بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو بھارتی پنجاب الگ ملک بنے گا، سکھ رہنما
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک دھماکہ خیز بیان میں کہا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کی حماقت کی، تو یہ مودی اور بھارت کی آخری جنگ ثابت ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی پنجاب پاکستان کے ساتھ ریڑھ کی ہڈی بن کر کھڑا ہے اور اس جنگ کے نتیجے میں بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے ایک نیا ملک، خالصتان، قائم ہوگا۔
گرپتونت پنوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو خالصتان ریفرنڈم کی باقاعدہ تحریک پیش کرنی چاہیے تاکہ دنیا سکھوں کی آزادی کی خواہش کو تسلیم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ ہوئی تو بھارتی پنجاب میں پاکستان آرمی کے لیے لنگر لگائیں گے اور بھارتی فوج کا ہم سامنا کریں گے۔
تحریک خالصتان کے رہنما نے انکشاف کیا کہ مقبوضہ بھارتی پنجاب کے کینٹ ایریاز میں وال چاکنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس میں لکھا جا رہا ہے ”سکھ پاکستان کے خلاف نہ لڑیں۔“ انہوں نے کہا کہ سکھ قوم بھارت کی اس جارحیت کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ ظلم کے خلاف کھڑی ہوگی۔
پنوں نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں بھارت کے اندر آزادی کی تحریکیں شدت اختیار کر رہی ہیں، اور مودی حکومت کی پالیسیوں نے پورے ملک کو آگ میں جھونک دیا ہے۔ خالصتان کے قیام کا وقت قریب آ چکا ہے اور اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو یہ اس کے وجود کے خاتمے کا آغاز ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی پنجاب
پڑھیں:
بھارتی جنگی جنون بے قابو؛ خطے پر اجارہ داری کیلیے مودی سرکار کا نیا منصوبہ منظر عام پر
بھارت کا پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود جنگی جنون بے قابو ہوتا جا رہا ہے جب کہ خطے میں اجارہ داری کے لیے مودی سرکار کا نیا منصوبہ بھی منظر عام پر آگیا ہے۔
معرکہ بنیان مرصوص میں کاری ضرب کھانے کے بعد بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی شدید دباؤ اور حواس باختگی کا شکار نظر آ رہے ہیں، جس کا عملی اظہار بھارتی جنگی جنون میں بتدریج اضافے کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔
خطے میں اجارہ داری کے خواب دیکھنے والی مودی سرکار نے اب بھارتی فضائیہ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک بھاری سرمایہ کاری پر مبنی منصوبہ متعارف کرا دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے I-STAR یعنی انٹیلیجنس، سرویلنس، ٹارگٹ ایکوزیشن اور ریکونیسسنس پروجیکٹ کے تحت 3 جدید طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، جن پر مجموعی طور پر 10,000 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔
بزنس ٹوڈے کے مطابق یہ طیارے جدید مقامی سینسرز اور الیکٹرانک سسٹمز سے لیس ہوں گے جو دشمن کی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر پوزیشنوں کو شناخت، ٹریک اور نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ جدید جنگی طیارے بھارت کو ریئل ٹائم انٹیلی جنس فراہم کریں گے، جو نہ صرف درست حملوں میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ بھارتی افواج کی جارحانہ صلاحیت، فوری ردعمل اور خطے میں فوجی دباؤ بڑھانے کا بھی ذریعہ ہوں گے۔
یہ منصوبہ بھارت کی دیرینہ پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت وہ پاکستان کے خلاف اپنی دفاعی و جارحانہ تیاریوں میں مسلسل اضافہ کرتا رہا ہے، تاہم تاریخ گواہ ہے کہ جدید ہتھیاروں کے انبار اور ٹیکنالوجی کے باوجود بھارت کو ہر محاذ پر منہ کی کھانی پڑی ہے۔
پاکستان دفاعی لحاظ سے مکمل طور پر چوکس اور تیار ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے نہ صرف بھرپور صلاحیت رکھتا ہے بلکہ سرپرائز دینے کی حکمت عملی پر بھی گامزن ہے۔
پاکستان کی جانب سے آئندہ بھی خطے میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔