سکھ فار جسٹس نے ’’پاکستان۔خالصتان زندہ باد‘‘ کے نعروں کی فوٹیج جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سکھس فار جسٹس کی جانب سے آرمی کینٹ، پٹیالہ کے قریب ’’پاکستان ۔ خالصتان زندہ باد‘‘ کے نعروں اور خالصتان کے جھنڈے کی خام فوٹیج جاری کردی گئی۔
علیحدگی پسند گروپ سکھ فار جسٹس نے طلبا کو پیغام دیا ہے کہ ہندوستان کا مودی آپ کو یتیم کر دے گا۔ سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے بیان میں کہا کہ انڈین آرمی میں بچے اپنے والدین سے پوچھیں ، کیا مودی کی سیاست کا دفاع کرنا مرنے کے قابل ہے؟ اگر آپ کے والد یا والدہ ہندوستان کی پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ مودی کی الیکشن جیتنے کی سیاست ہے، اپنے والدین کو بھارت کے لیے لڑنے سے روکیں۔ ’’ہندوتوا کے ایجنڈے کے لیے ہندوستان آپ کو یتیم نہ بنادے۔‘‘
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ’’اپنے والدین سے کہو، خالصتان کی حمایت کرو، مودی کی جنگ کو مسترد کرو، پاکستان سے لڑنے سے انکار کرو۔
پنجاب کو ہندوستانی قبضے سے آزاد کرو۔ ‘‘
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فار جسٹس
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کا گروپتونت سنگھ کو خط، ’ خالصتان تحریک کو نئی تقویت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خالصتان تحریک کے حامی اور تنظیم ’سکھ فار جسٹس‘ کے رہنما گروپتونت سنگھ پنن کو بھیجے گئے خط نے بھارت کی سفارتی حکمت عملی کو شدید دھچکا پہنچایا ہے، جبکہ خالصتان تحریک کو عالمی سطح پر ایک نئی تقویت حاصل ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اگر ایک بھی رافیل نہیں گرا تو مودی 35 طیارے قوم کو دکھائیں، کانگریس کا بھارت سرکار کو چیلنج
بھارتی حکومت جس رہنما کو 2020 میں دہشتگرد قرار دے چکی ہے، اسے امریکی صدر کی جانب سے باضابطہ خط موصول ہونا نہ صرف سفارتی لحاظ سے بھارت کے لیے شرمندگی کا باعث بنا، بلکہ بین الاقوامی سطح پر نئی بحث کو بھی جنم دے رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خط میں لکھا ہے:
’میں اپنے شہریوں، اپنی قوم اور اپنی اقدار کو سب سے پہلے رکھتا ہوں۔ جب امریکہ محفوظ ہوگا، تبھی دنیا محفوظ ہوگی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اپنے شہریوں کے حقوق اور سلامتی کے لیے لڑنا کبھی نہیں چھوڑوں گا‘۔
خط میں امریکی اقدار، تجارتی پالیسی، ٹیرف، دفاعی اخراجات، اور خارجہ پالیسی سے متعلق مؤقف بھی واضح کیا گیا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ صدر ٹرمپ داخلی ترجیحات کے ساتھ ساتھ ایسے معاملات پر بھی رائے دے رہے ہیں جنہیں بھارت حساس سمجھتا ہے۔
یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 17 اگست کو واشنگٹن میں خالصتان تحریک کے تحت ریفرنڈم کا انعقاد متوقع ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ پیغام ریفرنڈم سے قبل سفارتی اور سیاسی حلقوں میں غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن سندور حکومت کی انٹیلی جنس ناکامی کی علامت ہے، اکھلیش یادو
دوسری جانب بھارت کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر خالصتان تحریک کو دبانے کی تمام کوششیں ناکام نظر آتی ہیں۔
اقوامِ متحدہ سمیت کئی عالمی ادارے بھارت کے مؤقف کو مکمل طور پر تسلیم نہیں کر پائے۔
یہ صورتحال بھارت کی کمزور سفارت کاری کا ایک بڑا ثبوت تصور کی جا رہی ہے، جس کا تازہ مظہر صدر ٹرمپ کا گروپتونت سنگھ کو لکھا گیا یہ خط ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ خالصتان صدر ٹرمپ گروپتونت سنگھ پنن