مودی سرکار نے کشیدگی بڑھا دی ہے ، کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا، سابق بھارتی ائیر وائس مارشل کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی فضائیہ کے سابق ائیر وائس مارشل اور ممتاز تجزیہ کار کپل کاک نے کہا ہے کہ کشیدگی میں کمی تو دونوں ملکوں کی قیادت کے درمیان بات چیت سے ہی ہوسکتی ہے۔
کپل کاک نے کہا کہ بھارت کی موجودہ قیادت کی جانب سے غیر جانب دارانہ تحقیقات کی پیشکش کا مثبت جواب آنے کا امکان نہیں ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو میں کپل کاک نے کہا مودی سرکار نے کشیدگی اتنی بڑھا دی ہے کہ کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا، ہوسکتا ہے فروری 2019 کی طرح دونوں ملک ایک ایک کارروائی کرنے کے بعد کشیدگی میں کمی لانا شروع کردیں۔
بھارت کے پاس نہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی دریاؤں کا رخ موڑنے کی، معروف بھارتی صحافی کا انکشاف
بھارتی دانشور جے دیپ داس نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے عوام ایک دوسرے کے ساتھ ہمیشہ دوستانہ رہے اور اب بھی دشمنی نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دہائیوں سے حکومتی اور ریاستی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات دوسری طرف جانا شروع ہوگئے، پہلگام واقعے کا اثر شہریوں پر پڑنا افسوس ناک اور عوام کے لیے پریشان کن ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
رکن لوک سبھا کی پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل طیارے گرانے کی تصدیق
لوک سبھا کے رکن امریندر سنگھ راجا نے پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل گرانے کی تصدیق کر دی۔
امریندر سنگھ راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بسیانہ ایئر فورس اسٹیشن کے پاس ایک لڑاکا طیارے کا ٹیل گرا، یہ ٹیل رافیل طیارے کا تھا جس پر BS-001 لکھا ہوا تھا، حادثے میں ایک شخص ہلاک جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے۔
امریندر سنگھ راجہ نے کہا کہ بھارتی ایئر مارشل نے بھی طیارہ گرنے کی تصدیق کی، بھارتی ایئر مارشل نے کہا کہ یہ ایک ’’غیر شناخت شدہ‘‘ طیارے کا پرزہ ہے۔
لوک سبھا کے رکن کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر مارشل نے اس ایئر کرافٹ کو غیر شناخت شدہ قرار دیا، درحقیقت بھارتی ایئر مارشل نے بھارتی عوام سے حقائق چھپائے۔
واضح رہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان نے بھارت کے جنگی طیارے مار گرائے تھے جن میں فرانسیسی کمپنی کے رافیل طیارے بھی شامل تھے۔
فرانس سمیت دیگر اداروں کی جانب سے تصدیق کے باوجود بھارت جنگی طیارے گرنے کے حوالے سے انکاری ہے۔