو ہمارا ردعمل یقینی ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
  • بلاول بھٹو زرداری کیخلاف نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ٓ امن کا پیغام لے کر آئے، ممکنہ جوہری تنازع کے پسِ منظر میں بات چیت کرنا چاہتے،بلاول بھٹو
  • پاکستانی پارلیمانی وفد کی یورپی پارلیمنٹ میں INTA چیئرمین سے اہم ملاقات، بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات سے آگاہ کیا
  • پیپلز پارٹی نے بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا