اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بینکوں پر عائد ٹیکس کو بل کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی گئی، جس کے بعد 99 ڈی کے تحت ٹیکس عائد کردیا گیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس رکن قومی اسمبلی نوید قمر کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں تفصیلی غور کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے بینکوں پر عائد ٹیکس کو بل کا حصہ بنانے کی منظوری دے دی ہے اب آرڈیننس کے ذریعے ایڈوانس ڈپازٹ ریشو کو ختم کر کے 99 ڈی کے تحت ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

 اجلاس میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے بریفنگ دیتے ہوئے شرکا کو بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاس کے دوران پاکستان کے معاشی استحکام کو سراہا گیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ چین، سعودی عرب، امریکی انتظامیہ، متحدہ عرب امارات نے معاشی تعاون کی یقین دہانی کرائی، آئی ایم ایف پروگرام آخری بنانے کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات پر عمل درآمد ناگزیر ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئندہ بجٹ کے لیے95 فیصد تجاویز چیمبرز سے موصول ہو چکی ہیں، جن کا جائزہ لیا جا رہا ہےاور ٹیکس پالیسی کو معاشی صورت حال کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی

پڑھیں:

قومی اسمبلی کا اجلاس 16 جون تک ملتوی

 

اسلام آباد(صغیر چوہدری )
قومی اسمبلی کا اجلاس بروز پیر 16 جون 2025 دن 11:00 بجے تک ملتوی،
آئندہ اجلاس میں بھی بجٹ پر بحث جاری رہے گی۔
قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن 27 جون تک جاری رہے گا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ: مزدور کی کم از کم تنخواہ 40ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کی سفارش
  • قومی اسمبلی کا اجلاس 16 جون تک ملتوی
  • ایف بی آر کی نئی تجویز:نان فائلر کیلیے بینک سے کیش نکلوانے پر ٹیکس میں اضافہ
  • بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
  • آئی ایم ایف کا قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر 344 ارب کے اضافی اخراجات پر تحفظات کا اظہار
  • سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں2016 سے 2025 تک 29 فیصد سالانہ اوسط اضافہ
  • اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں کی منظوری حکومت نے دی، سیکرٹریٹ ذرائع
  • خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور عمر ایوب میں گرما گرمی ہوگئی ،ویڈیو سب نیوز پر
  • آئی ایم ایف کا قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر 344 ارب کے اضافی اخراجات پر تحفظات کا اظہار
  • چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے اپنی اپنی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ خود کیا،نجی ٹی وی کا دعویٰ